نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
ہر گھر ترنگا ریلی کی پرچم کشائی کی تقریب میں نائب صدر جمہوریہ کے خطاب کا متن
Posted On:
13 AUG 2024 11:30AM by PIB Delhi
آنے والے 78 ویں یوم آزادی پر ہم وطنوں کو میری مبارکباد۔
یہ دن وکست بھارت @2047 کے لیے بھارت کے سفر میں ایک اہم سنگ میل کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ میں آج میڈیا کو توانائی سے بھرا ہوا، متحرک دیکھ رہا ہوں۔ وہ قوم کے مزاج، لمحہ فکریہ کی عکاسی کرتے ہیں۔
آج کا دن ہمارے لیے بہت اہم ہے۔ ہر گھر ترنگا ایک مہم ہے، جو آزادی کے امرت مہوتسو کا ایک حصہ ہے۔ 2021 میں یہ مہم لوگوں کو ترنگا گھر لے جانے اور ہندوستان کی آزادی کے 75 سال مکمل ہونے پر اسے لہرانے کی ترغیب دینے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔ اب یہ ایک تحریک بن چکی ہے۔ تب سے اب تک کروڑوں لوگ مسلسل اپنے گھروں پر ترنگا لہرا رہے ہیں، اور میرے ذہن میں کوئی شک نہیں ہے، آنے والے 15 اگست کو ایک نیا ریکارڈ بنے گا ۔ ہر گھر میں ترنگا ہوگا۔
اہل وطن، اس پہل کا مقصد لوگوں کے دلوں، لوگوں کی روح میں حب الوطنی کے جذبے کو بیدار کرنا اور ہندوستانی قومی پرچم کے بارے میں بیداری کو فروغ دینا ہے۔ شہریوں کو قومی جذبے سے سرشار کرنا قابل تعریف ہے۔ پچھلی دہائی میں ہندوستان نے جو کامیابی حاصل کی ہے اور جو بے مثال ترقی ہم نے دیکھی ہے اس کی دنیا کی ہر تنظیم نے تعریف کی ہے۔ عام آدمی کو جو فوائد حاصل ہوئے ہیں ، اس سے ملک کے جذبہ کے فروغ ملتا ہے۔
ہر گھر میں ترنگا ہماری آزادی، ہمارے فخر اور ترقی یافتہ ہندوستان کے تئیں ہماری وابستگی کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ہماری صدی ، ہندوستان کی صدی ہے اور ایسا کیوں نہ ہو ؟ چند سال پہلے ہندوستان اپنی معیشت کے حوالے سے دنیا کی تشویش کا باعث تھا۔ آج ہم تیزی سے دنیا کی تیسری سپر پاور بننے کی طرف بڑھ رہے ہیں اور آج ہم پانچویں نمبر پر ہیں۔
ہمارا ترنگا ہماری ہندوستانیت کی علامت ہے۔ ہم ہندوستانی ہیں۔ ہندوستانیت ہماری پہچان ہے۔ ہندوستان ہمارے خون میں شامل ہے۔ ہندوستانیت کے کچھ چیلنج ہمارے وجود کے لیے ایک چیلنج ہیں اور ہمارا عزم ہے کہ ہم ترنگے کی عزت، شان اور فخر کو ہمیشہ سربلند رکھیں گے۔
ترنگا ہمیں ایک اور چیز سکھاتا ہے، اور ترنگا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ جیسے بھی حالات ہوں، ملک سب سے بالاتر ہے۔ قومی مفاد سے بڑھ کر کوئی مفاد نہیں ہو سکتا۔ پورا ملک اس بات کو سمجھ رہا ہے لیکن کچھ لوگ اس میں تاخیر کر رہے ہیں۔ کچھ لوگ قومی مفاد کو سیاسی فائدے سے بالاتر نہیں رکھتے۔ میں ملک کے ہر شہری سے اپیل کروں گا کہ جہاں قومی مفاد ہو وہاں سیاسی فائدے کو ایک طرف رکھیں۔ قومی مفاد کے معاملات میں اتفاق رائے سب کے لیے لازم ہے، کیونکہ یہ ترنگا ہی ہماری تحریک کا ذریعہ ہے۔
میں آپ کو اس دن کی یاد دلاتا ہوں، اور اس جگہ دو بار جا چکا ہوں۔ 30 دسمبر 1943 کو، نیتا جی سبھاش چندر بوس، آزاد ہند کے سپریم کمانڈر، جن کے نام پر ہم نے پراکرم دیوس شروع کیا نے سب سے پہلے برطانوی دور حکومت میں جزائر انڈمان اور نکوبار کی زمین پر ہندوستان کا پرچم لہرا کر تاریخ رقم کی۔ حالیہ برسوں میں، ہم سب نے اس لمحے کو لال قلعہ پر جیا ہے۔
حالیہ برسوں میں ہم نے دیکھا کہ ملک کے لیے خون بہانے والوں کو ہم نے اپنے دلوں میں اتارا ہے۔ آزادی کے امرت مہوتسو میں ہم نے ہر شخصیت کو یاد کیا ہے۔ ہماری آزادی کی جدوجہدمیں ہرکسی نے قربانی دی۔ اسے پورے ملک کے کونے کونے سے دیکھا اور نشان زد کیا گیا ہے، اور ہم ہمیشہ ان کی عزت اور احترام کرتے ہیں۔ یہ دکھادیا ہے۔
