نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

 ہر گھر ترنگا ریلی کی پرچم کشائی کی تقریب میں نائب صدر کے خطاب کا متن (اقتباسات)

Posted On: 13 AUG 2024 10:56AM by PIB Delhi

ج کا دن ہمارے لیے بہت اہم ہے۔ ہر گھر  ترنگا ایک مہم ہے، جو آزادی کے امرت کا ایک حصہ ہے۔ اسے 2021 میں ترنگا گھر لانے اور ہندوستان کی آزادی کے 75 سال کے موقع پر اسے لہرانے کی ترغیب دینے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔ اب یہ ایک تحریک بن چکی ہے۔ تب سے اب تک کروڑوں لوگ مسلسل اپنے گھروں پر ترنگا جھنڈا لہرا رہے ہیں اور میرے ذہن میں کوئی شک نہیں کہ آنے والے 15 اگست کو ایک نیا ریکارڈ بنے گا، ہر گھر میں ترنگا جھنڈا ہوگا۔

اہل وطن، اس اقدام کا مقصد لوگوں کے دلوں اور روحوں میں حب الوطنی کے جذبات کو بیدار کرنا اور ہندوستانی قومی پرچم کے بارے میں بیداری کو فروغ دینا ہے۔ شہریوں کو قومی جذبے سے بیدار کرنا۔

یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ ہندوستان نے پچھلی دہائی میں جو بے مثال کامیابی حاصل کی ہے، جو بے مثال ترقی ہم نے دیکھی ہے، جس طرح دنیا کے ہر ادارے نے ہماری تعریف کی ہے، جو فوائد عام لوگوں کو فراہم کیے گئے ہیں،  اس سے قومیت کاجذبہ  ہم سبھی کوپوری طرح سرشارکردیتا ہے۔ ہر گھر میں ترنگا ہماری آزادی، ہمارے فخر، ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے تئیں ہماری وابستگی کی عکاسی کرتا ہے، یہ بتاتا ہے کہ یہ صدی ہندوستان کی صدی ہے۔

ہمارا ترنگا ہماری ہندوستانیت کی علامت ہے، ہم ہندوستانی ہیں، ہندوستانیت ہماری پہچان ہے، ہندوستانیت ہمارے خون میں شامل ہے۔ ہندوستانیت کو چیلنج ہمارے وجود کے لیے ایک چیلنج ہے اور ہمارا عزم ہے کہ ہم ترنگے کی عزت، احترام اور فخر کو ہمیشہ سربلند رکھیں گے۔

ترنگا ہمیں ایک اور چیز سکھاتا ہے اور ترنگا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ حالات کچھ بھی ہوں، حالات جیسے بھی ہوں، ملک سب سے بالاتر ہے۔ کوئی بھی مفاد ملکی مفاد سے بالاتر نہیں ہو سکتا۔ پورا ملک اس بات کو سمجھ رہا ہے لیکن کچھ لوگ اس میں تاخیر کر رہے ہیں۔ کچھ لوگ قومی مفاد کو سیاسی مفاد سے بالاتر نہیں رکھتے۔ میں ملک کے ہر شہری سے اپیل کروں گا کہ جہاں قومی مفاد ہو وہاں سیاسی مفادات کو پس پشت ڈالنا ہو گا۔ قومی مفاد کے معاملات میں سب کا متفق ہونا ضروری ہے کیونکہ یہی ہماری تحریک ہے۔

 تیس(30 ) دسمبر 1943، نیتا جی سبھاش چندر بوس، آزاد ہند کے سپریم کمانڈر، جن کے نام پر ہم نے پراکرم دیوس شروع کیا، جن کا مجسمہ ادائے فرض کی راہ کوروشن کئے ہوئے  ہے۔ انہوں نے پہلی بار انڈمان نکوبار جزائر پر ہندوستانی پرچم لہرا کر تاریخ رقم کی۔ حالیہ برسوں میں، ہم سب نے وہ لمحہ لال قلعہ میں گزارا ہے۔ حالیہ برسوں میں ہم نے دیکھا کہ ملک کے لیے خون بہانے والوں کو ہم نے اپنے دلوں میں رکھا ہے۔ آزادی کے امرت مہوتسو میں ہم نے ہر اس شخصیت کو یاد کیا ہے، ہماری جدوجہد آزادی کے بڑے ہون میں سب نے قربانیاں دی تھیں، انہیں پورے ملک کے کونے کونے سے دیکھا اور نشان زد کیا گیا ہے، اور ہم ہمیشہ ان کا احترام کرتے ہیں۔ .

