وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
مویشی پروری اور دودھ کی صنعت کے محکمہ نے دہلی، چنڈی گڑھ، پنجاب، ہریانہ اور ہماچل پردیش کے ریاستی اور ضلعی نوڈل افسروں کو سافٹ ویئر اورجانوروں کی نسلوں کے بارے میں مویشیوں کی21ویں اعداد شماری سے متعلق علاقائی تربیت کا انعقاد کیا
Posted On:
06 AUG 2024 8:03PM by PIB Delhi
حکومت ہند کی ماہی پروری اور مویشی پالن نیز دودھ کی صنعت کی وزارت کےمویشی پروری اور دودھ کی صنعت کےمحکمہ(ڈی اے ایچ ڈی) اور میزبان ریاست پنجاب نے دہلی، چندی گڑھ، پنجاب، ہریانہ اور ہماچل پردیش کے ریاستی اورضلع کی سطح کے نوڈل افسران (ایس این او/ڈی این او) کےلئے سافٹ ویئر (موبائل اور ویب ایپلیکیشن/ڈیش بورڈ)اور جانوروں کی نسلوں کے بارے میں ‘‘مویشیوں کی21 ویں اعداد شماری سے متعلق علاقائی تربیت کاانعقاد کیا۔آج امرتسر، پنجاب میں اس ورکشاپ کاانعقاد کیا گیا تاکہ ان ریاستوں کے ریاستی/ضلعی نوڈل افسروں کو مویشیوں کی 21ویں اعدادشماری کے انعقاد کے لیے نئے شروع کیے گئے موبائل اور ویب ایپلیکیشنز پر تربیت دی جاسکے۔ یہ ورکشاپ ستمبر-دسمبر 2024 کے دوران منعقد کی جائے گی ۔
اس ورکشاپ کا افتتاح ،مہمان خصوصی حکومت پنجاب کےمویشی پروری، ماہی گیری اور دودھ کی صنعت کے فروغ کے محکمہ کے وزیر جناب گرمیت سنگھ کھڈیاں نے حکومت ہند کے مویشی پروری اور دودھ کی صنعت کے محکمہ کے صلاح کار(شماریات) جناب جگت ہزاریکا ، آئی سی اے آر- این بی اے جی آر کے ڈائریکٹر ڈاکٹربی پی مشرا، اے ایچ ایس ، ڈی اے ایچ ڈی، حکومت ہند کے ڈائریکٹر جناب وی پی سنگھ اور حکومت پنجاب کے اے ایچ ڈی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر گرشرن سنگھ بیدی کی موجودگی میں کیا۔
تقریب کا آغاز قومی ترانے اور لیمپ روشن کرنے کی رسم سے ہوا۔ ان معزز شخصیات کے خطابات کی بدولت مویشیوں کی اعداد شماری کے انعقاد کے لیے ضلع اور ریاستی سطح کے نوڈل دفاتر کی کامیاب تربیت کے لیے ایک مشترکہ کوشش کی راہ ہموار ہوئی۔
جناب گرمیت سنگھ کھڈیاں نے ورکشاپ سے اپنے خطاب میں بنیادی سطح پر جامع تربیت اور صلاحیت سازی کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ہندوستان کی معیشت اور غذائی تحفظ کے لیے مویشیوں کے شعبے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے ، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اکٹھا کیا گیا ڈیٹا مستقبل کے اقدامات کی تشکیل اور اس شعبے میں درپیش چیلنجوں سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرے گا،اعداد شماری کی محتاط منصوبہ بندی اور اس پر عملدرآمد پر زور دیا ۔
محترمہ الکا اپادھیائے نے ورچوئل طور پر مویشیوں کی 21ویں اعداد شماری کے لیے اپنی نیک تمنائیں اور مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے ہندوستانی معیشت پر مویشیوں کے شعبے کے اثرات اور مویشیوں کے شعبے کی پیداوار کی عالمی تجارت کے معاملے میں ہندوستان کی پوزیشن کے بارے میں بصیرت کا اشتراک کیا۔
مویشی پروری اور دودھ کی صنعت کے محکمہ کے صلاحکار (شماریات) جناب جگت ہزاریکا نے اپنے خطاب میں اس ورکشاپ کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور درست اور موثر ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے ٹکنالوجی سے فائدہ اٹھانے سے متعلق محکمے کے عزم کونمایاں کیا۔ انہوں نے مویشیوں کی 21ویں اعداد شماری کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے تمام متعلقہ فریقوں کی اجتماعی ذمہ داری پر زور دیا، جو کہ حیوانات کے شعبے کی مستقبل کی پالیسیوں اور پروگراموں کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرے گی اور ان پر زور دیا کہ وہ جدید ترین ٹیکنالوجی سے استفادہ کریں تاکہ اعداد شماری کی کامیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔
اپنے خطاب میں ڈاکٹر گرشرن سنگھ بیدی نے مویشیوں کے شعبے کے اندر پائیدارطور طریقوں کے انضمام پر زور دیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ مویشیوں کی اعداد شماری کے بعد حاصل ہونے والے اعداد و شمار کا تجزیہ اور منطقی استعمال، مستقبل میں محکمہ کی پالیسیاں بنانے اور پروگراموں پر عمل درآمد کی راہ ہموار کرے گا، ساتھ ہی نئی سکیمیں تشکیل دینے اور مویشیوں کے کسانوں کے فائدے کے لیے مویشیوں کے شعبے میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے مویشیوں کو دولت اور اثاثوں کے برابر قرار دیا، جسے عام طور پر ‘‘پشودھن’’ کہا جاتا ہے۔ انہوں نے پنجاب حکومت کی طرف سے ہندوستان بھر میں دودھ کی پیداوار میں بہترین طورطریقوں کو اپنانے پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ مویشی کس طرح کسانوں کو مالیاتی بااختیار بنانے میں اپناتعاون کرتے ہیں اورنقد رقم سے متعلق ان کی ضروریات کو مؤثر طریقے سے پورا کرتے ہیں۔ انہوں نے مویشی پروری اور دودھ کی صنعت کے محکمہ(ڈی اے ایچ ڈی) کی طرف سے تیار کردہ جدید ترین ٹیکنالوجیز کے بارے میں بھی بات کی۔جس میں جنس کے مطابق مادہ تولید کا استعمال شامل ہے۔ انہوں نے تمام ریاستوں کے مندوبین کا پرتپاک خیرمقدم کیا اور کامیاب تربیتی سیشن کی خواہش کا اظہارکیا۔
ورکشاپ میں مویشی پروری کے شماریات ڈویژن کی جانب سے مویشیوں کی21ویں اعداد شماری کی ایک مختصر تفصیل کے ساتھ، سلسلہ وار نشستوں کاانعقاد کیا گیا، جس کے بعداعداد شماری میں جن مویشیوں کی نسلوں کا احاطہ کیا جائے گا ان کی نسل کے بارے میں آئی سی اے آر- نیشنل بیورو آف اینیمل جینیٹک ریسورسز(این بی اے جی آر) کے جناب بی پی مشرا ان کی ٹیم کی طرف سے ایک تفصیلی پریزنٹیشن پیش کی گئی۔ نسل کی درست شناخت کی اہمیت پر زور دیا گیا، جس کی مویشیو ں کے شعبے کے مختلف پروگراموں اور پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی) کے نیشنل انڈیکیٹر فریم ورک (این آئی ایف) کے لیے درست اعدادوشمار تیار کرنے میں بہت اہمیت ہے۔
ورکشاپ میں مویشیوں کی21ویں اعداد شماری کے سافٹ ویئر کے طریقہ کار اور لائیو ایپلی کیشن کے بارے میں تفصیلی اجلاس شامل تھے جن میں حکومت ہند کے مویشی پروری اور دودھ کی صنعت کے محکمہ کی سافٹ ویئر ٹیم نے ریاستی اور ضلعی سطح کے نوڈل افسران کے لیے موبائل ایپلیکیشن اور ڈیش بورڈ سافٹ ویئر کی تربیت دی تھی۔ یہ نوڈل افسران اپنے متعلقہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز میں شمار کنندگان کے لیے تربیت کا انعقاد کریں گے۔
ورکشاپ کا اختتام مویشی پروری اور دودھ کی صنعت کے محکمہ میں مویشی پروری سے متعلق شماریات کی ڈویژن کے ڈائریکٹر جناب وی پی سنگھ کے اظہار تشکر کے ساتھ ہوا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے تمام معززشخصیات اور متعلقہ فریقوں کی موجودگی کےلئے ان کا شکریہ ادا کیا اور اس امید کے ساتھ اپنے خطاب کا اختتام کیا کہ اعداد شماری کا عمل کامیاب رہے گا۔
********
ش ح۔ ع م ۔ف ر
(U: 9442)
(Release ID: 2042434)
Visitor Counter : 39