برسا منڈا جی کو کون بھول سکتا ہے؟ انہوں نے کس عمر میں ملک کے لیے کیا نہیں کیا اور جب ان کے نام پر قبائلی دن منایا گیا تو پورے ملک میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ آج کے دن ہمیں بےپناہ خوشی ہے۔ وہ غیر ملکی تنظیمیں جو آج بھی دنیا کے ممالک کو آگاہ کرتی ہیں، ہمارے پڑوس میں ہمارے کارنامے اس بات کی مثال کے طور پر پیش کرتے ہیں کہ ہندوستان آج دنیا میں امن کا سب سے بڑا پیامبر ہے۔ اقتصادی نظام کس رفتار سے بڑھ رہا ہے،یہ بھارت سے سیکھیں۔ عالمی ادارے کہہ رہے ہیں۔
اب ہم کوئی امکانات والا ملک نہیں رہ گئے ہیں۔ ہم آج ایک ایسے ملک میں ہیں جو پہلے سے کہیں زیادہ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ہمارا عروج نہ رکنے والا ہے۔ ہمارا عروج ہمیں 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بنا دے گا، جب ہم اپنی آزادی کی صد سالہ جشن منائیں گے، اگر اس سے پہلے کچھ نہیں۔
میں ہر بھارتی سے اپیل کرتا ہوں: آپ اس میراتھن مارچ میں ایک اہم اسٹیک ہولڈر ہیں، اور یہ بائیک ریلی، جس کا مجھے ہری جھنڈی دکھانے کا اعزاز حاصل ہوا ہے، اس کا ایک حصہ ہے۔ یہ پورے ملک میں ہو گا، اور یہ سال بہ سال زور پکڑے گا۔
دوستو، ہم وطنو، ہم تیزرفتاری سے ترقی اور ایٹمی رفتار سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ کچھ لوگ اسے ہضم نہیں کر پارہے ہیں ۔ خلل پیدا کرنا چاہتے ہیں، عدم استحکام لانا چاہتے ہیں۔ وہ سوچ رہے ہیں کہ اگر ہندوستان اسی رفتار سے ترقی کرتا رہا تو وہ یقینی طور پر عالمی رہنما بن جائے گا۔ وہ جو رکاوٹیں پیدا کرتے ہیں، وہ جو کہیں سے بھی آنے والی ہر چیز کو مستند سمجھتے ہیں۔
میں قوم کو خبردار کرتا ہوں؛ میں شہریوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ ایسی قوتوں سے انتہائی چوکنا رہیں جو کہ خطرناک سازشیں کرنے والی شیطانی قوتیں ہیں۔ ان کا واحد مقصد بھارت کو غیر مستحکم کرنا ہے تاکہ ہماری ترقی میں رکاوٹ پیدا ہو۔
میرے دماغ میں کوئی شک نہیں کہ آج ہر ہندوستانی ایک قرارداد لے گا کہ ملک دشمن قوتوں کو کچل دیا جائے گا، اور ایسا ہی ہو گا۔ ہر گھر ترنگا ہمیں متحد اور ہندوستان دشمن طاقتوں کو بے اثر کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔
میں تمام ہم وطنوں سے اپیل کرتا ہوں کہ ہر حال میں چاہے وہ عام فرد ہو، سیاست سے ہو، سماج سے ہو، ملک کے مفاد کو مقدم رکھنا ہے۔ اپنی قوم کے دشمنوں کو شکست دینے کے لیے متحد ہو جائیں اور ان لوگوں کی رہنمائی کریں جنہیں ہمارے غیر متوقع عروج اور بے مثال ترقی کو ہضم کرنا مشکل ہو رہا ہے، ان کا ہاتھ پکڑیں، انھیں آگے بڑھائیں اور انھیں ہندوستانی ثقافت سے متعارف کرائیں۔ ہماری ثقافت کتنی عظیم ہے۔ ہمارے صدر کا پس منظر اتنا زبردست ہے کہ دنیا کا کوئی ملک اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔
میں صرف ترنگا مارچ کو جھنڈی نہیں دکھا رہا ہوں۔ یہ ہماری آزادی کی صد سالہ پر ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے میراتھن مارچ کا حصہ ہے۔ میں یہ شروع کر رہا ہوں۔ میں آپ سب کا بہت بہت شکریہ ادا کرتا ہوں۔ آپ کو ہندوستانیت کا عہد لے کر اس پیغام کو ہر گھر اور ہر فرد تک پہنچانا چاہیے، اور اپنے آپ کو، اپنے خاندان کے افراد، معاشرے کو، اپنے ساتھیوں اور دوستوں کو بھی اس کا یقین دلانا چاہیے۔ آنے والے 15 اگست کو ہر گھر ترنگا لہرایا جائے۔ اسے عزم کے ساتھ لہرائیں، اس عزم کے ساتھ کہ اس کی شان میں اضافہ ہوتا رہے گا۔ ہر حال میں ہمارا پرچم بلند رہنا چاہیے۔
بہت بہت شکریہ!
*****
ش ح۔ع ح۔م ص
U:9758
(Release ID: 2044758)
Visitor Counter : 129