اسٹیل کی وزارت

 فولاد کی پیداوار اور فی کس  کھپت میں اضافہ کرنے  کے اقدامات

Posted On: 09 AUG 2024 3:47PM by PIB Delhi

ہندوستان 2018 ء میں جاپان کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کا دوسرا سب سے بڑا فولاد  پیدا کرنے والا ملک بن گیا اور تب سے اب تک ایسا ہی ہے۔

کیلنڈر سال 2023 ء کے لیے دنیا (عالمی اوسط) اور ہندوستان میں تیار فولاد  کی فی کس کھپت کا اعداد و شمار  ذیل میں دیا گیا ہے:-

 

تیار فولاد کی فی کس کھپت ( کلو گرام)

دنیا                

ہندوستان

219

95.2

ماخذ : فولاد کی عالمی ایسوسی ایشن

ماخذ : مشترکہ پلانٹ کمیٹی

 

فولاد ایک  غیر منضبط شعبہ ہے اور فولاد سے متعلق فیصلے انفرادی  فولاد  کے  پروڈیوسرز کے ذریعہ مارکیٹ کی طلب اور دیگر تجارتی تحفظات کی بنیاد پر لئے جاتے ہیں۔ لہٰذا، مستقبل میں فولاد کی طلب میں اضافے کی شرح کا انحصار  ، مارکیٹ کی طلب اور دیگر تجارتی غور و فکر پر ہوگا۔ حکومت نے بطور سہولت کار ملک میں  فولاد کی پیداوار اور کھپت  میں اضافہ کرنے کے لیے سازگار پالیسی ماحول پیدا کرنے کی غرض سے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:

  1. سرکاری خریداری کے لیے ’میڈ ان انڈیا‘ فولاد  کو فروغ دینے کے لیے ،  گھریلو طور پر تیار کردہ لوہے اور فولاد کی مصنوعات (ڈی ایم آئی اور ایس پی ) پالیسی کا نفاذ
  2. حکومت نے ملک کے اندر  ’اسپیشلٹی اسٹیل‘ کی تیاری کو فروغ دینے اور سرمایہ کاری کو راغب کرکے  درآمدات کو کم کرنے کے لیے  ، اسپیشلٹی اسٹیل کے لیے  پیداوار  سے منسلک ترغیب ( پی ایل آئی ) اسکیم شروع کی ہے۔ اسپیشلٹی اسٹیل کے لیے پی ایل آئی اسکیم کے تحت متوقع اضافی سرمایہ کاری 29500 کروڑ روپے ہے  اور خاص اسٹیل کے لیے تقریباً 25 ملین ٹن (ایم ٹی ) کی اضافی صلاحیت کی تخلیق
  • III. ہندوستانی فولاد کو عالمی سطح پر مسابقتی بنانے کے لیے، فیرو نکل، ایک خام مال پر بنیادی کسٹم ڈیوٹی کو 2.5 فیصد سے کم کر کے صفر کر دیا گیا ہے، جس سے اسے ڈیوٹی فری بنایا گیا ہے، جب کہ بجٹ 2024 ء میں فیرس اسکریپ پر ڈیوٹی کی چھوٹ کو 31 مارچ 2026 ء تک بڑھا دیا گیا ہے
  1. فولاد  کی وزارت نے 25جولائی 2024 ء کو لوہے  اور  فولاد  کے شعبے کے لیے اضافی 16 حفاظتی رہنما خطوط شائع کیے ہیں۔ یہ عمل اور کام کی جگہ پر مبنی حفاظت  ، دونوں کا احاطہ کرتے ہیں۔ ان سے حادثات کو کم کرنے اور کام کی جگہ کی حفاظت کے ذریعہ پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے کی توقع کی جاتی ہے
  2. فولاد کی درآمد کی نگرانی کرنے کے نظام (ایس آئی ایم ایس ) کو نئے سرے سے بنایا گیا ہے اور ایس آئی ایم ایس  2.0 کو 25جولائی 2024 ء کو شروع کیا گیا تھا  ، تاکہ ملک کی  فولاد کی صنعت  کے خدشات کو دور کرنے کے لیے درآمدات کی زیادہ موثر نگرانی کی جا سکے
  3. مزید سازگار شرائط پر فولاد تیار کرنے  کے لیے خام مال کی دستیابی میں سہولت فراہم کرنے کی غرض سے ،  دیگر ممالک کے علاوہ وزارتوں اور ریاستوں کے ساتھ تال میل
  4. اسٹیل اسکریپ ری سائیکلنگ پالیسی کا نوٹیفکیشن مقامی طور پر تیار کردہ اسکریپ کی دستیابی کو بڑھانے کے لیے
  5. بڑے پیمانے پر عوام کے لیے معیاری فولاد کی  مصنوعات کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے ،  ہندوستانی معیارات کے تحت 145 فولاد کی  مصنوعات کے لیے معیار کے  کنٹرول آرڈر کو نوٹیفائی  کیا گیا
  6. ’میک ان انڈیا ‘ پہل اور پی ایم گتی شکتی قومی  ماسٹر پلان  ، ممکنہ صارفین کے ساتھ مزید مشغولیت کے ذریعے ، فولاد  کے استعمال کو بڑھانے میں مدد کر رہے ہیں، جس میں  ریلوے، دفاع، پیٹرولیم اور قدرتی گیس، ہاؤسنگ،  شہری ہوا بازی ، سڑک نقل و حمل  اور  شاہراہیں ، زراعت اور دیہی ترقیاتی شعبے شامل ہیں
  7. فولاد  کی وزارت نے فولاد  کے استعمال کو بڑھانے کے لیے ،  پردھان منتری آواس یوجنا کے حصے کے طور پر ، ڈھانچہ جاتی فولاد کا استعمال کرتے ہوئے  ، آنگن واڑیوں اور مکانات کے لیے  قسم کے ڈیزائن تیار کرنے کے لیے ایک پروجیکٹ شروع کیا ہے
  8. فولاد کی سی پی ایس ایز ، یعنی اسٹیل اتھارٹی آف انڈیا لمیٹڈ (ایس اے آئی ایل ) اور راشٹریہ اسپات نگم لمیٹڈ (آر آئی این ایل ) نے دیہی ڈیلروں کا تقرر کیا ہے اور مختلف پروموشنل سرگرمیوں میں بھی مشغول ہیں ،  جن کا مقصد دیہی ہندوستان کو فولاد  کے استعمال کے فوائد سے آگاہ کرنا ہے۔

یہ معلومات فولاد  اور بھاری صنعتوں کے وزیر مملکت جناب بھوپتی راجو سری نواسا ورما نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں ۔

 

.................

) ش ح – ا ع   -  ع ا )

U.No. 9639



(Release ID: 2043772) Visitor Counter : 5


Read this release in: English