وزارت آیوش
azadi ka amrit mahotsav

ملک میں آیوش میڈیکل کالجوں میں انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے کے لیے کئے گئے اقدامات

Posted On: 02 AUG 2024 6:24PM by PIB Delhi

ملک میں 2014 سے قائم آیوروید، سدھا، یونانی اور ہومیوپیتھی کالجوں/ تعلیمی اداروں کی کل تعداد کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

 

تعلیمی سال 15-2014

تعلیمی سال 24-2023

آیوروید

یونانی

سدھا

ہومیوپیتھی

آیوروید

یونانی

سدھا

ہومیوپیتھی

263

44

9

194

541

58

17

277

 

اسکے علاوہ کالجوں کے قیام کی تجویز نیشنل کمیشن فار انڈین سسٹم آف میڈیسن (این سی آئی ایس ایم) اور نیشنل کمیشن فار ہومیوپیتھی (این سی ایچ) کو موصول ہوئی ہے،  تعلیمی سیشن 25-2024 کے لیے مختلف نجی تنظیموں/این جی اوز اور ریاستی حکومتوں سے جو ملک میں نئے آیوش کالجوں کے قیام کے لیے ریگولیٹری باڈیز ہیں۔

چونکہ پبلک ہیلتھ ایک ریاستی موضوع ہے، اس لیے آیوش میڈیکل کالجوں کی تعداد میں اضافہ کرنا متعلقہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام حکومتوں کے دائرہ کار میں آتا ہے۔

قومی آیوش مشن (این اے ایم) کے تحت، ملک میں آیوش تعلیمی اداروں میں بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے کے لیے ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام حکومتوں کو مالی امداد کے درج ذیل انتظامات ہیں:-

i) آیوش انڈر گریجویٹ اداروں کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے معاونت کا نمونہ:

1. او پی ڈی/آئی پی ڈی/تدریسی محکموں/لائبریری/لیبارٹریز/گرلز ہاسٹل/بوائز ہاسٹل وغیرہ کی تعمیر کے لیے 350.00 لاکھ روپے۔

2. سامان، فرنیچر، اور لائبریری کی کتابیں وغیرہ کے لیے 150.00 لاکھ روپے۔

 

ii) آیوش پوسٹ گریجویٹ اداروں کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے معاونت کا نمونہ/ پی جی/ فارمیسی/ پیرا میڈیکل کورسز میں اضافہ:

 

1. او پی ڈی/آئی پی ڈی/تدریسی محکموں/لائبریری/لیبارٹریز/گرلز ہاسٹل/بوائز ہاسٹل وغیرہ کی تعمیر کے لیے 420.00 لاکھ روپے۔

 

2.   آلات، فرنیچر، اور لائبریری کی کتابوں کے لیے 180.00 لاکھ روپے اور نئے پی جیز وغیرہ کے لیے طلباء کو وظیفہ کی ادائیگی۔

سال2014 کے مقابلے ملک میں آیوش تعلیم کے میدان میں انڈر گریجویشن (یو جی) اور پوسٹ گریجویشن (پی جی) کورسز میں سیٹوں کی  تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ تعلیمی سال 15-2014 سے، انڈر گریجویشن (یو جی) آیوروید، سدھا میں یونانی اور ہومیوپیتھی کورسز اور پوسٹ گریجویشن (پی جی) کورسز کی   سیٹیں بالترتیب 32,256 سے بڑھ کر 64,812 اور 1,891 سے بڑھ کر 7,799 ہوگئی ہیں۔

ریاستی میڈیسنل پلانٹ بورڈ (ایس ایم پی بی)، بہار سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، راجگیر کا آیوروید کے ساتھ ایک طویل تعلق ہے جہاں پنچ پہاڑیوں میں بہت نایاب اور خطرے سے دوچار جڑی بوٹیاں پائی جاتی ہیں۔ مزید برآں، بوٹینیکل سروے آف انڈیا (بی ایس آئی)، کولکتہ، جو کہ وزارت ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی، حکومت ہند کے تحت ایک تنظیم ہے، کے مطابق، راجگیر کی پہاڑیوں سے ریکارڈ کیے گئے کچھ عام دواؤں کے پودے ابرس پریکیٹریئس، ادھاٹوڈا ویسیکا، نیلوٹیکا، اچیرانتھیس ایسپیرا، اندروگراپھز، پینی کولاٹا ، ایسپاراگز ریسموسس،آزادیرچتا انڈیکا، ایجل مارمیلوس، بلیومیا لاسیرا، بوئرہاویہ ڈیفوسا، بیوٹیا مونوپھرما، کاسیا فسٹولا، فیلانتھس فراٹرنس، پورٹولاکا الیراسیا، پلمباگو زیلینکا، راؤولفیا سیرپینٹا، ٹرمینالیا ارجونا وغیرہ ہیں۔

 ریجنل آیوروید ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آر اے آر آئی) پٹنہ، بہار ایک پیریفرل انسٹی ٹیوٹ آف سینٹرل کونسل فار ریسرچ ان آیورویدک سائنس (سی سی آر اے ایس) نے میڈیکو ایتھنو بوٹینیکل سروے (ایم ای بی ایس) کا انعقاد کیا، جس  میں 72-1971  کےدوران راجگیر، نالندہ ضلع، بہاردستیاب دواؤں کے پودوں کی فہرست میں شامل کیا گیا۔

جنگلاتی رقبہ میں دواؤں کے پودوں کے وسائل میں اضافے کے لیے، نیشنل میڈیسنل پلانٹس بورڈ (این ایم پی بی)، آیوش کی وزارت اپنی "طبی پودوں کے تحفظ، ترقی اور پائیدار انتظام سے متعلق مرکزی سیکٹر اسکیم" کے تحت ریاستی محکمہ جنگلات اور مالیاتی اداروں کو پروجیکٹوں پر مبنی مدد فراہم کرتی ہے۔ اس سلسلے میں مدد اوپر دی گئی اسکیم گائیڈ لائن میں بیان کردہ لاگت کے اصولوں کے مطابق فراہم کی جاتی ہے۔ تاہم، فی الحال، این ایم پی بی، آیوش کی وزارت کے پاس ایسی کوئی تجویز نہیں ہے۔

یہ معلومات آیوش کے وزیر مملکت (آئی سی) شری پرتاپراؤ جادھو نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

************

ش ح ۔ ا م    ۔  م  ص

 (U: 9239)


(Release ID: 2041011) Visitor Counter : 33


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP