مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
مرکزی وزیر جناب منوہر لال نے میٹرو ریل اور آر آر ٹی ایس پروجیکٹوں کی اہم کامیابیوں اور مستقبل کے منصوبوں كو اجاگر كیا
Posted On:
17 AUG 2024 8:50PM by PIB Delhi
ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب منوہر لال نے آج ہندوستان کے میٹرو ریل نیٹ ورک میں پچھلی دہائی كی انقلاب آفریں پیش رفت كو اجاگر كرتے ہوئے میڈیا سے خطاب میں كہا کہ 2014 سے پہلے ہندوستان میں میٹرو ریل کا نظام صرف 248 کلومیٹر تک محدود تھا اور صرف 5 شہروں میں سرگرم عمل تھا۔ پچھلے دس سالوں میں 700 کلومیٹر کی نئی میٹرو لائنیں آپریشنل ہو چکی ہیں۔ اس سے کل آپریشنل لمبائی 945 کلومیٹر ہو گئی ہے اور میٹرو سروسز کو ملک بھر کے 21 شہروں تک پھیلا دیا گیا ہے۔
تیز رفتار ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب منوہر لال نے کہا كہ 2014 سے پہلے اوسطاً صرف 600 میٹر میٹرو لائنوں كی ہر ماہ تیار ی کی جا رہی تھی۔ آج یہ تعداد دس گنا بڑھ کر 6 کلومیٹر فی ماہ ہو گئی ہے جس سے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں شہری ترقی کے لیے حکومت کے عزم کا مظاہرہ ہوتا ہے۔
مرکزی وزیر نے مرکزی کابینہ کی طرف سے تین بڑے میٹرو ریل پروجیکٹوں کی حالیہ منظوری کا بھی اعلان کیا جس میں شہری بنیادی ڈھانچے کو وسعت دینے کے لیے حکومت کی لگن پر زور دیا گیا ہے۔ان میں درج ذیل شامل ہیں:
- بنگلورو میٹرو پروجیکٹ: دو راہداریوں پر مشتمل 44 کلومیٹر توسیع۔
- تھانے میٹرو پروجیکٹ: 29 کلومیٹر نیٹ ورک جس کا مقصد تھانے کی سڑکوں پر بھیڑ کو کم کرنا ہے۔
- پُنے میٹرو پروجیکٹ: شہر میں شہری نقل و حرکت کو مزید بہتر بنانے کے لیے 5.5 کلومیٹر کا راستہ۔
جناب منوہر لال نے مقامی اشیا سازی میں اہم پیش رفتوں پر بھی روشنی ڈالی جس كے نتیجے میں زیادہ تر سول ڈھانچے مقامی طور پر تعمیر کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان میں میٹرو کوچ کی چار جدید ترین مینوفیکچرنگ سہولیات تیار کی گئی ہیں۔ نتیجے میں ملک بھر میں میٹرو ریل کے مختلف نظاموں کی معاونت کرتے ہوئے پچھلے پانچ سالوں میں 1,000 سے زیادہ میٹرو کوچ تیار کیے گئے ہیں۔
ان نئے منصوبوں کی منظوری کے بعد ہندستان میں اب 1,018 کلومیٹر میٹرو لائنیں زیر تعمیر ہیں۔ وزیر موصوف نے فخر کے ساتھ بتایا کہ ہندوستان آپریشنل میٹرو نیٹ ورک کی لمبائی کے لحاظ سے سرِ دست چین اور امریکہ کے بعد عالمی سطح پر تیسرے نمبر پر ہے۔ ہم جلد ہی امریکہ کو پیچھے چھوڑ کر چین کے بعد دوسرے نمبر پر آنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے اس کامیابی کا سہرا وزیر اعظم مودی کی جانب سے 'میک ان انڈیا' پہل کے سر باندھا۔
گھریلو کامیابیوں کے علاوہ وزیر موصوف نے میٹرو ریل سسٹم میں ہندوستان کی مہارت میں بڑھتی ہوئی بین الاقوامی دلچسپی کے بارے میں بھی بات کی اور بتایا كہ دہلی میٹرو ریل کارپوریشن فی الحال بنگلہ دیش میں میٹرو ریل کا نظام نافذ کر رہی ہے اور جکارتہ میں مشاورتی خدمات انجام دے رہی ہے۔ اسرائیل، سعودی عرب (ریاض)، کینیا، اور ایل سلواڈور جیسے ممالک نے بھی میٹرو کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے اس كارپوریشن کے ساتھ شراکت میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
ریپڈ ریل ٹرانزٹ سسٹم (آر آر ٹی ایس) کے بارے میں جناب منوہر لال نے دہلی-میرٹھ کوریڈور کے بارے میں اپ ڈیٹ فراہم کیا۔ عزت مآب وزیر اعظم کی دور اندیش قیادت میں دہلی اور میرٹھ کے درمیان 82 کلومیٹر کے پہلے آر آر ٹی ایس کوریڈور کو 30,274 کروڑ روپے کی لاگت سے منظور کیا گیا ہے۔ آج اس کاریڈور کا 34 کلومیٹر حصہ کام کر رہا ہے۔ اس نیٹ ورک پر ’نمو بھارت‘ ٹرین چل رہی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ یہ منصوبہ جون 2025 تک مکمل ہو جائے گا۔
اضافی آر آر ٹی ایس کوریڈورز کے مسئلے پر وزیر موصوف نے دہلی حکومت کی مزاحمت کی وجہ سے تاخیر کا بھی ذكر کیا لیکن یقین دلایا کہ دہلی کے جنوب میں گروگرام، مانیسر اور دھروہرہ کو جوڑنے والے بقیہ دو ترجیحی کوریڈور اور دہلی کے شمال میں سونی پت اور پانی پت راہداری كو جلد ہی منظوری دی جائے گی۔
***
ش ح۔ع س۔ ک ا
(Release ID: 2046412)
Visitor Counter : 50