مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
سیویج پائپ لائنز اور ٹریٹمنٹ پلانٹس
Posted On:
05 AUG 2024 2:54PM by PIB Delhi
صفائی ستھرائی اس کے اربن لوکل باڈیز(یو ایل بی) کا ریاستی موضوع اور کام ہے اور یہ ریاست/یو ایل بی کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کے شہری علاقوں بشمول کچی آبادیوں میں صفائی کے منصوبوں کی منصوبہ بندی، ڈیزائن، ان پر عمل درآمد اور کام کریں۔ تاہم، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے)اپنے مختلف فلیگ شپ مشنوں/اسکیموں کے ذریعے شہری علاقوں میں سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹس (ایس ٹی پیز) سمیت بنیادی خدمات کے لیے بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے میں ریاستوں/یو ایل بی کی کوششوں کی تکمیل کرتی ہے۔
معزز نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) کے حکم مورخہ 18.05.2023 کے مطابق (22.05.2023 کو نظر ثانی شدہ) اور 12.02.2021 کی رپورٹ کے مطابق سیویج کے اعداد و شمار کی بنیاد پر مرکزی مانیٹرنگ کمیٹی، سکریٹری جل شکتی کی سربراہی میں، حکومت ہند کا عنوان21.09.2020 کے حکم کی تعمیل میں مرکزی نگرانی کمیٹی (سی ایم سی) کی تیسری سہ ماہی رپورٹ او .اے نمبر 593/2017، ایس ٹی پیز کی 30,001 ایم ایل ڈی صلاحیت (1261 نمبر) 31 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں (شہری بستیوں میں) موجود ہے۔ موجودہ گنجائش کے مقابلے میں صرف 56فیصد گنجائش میونسپل سیویج کے ٹرٹمنٹ(صفائی) کے لیے استعمال کی جا رہی ہے۔ 18.05.2023 (22.05.2023 کو نظر ثانی شدہ) این جی ٹی کے مذکورہ حکم کے مطابق، آندھرا پردیش میں، 515.85 ایس ٹی پیز کی گنجائش (43 نمبر) موجود ہے جس کی صلاحیت 473.77 (91فیصد) ہے۔
وزارت ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی (ایم او ای ایف سی سی) کے ذریعہ ماحولیات (تحفظ) کے قواعد، 1986 مورخہ 19.11.86 کے ذریعے مطلع کردہ خارج ہونے والے معیارات - شیڈول - VI، ماحولیاتی آلودگیوں کے اخراج کے عمومی معیارات حصہ اے: قواعد کے اخراج کے معیارات اندرون ملک سطح کے پانی، عوامی گٹروں، آبپاشی کے لیے زمین اور سمندری ساحلی علاقوں کے لیے اخراج کے معیارات نوٹیفائی کئے گئے ہیں۔
مزیدبرآں،ایم او ای ایف سی سی نے مذکورہ قواعد میں ترمیم کی ہے اور 13 اکتوبر 2017 کو غیر معمولی گزٹ نمبر 843 کے ذریعے چار پیرامیٹرز یعنی سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹس (ایس ٹی پیز) پی ایچ، بائیو کیمیکل آکسیجن ڈیمانڈ، ٹوٹل سسپنڈڈ سالڈز اور فیکل کالیفارم کے فضلے کے معیارات پر نظر ثانی کے ساتھ مطلع کیا ہے۔
زیر زمین سیویج کے نیٹ ورک سسٹم، بشمول موجودہ سیویج سسٹم کی توسیع کرنا، موجودہ ایس ٹی پیز کا اضافہ اور بحالی اور نئے ایس ٹی پی کی تعمیر انڈرامرُت اور امرُت 2.0 کے تحت قابل قبول اجزاء ہیں۔ مشن کے تحت پروجیکٹوں کو متعلقہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ایل بیز)یو ٹی کے ذریعہ ان کے مقامی حالات/ رکاوٹوں اور سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹس کو اپ گریڈ اور جدید بنانے سمیت ضرورت کے مطابق منتخب کیا گیا ہے، ان کی تشخیص کی گئی ہے، منظوری دی گئی ہے اور نافذ کیا گیا ہے۔
امرُت کے تحت، 32,456 کروڑروپے (42فیصد) سیویج اور سیپٹیج پروجیکٹوں کے لیے مختص کیے گئے ہیں اور اب تک 6,232 ملین لیٹر یومیہ (ایم ایل ڈی) کی کل صلاحیت کے ساتھ 313 ایس ٹی پیزلیے گئے ہیں۔ اس میں سے 4,174 ایم ایل ڈی کی کل صلاحیت کے ساتھ 214 ایس ٹی پی پہلے ہی مکمل ہو چکے ہیں۔ ان منصوبوں میں تقریباً 18,000 کلومیٹر سیویج نیٹ ورک بچھایا گیا ہے۔
اس کے علاوہ، امرُت 2.0 اسکیم، یکم اکتوبر، 2021 کو 05 سال کی مدت کے لیے شروع کی گئی ہے، یعنی مالی سال 2021-22 سے 2025-26 تک۔ اب تک، سیویج اور سیپٹیج سیکٹر کے تحت وزارت کی طرف سے 62,935.90 کروڑروپے مالیت کے منصوبے پہلے ہی منظور کیے جا چکے ہیں۔ ان پروجیکٹوں میں 29,105 کلومیٹر سیویج نیٹ ورک اور 5,791.94 ایم ایل ڈی سیویج ٹریٹمنٹ کی گنجائش کا منصوبہ ہے۔
یہ معلومات ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر مملکت جناب توکھن ساہو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
-----------------------
ش ح۔ش ت۔ م ش
U NO: 9337
(Release ID: 2041800)
Visitor Counter : 66