اقلیتی امور کی وزارتت
اقلیتی برادریوں کو سماجی، اقتصادی اور تعلیمی طور پر بااختیار بنانے کے لیے اسکیمیں
Posted On:
07 AUG 2024 6:06PM by PIB Delhi
حکومت اقلیتوں، خاص طور پر معاشرے کے معاشی طور پر کمزور اور کم مراعات یافتہ طبقوں سمیت ہر طبقے کی بہبود اور ترقی کے لیے مختلف اسکیموں کو نافذ کرتی ہے۔ اقلیتی امور کی وزارت خصوصی طور پر چھ (6) مرکزی طور پر نوٹیفائیڈ اقلیتی برادریوں کو سماجی، اقتصادی اور تعلیمی طور پر بااختیار بنانے کے لیے ملک بھر میں مختلف اسکیموں کو نافذ کرتی ہے۔ یہ اسکیمیں اقلیتی برادریوں کے کمزور طبقوں کے لیے ہیں۔ وزارت کے ذریعہ نافذ کردہ اسکیمیں / پروگرام درج ذیل ہیں:
-
تعلیمی طور پر بااختیار بنانے کی اسکیمیں
1. پری میٹرک اسکالرشپ اسکیم
2. پوسٹ میٹرک اسکالرشپ اسکیم
3. میرٹ کم اوسط پر مبنی اسکالرشپ اسکیم
-
روزگار اور اقتصادی طور پر بااختیاربنانے کی اسکیمیں
1) پردھان منتری وراثت کا سموردھن (پی ایم وکاس)۔ پی ایم وکاس اسکیم مندرجہ ذیل اجزاء پر مشتمل ہے جس کا مقصد روزگار کو بہتر بنانا اور ہدف سے مستفید ہونے والوں کے لیے بہتر ذریعہ معاش کے مواقع پیدا کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔
الف) ہنر مندی اور تربیت کا جزو
ب) خواتین کی قیادت اور انٹرپرینیورشپ کا جزو
ج) تعلیمی معاونت کا جزو (اسکول چھوڑنے والوں کے لیے)
مزید برآں، اس اسکیم کا مقصد فائدہ اٹھانے والوں کے لیے کریڈٹ اور مارکیٹ روابط کو فروغ دینا ہے۔
نیشنل مینارٹی ڈیولپمنٹ اینڈ فنانس کارپوریشن (این ایم ڈی ایف سی) : این ایم ڈی ایف سی متعلقہ ریاستی حکومت / یو ٹی ایڈمنسٹریشن اور کینرا بینک کے ذریعہ نامزد ریاستی چینلائزنگ ایجنسیوں (ایس سی اے) کے ذریعہ ٹرم لون ، تعلیمی قرض ، وراثت اسکیم اور مائیکرو فنانس اسکیم کی اسکیموں کے تحت خود روزگار آمدنی پیدا کرنے کی سرگرمیوں کے لیے نوٹیفائیڈ اقلیتوں میں ’پسماندہ طبقوں‘ کو رعایتی قرض فراہم کرتا ہے۔
3. بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی اسکیم
i) پردھان منتری جن وکاس پروگرام (پی ایم جے وی کے)
-
خصوصی اسکیمیں
جیو پارسی: بھارت میں پارسیوں کی آبادی میں کمی کو روکنے کے لیے ایک اسکیم۔
(ii) قومی وقف بورڈ ترکتی اسکیم (کیو ڈبلیو بی ٹی ایس) اور شہری وقف سمپتی وکاس یوجنا (ایس ڈبلیو ایس وی وائی)
ان اسکیموں کی تفصیلات وزارت www.minorityaffairs.gov.in کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں۔
سبھی اسکیموں نے مل کر اعلیٰ سطح کی مہارتوں کے حصول، ذریعہ معاش کے زیادہ مواقع، روزگار کے اعلی امکانات، بہتر بنیادی ڈھانچے تک بہتر رسائی، بہتر صحت اور اقلیتی برادریوں کی مجموعی بہبود میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔
جیو پارسی اسکیم 2013-14 میں شروع کی گئی تھی جس کا مقصد سائنسی پروٹوکول اور منظم مداخلت کو اپناتے ہوئے پارسی آبادی کے گرتے ہوئے رجحان کو تبدیل کرنا ، ان کی آبادی کو مستحکم کرنا اور بھارت میں پارسیوں کی آبادی میں اضافہ کرنا تھا۔ اس اسکیم کے تین اجزاء ہیں:
i) طبی امداد - معیاری طبی پروٹوکول کے تحت طبی علاج کے لیے مالی مدد فراہم کرنا؛
2) وکالت - پیدائش کے مسائل کے ساتھ جوڑوں کی مشاورت اور ورکشاپس سمیت تشہیر فراہم کرتا ہے۔ اور
(iii) پارسی جوڑوں کو بچوں کی دیکھ بھال اور زیر کفالت بزرگوں کی مدد کے لیے مالی مدد فراہم کرنے کے لیے کمیونٹی صحت؛
متعلقہ ریاستی حکومتوں کے ذریعہ بائیومیٹرک تصدیق اور دیگر تصدیق کے بعد اس اسکیم کے تحت فائدہ اٹھانے والوں کو ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) موڈ کے ذریعہ امداد جاری کی جارہی ہے۔ اسکیم کے رہنما خطوط وزارت کی ویب سائٹ (www.minorityaffairs.gov.in) پر دستیاب ہیں۔
اس اسکیم میں وزارت اور ریاستی حکومتوں کے ذریعہ باقاعدگی سے نگرانی اور اسکیم کے فوائد اور نتائج کا جائزہ لینے کے لیے بیک وقت تعین قدر کا التزام موجود ہے۔
یہ جانکاری آج لوک سبھا میں اقلیتی امور کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو نے ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
***
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 9509
(Release ID: 2042853)
Visitor Counter : 48