برسا منڈا جی کو کون بھول سکتا ہے، انہوں نے ملک کے لیے کیا کیا، اور جب ان کے نام پر یوم قبائل منایا جاتا ہے، تو پورے ملک میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔

 وہ غیر ملکی تنظیمیں جو آج بھی دنیا کے ممالک کو متنبہ کرتی ہیں، ہمارے ہمسائے میں ہماری کامیابیوں کو یہ مثال بنا کر پیش کرتی ہیں کہ ہندوستان آج دنیا میں امن کا سب سے بڑا پیامبر ہے۔ دنیا کی تنظیمیں کہہ رہی ہیں کہ ہندوستان سے سیکھو معاشی نظام کس رفتار سے ترقی کر رہا ہے۔

ہم اب صلاحیت یا وعدے والی قوم نہیں رہے۔ ہم آج ایک ایسی قوم ہیں جو پہلے کبھی عروج پر نہیں تھی۔ ہمارا عروج نہ رکنے والا ہے۔ ہمارا عروج ہمیں 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بنائے گا جب ہم اپنی آزادی کا    صد سالہ جشن منائیں گے۔

میں ہر بھارتی سے اپیل کرتا ہوں، آپ اس میراتھن مارچ میں ایک اہم شراکت دار ہیں اور یہ بائیک ریلی جس کا مجھے جھنڈا لگانے کا اعزاز حاصل ہے، اس کا ایک حصہ ہے۔ یہ پورے ملک میں ہو گا اور یہ سال بہ سال زور پکڑے گا۔

دوستو، ہم وطنو، ہماری ترقی کی تیز رفتار، ہم جوہری رفتار سے آگے بڑھ رہے ہیں، کچھ لوگ اسے ہضم نہیں کر پا رہے ہیں۔ وہ خلل پیدا کرنا چاہتے ہیں، عدم استحکام لانا چاہتے ہیں۔ وہ سوچ رہے ہیں کہ اگر ہندوستان اسی رفتار سے ترقی کرتا رہا تو وہ یقینی طور پر عالمی لیڈر بن جائے گا۔ وہ لوگ جو رکاوٹیں پیدا کرتے ہیں، وہ لوگ جو کہیں سے بھی  سامنے آنے والی  ہر چیز کو مستند سمجھتے ہیں۔

میں قوم کو خبردار کرتا ہوں، میں شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ایسی قوتوں، مذموم قوتوں سے انتہائی چوکنا رہیں، جن کے ساتھ خطرناک سازشیں ہیں۔ ان کا واحد مقصد بھارت کو غیر مستحکم کرنا ہے، تاکہ ہماری ترقی میں رکاوٹ پیدا ہو۔

میرے ذہن میں کوئی شک نہیں کہ آج ہر ہندوستانی ملک دشمن طاقتوں کو ناکام بنانے کا عزم کرے گا۔

ہر گھر میں ترنگا ہمیں متحد اور ہندوستان دشمن طاقتوں کو بے اثر کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ میں تمام ہم وطنوں سے اپیل کرتا ہوں کہ ہر حال میں چاہے وہ فرد کا ہو، سیاست کا ہو یا سماج کا، ملک کے مفاد کو مقدم رکھا جائے۔ اپنی قوم کے دشمنوں کو شکست دینے کے لیے متحد ہو جائیں اور ان لوگوں کی رہنمائی کریں جنہیں ہمارے غیر متوقع عروج اور بے مثال ترقی کو ہضم کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ ان کو  سہارا دو ۔ ان کے علم میں اضافہ کریں، انہیں ہندوستانی ثقافت سے متعارف کروائیں۔ ہماری ثقافت کتنی عظیم ہے، ہماری قوم کا پس منظر اتنا زبردست ہے کہ دنیا کا کوئی ملک اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔

 میں صرف ترنگا مارچ کو جھنڈی نہیں دکھا رہا ہوں، میں اس کی شروعات ہماری آزادی کی صد سالہ پر منعقد کیے جانے والے میراتھن مارچ کے ایک حصے کے طور پر کر رہا ہوں۔ میں آپ سب کا بہت بہت شکریہ ادا کرتا ہوں۔ آپ ہندوستانیت کا عہد لیں، اس پیغام کو ہر گھر، ہر فرد تک پہنچائیں اور اپنے آپ کو یقین دلائیں، یہ اپنے گھر والوں کے ساتھ کریں، معاشرے کے لیے کریں، اپنے ساتھیوں کے ساتھ کریں، اپنے دوستوں سے بھی کریں، کہ آنے والے وقت میں 15 اگست، ہر گھر پر ترنگا لہرائیں۔ اسے فخر اور اس عزم کے ساتھ لہرائیں کہ اس کی شان میں اضافہ ہوتا رہے گا۔

کسی بھی حالت میں جھنڈا اُنچا رہے ہمارا’۔

**********

 

ش ح۔س ب۔ رض

U:9754


(Release ID: 2044744) Visitor Counter : 68
Read this release in: English , Hindi , Gujarati , Odia