جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

صاف ستھری گنگا کے لیے قومی مشن نے ‘شہری دریاؤں کی کایاپلٹ ’ کے موضوع پر طلبہ کے مقالے کے چوتھے سیزن کے فائنل کو کامیابی سے پایہ اختتام تک پہنچایا

Posted On: 09 AUG 2024 6:34PM by PIB Delhi

نیشنل مشن فار کلین گنگا یعنی صاف ستھری گنگا کے لیے قومی مشن(این ایم سی جی) نے شہری امور کے قومی ادارے (این آئی یو اے) کے اشتراک کے ساتھ ‘شہری دریاؤں کی کایا پلٹ’ کے موضوع پر طلبہ کے مقالے سے متعلق  مقابلے (ایس ٹی سی) کے چوتھے سیزن کے فائنل کو کامیابی سے مکمل کیا۔ ایس ٹی سی کا چوتھا سیزن، ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنس (ٹی آئی ایس ایس)، ممبئی میں 6 تا 7 اگست 2024 کو مشترکہ طور پر منعقد ہوا۔ایس ٹی سی فنالے کے دوران تبادلہ خیال اور غوروخوض کی بدولت مخلوط تعلیم کے لیے قابل قدر مواقع فراہم ہوئے ۔ شرکاء نے ذاتی اور پیشہ ورانہ دونوں حوالوں سے دریا کے انتظام کے حوالے سے گہری حساسیت حاصل کی۔

2019 میں اپنے قیام کے بعد سے،ایس ٹی سی کو ایک قومی سطح کے مقالے کے مقابلے کے طور پر متعارف کرایا گیا تھا جس کا مقصد دریاؤں، شہروں اور ان سے منسلک خصوصیات کے بندوبست اور نقطہ نظر کا از سر نو تصور کرنے کے لیے اختراعی طریقہ کار تلاش کرنا تھا۔این ایم سی جی اور این آئی یو اے ،شہروں کو دریاؤں کے انتظام کے لیے ایک نیا طریقہ کار اختیار کرنے کے لیے ضروری علم اور مہارت سے آراستہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ایس ٹی سی طلباء کی تخلیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اور شہری دریاؤں کے انتظام میں اختراعی غور وفکر  کی حوصلہ افزائی کرکے اس عزم کی توثیق کرتا ہے۔ 90 گذارشات میں سے، 17 حتمی گزارشات کو منتخب کیا گیا،(8 انڈرگریجویٹ اور 9 پوسٹ گریجویٹ طلباء)۔ منتخب  کیے گئے 17 فائنلسٹوں کو اپنے متعلقہ خیالات و نظریات کی تشکیل اور اصلاح کے لیے این ایم سی جی اور این آئی یو اے  سےمسلسل تعاون حاصل ہوا۔

اسپتال کے گندے پانی سے متعلق صحت عامہ کے مسائل سے لے کر شہری گرمی کے علاقے کی تخفیف کے لیے اختراعی طریقہ کار تک، طلباء نے اہم شہری مسائل کے وسیع میدان کا احاطہ کیا۔ اس تقریب میں پائیدار نقل و حمل، سمارٹ سٹی حکمرانی، آفات سے نمٹنے کی تیاری اور ذہنی تندرستی کے بارے میں گہرائی سے کیے گئے تجزیوں کا مشاہدہ کیا گیا،اور اس  سب کے دوران شہری دریاؤں پر ان کے اثرات پر توجہ مرکوز کی  گئی تھی۔ اس کے علاوہ  تقریب میں پیش کی گئی تحقیق میں فضلہ اور کچرے کو ٹھکانے لگانے کے بندوبست ، ورثے کے تحفظ، پانی کے معیار، کفایتی مکانات ، صنفی مساوات، سیاحت، آب وہوا کی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے سے متعلق طور طریقے اختیار کرنا ، شہری غیر رسمی، ڈیجیٹل حکمرانی، جامع عوامی مقامات، اور شہری زراعت جیسے موضوعات کا بھی احاطہ کیا گیاہے۔ یہ متنوع نقطہ نظر ہمارے شہروں کو درپیش پیچیدہ اور متحرک چیلنجوں کے بارے میں ہماری سمجھ اور معلومات کو تقویت بہم پہنچاتے ہیں۔

مقابلے کے دوران تحقیق کی وسعت کو ملک بھر کے 13 تعلیمی اداروں سے متنوع کیا گیا ہے۔ ان اداروں میں(آئی آئی ٹی روڑکی؛آئی آئی ٹی  بی ایچ یو وارانسی؛ اسکول آف پلاننگ اینڈ آرکیٹیکچر، وجئے واڑہ؛ اسکول آف پلاننگ اینڈ آرکیٹیکچر، بھوپال؛ ایمیٹی یونیورسٹی، نوئیڈا؛ سوشانت اسکول آف آرٹ اینڈ آرکیٹیکچر گروگرام، ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام ٹیکنیکل یونیورسٹی لکھنؤ، جواہر لال نہرو میڈیکل کالج اور اسپتال علی گڑھ، کے ۔راما کرشنن کالج آف ٹیکنالوجی سمایا پورم، ترچی؛  انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزائن ، پلاننگ اینڈ ٹیکنالوجی ، ساروجنک یونیورسٹی ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ،کالیکٹ؛ ایس وی این آئی ٹی سورت؛ ایم این آئی ٹی جے پور) شامل ہیں۔

اختتامی اجلاس میں (ڈائریکٹر جنرل، این ایم سی جی)جناب  راجیو کمار میتل، (ڈائریکٹر، این آئی یو اے) ڈاکٹر دیبولینا کنڈو،(وائس چانسلر، ٹی آئی ایس ایس، ممبئی) پروفیسر منوج کمار تیواری، (سابق ڈی جی،این ایم سی جی اور این آئی یو اے کے اعلیٰ مشیر) جناب راجیو رنجن مشرا،(ڈین، اسکول آف ہیبی ٹیٹ اسٹڈیز-ٹی آئی ایس ایس)،پروفیسر امیتا بھیڈے  اور (ممبئی کے  ریور مین) جناب گوپال جھاویری بھی موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001JMQW.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0023RHO.jpg

********

ش ح۔ ع م۔ع ن

 (U: 9795)



(Release ID: 2045102) Visitor Counter : 24


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP