مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

بنیادی ڈھانچے اور خدمات پر امرت کا اثر

Posted On: 08 AUG 2024 4:30PM by PIB Delhi

مکانات اور شہری امور کے وزیر مملکت جناب توکھن ساہو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ اٹل مشن فار ریجووینیشن اینڈ اربن ٹرانسفارمیشن یعنی احیا اور شہری کایاپلٹ سے متعلق ا ٹل مشن(امرت)کے تحت 500 شہروں میں دیگر بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے علاوہ سبھی کےلئے پانی کی فراہمی اور سیوریج/ سیپٹیج مینجمنٹ کااحاطہ کرنے میں خاطر خواہ بہتری فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے ۔77,640 کروڑروپئے کے منظور شدہ منصوبہ کے حجم کے برعکس83,345 کروڑروپئے کے بقدر 5,996 پروجیکٹوں پرعمل درآمد شروع کردیا گیا ہے، اس میں سے77,691 کروڑروپئے کے کاموں کو مکمل طور پر انجام دیا گیا ہے۔

امرت کے تحت پانی کی فراہمی کے شعبوں میں بنیادی شہری بنیادی ڈھانچے کی ترقی، سیوریج اور سیپٹیج مینجمنٹ؛ طوفان کے پانی کی نکاسی؛ نان موٹرائزڈ شہری ٹرانسپورٹ اور ہری بھری جگہوں اور پارکوں کی ترقی پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے۔ شہری بنیادی ڈھانچے اور خدمات کے معیار کو بہتر بنانے پر امرت مشن اور/یا ارتکاز کے اثرات درج ذیل ہیں:

  • پانی کے189 لاکھ نل کے کنکشن (نئے/سروس شدہ) فراہم کیے گئے جبکہ139 لاکھ کا ہدف طے کیا گیا تھا۔
  • 149 لاکھ سیوریج کنکشن فراہم کیے (نئے/سروس شدہ) (فیکل سلج اینڈ سیپٹیج مینجمنٹ-ایف ایس ایس ایم کے ذریعے احاطہ کئےگئے گھرانوں سمیت)جبکہ145 لاکھ کا ہدف طے کیا گیا تھا۔
  • 4,174 ملین لیٹر یومیہ (ایم ایل ڈی) سیوریج ٹریٹمنٹ کی صلاحیت (ایس ٹی پی) اور 4,489 ملین لیٹر یومیہ(ایم  ایل ڈی) واٹر ٹریٹمنٹ کی صلاحیت (ڈبلیو ٹی پی)حاصل کی گئی۔
  • 1,343 کلومیٹر لمبے نالے بنائے گئے جس کے نتیجے میں بارش کا پانی جمع ہونےوالے 3,556 مقامات ختم ہو گئے
  • 5,010 ایکڑ سرسبز اورہری بھری جگہیں تیار کی گئیں۔
  • 430 کلومیٹر پیدل چلنے والا / واک وے اور 43 کلومیٹر سائیکل ٹریک تیار کیا۔

آئین ہند کے 12ویں شیڈول کے مطابق، شہری منصوبہ بندی اربن لوکل باڈیزیعنی شہری بلدیاتی اداروں(یو ایل بیز)/ شہری ترقیاتی اتھارٹیز کا کام ہے۔ حکومت ہند ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کوششوں کواسکیم بناکرکئےگئےاقدامات / مشوروں کے ذریعہ پورا کرتی ہے۔ ماسٹر پلان/ ٹاؤن پلاننگ اسکیموں کی تیاری میں متعلقہ اربن لوکل باڈی/ اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور ریاستی حکومت کے ذریعے اعتراضات اور تجاویز/ زمین کے مالکان کے ساتھ مشاورت کے ذریعے عوام کی شرکت شامل ہوتی ہے۔ شہری اور علاقائی ترقیاتی منصوبوں کی تشکیل اور نفاذ (یو آر ڈی پی ایف آئی) رہنما خطوط 2014 اور ماڈل بلڈنگ بائی لاز یعنی تعمیرات سے متعلق مثالی ضوابط (ایم بی بی ایل) 2016 کوقومی/علاقائی ورکشاوں اور میٹنگوں کے ذریعے مختلف متعلقہ فریقوں کی مشاورت سے مرتب کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ، اسمارٹ سٹی مشن (ایس سی ایم) کے تحت، شہروں کا انتخاب متعلقہ فریقوں کے ساتھ وسیع مشاورت کے ذریعہ کیا گیا، جس میں شہریوں نے مقامی شہری ترجیحات اور اقدامات کے علاقوں کی نشاندہی میں حصہ لیا، جس کے نتیجے میں پروجیکٹوں کا انتخاب کیا گیا۔ اس  کےساتھ ساتھ  تمام 100 اسمارٹ شہروں نے مختلف شہری متعلقہ فریقوں کے مابین مشوروں اور تعاون کو فعال کرنے کے لیے اسمارٹ سٹیز ایڈوائزری فورم (ایس سی اے ایف) قائم کیا ہے۔

اس کے علاوہ نیشنل اربن ڈیجیٹل مشن(این یو ڈی ایم) 2021 کو ایک قومی شہری ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام کی تشکیل کے ذریعے رہن سہن میں آسانی کو بہتر بنانے کے وژن کے ساتھ شروع کیا گیا ہے جو ہندوستان کے قصبوں اور شہروں میں قابل رسائی، جامع، موثر اور شہریوں پر مرکوز حکمرانی فراہم کرتا ہے۔ تمام متعلقہ فریقوں  کے ساتھ وسیع مشاورت کی گئی ہے، جن میں  دیگرفریقوں کے علاوہ  ریاستی حکومتوں کی صنعت، تعلیمی اداروں اور سول سوسائٹی کے نمائندے شامل  ہیں ۔

امرت اور امرت 2.0 مشن کے پاس ملک بھر میں شہری بلدیاتی اداروں کو مضبوط کرنے کے لیے ایک اصلاحاتی ایجنڈا ہے۔

امرت کے تحت،یو ایل بیز کی قرض حاصل کرنے کی قابلیت کو بڑھانے کے لیے، 485 شہروں کے لیے کریڈٹ ریٹنگ کا کام دیا گیا ہے اور 468 شہروں میں مکمل کیا گیا ہے۔ 468 شہروں میں سے، 162 شہروں نے سرمایہ کاری کے زمرے کی درجہ بندی (آئی جی آر) حاصل کی ہے، ان میں اے اور اس سے اوپر کی درجہ بندی کے ساتھ 12 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹیز) میں پھیلے ہوئے 34 شہرشامل ہیں ۔ اس سے 12 یو ایل بیز کو شہری بنیادی ڈھانچےکو جدید طرز پرڈھالنے کے لیے میونسپل بانڈز کے اجراء کے ذریعے4,684 کروڑروپئے اکٹھا کرنے میں مدد ملی ہے۔ 45,000 کارکنان کے مشن کے ہدف کے خلاف اب تک 57,134 کارکنوں اور منتخب نمائندوں کو پہلے ہی تربیت دی جا چکی ہے۔ شہری بلدیاتی اداروں کی حوصلہ افزائی کے لیے 1,943.86 کروڑ روپے کی اصلاحات کی ترغیبات فراہم کی گئی ہیں۔ امرت 2.0 کے تحت، یو ایل بی ایس کو میونسپل بانڈز جاری کرنے کے لیے مراعات جاری رکھی گئی ہیں۔ ریاستوں کو سرمایہ کاری کے لیے خصوصی امداد کی اسکیم24-2023 حصہ IV کے تحت پراپرٹی  اور جائیداد و املاک سے متعلق ٹیکس میں اصلاحات کے لیے مراعات بھی دی جاتی ہیں(یو ایل بی میں مالیاتی اصلاحات تاکہ انہیں میونسپل بانڈز اور میونسپل بانڈز کے اجراء کے لیے کریڈٹ کے قابل بنایا جا سکے) جس کے تحت محکمہ اخراجات کی طرف سے ریاستوں کو 3,298.23 کروڑ روپئے کی رقم جاری کی گئی ہے۔

 

شہری غربت کے خاتمہ سمیت شہری ترقی، ریاست کا موضوع ہے اور اس کے تحت اسکیموں/ پروگراموں کو نافذ کرنا ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں(یو ٹی) کی حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔ البتہ مکانات اور شہری امور کی وزارت، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کوششوں کی اپنے اہمیت کے حامل مشنوں/ پروگراموں جیسے کہ اٹل مشن فار ریجوینیشن اینڈ اربن ٹرانسفارمیشن یعنی احیا اور شہری کایاپلٹ سے متعلق اٹل مشن (امرت)، امرت2.0، دین دیال انتیودیا یوجنا- نیشنل شہری روزی روٹی مشن(ڈی اے وائی-این یو ایل ایم)،سووچھ بھارت مشن - اربن 2.0 اور پردھان منتری آواس یوجنا - شہری (پی ایم اے وائی-یو) کے ذریعے تکمیل کرتی ہے۔

 

 

******

 

ش ح۔ع م ۔ ف ر

U:9604

 



(Release ID: 2043445) Visitor Counter : 4


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP