جل شکتی وزارت
گنگا ندی کی صفائی
Posted On:
01 AUG 2024 3:47PM by PIB Delhi
حکومت ہند (جی او ایل ) نے دریائے گنگا اور اس کی معاون ندیوں کی بحالی کے لیے سال 15-2014 میں نمامی گنگا پروگرام (این جی پی) شروع کیا۔ اس کے بجٹ کا تخمینہ پانچ سال یعنی مارچ 2021 تک 20,000 کروڑ روپے مقرر کیا گیا تھا۔ اس پروگرام کو 22,500 کروڑ روپے کے بجٹ کے ساتھ مارچ 2026 تک بڑھا دیا گیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت دریائے گنگا کی صفائی اور بحالی کے لیے متنوع اور جامع کام شروع کیے گئے ہیں۔ ان میں گندے پانی کی صفائی، ٹھوس فضلہ کا بندوبست، دریا کے کنارے کا بندوبست (گھاٹ اور شمشان گھاٹ)، ای فلوکو یقینی بنانا، دیہی صفائی، جنگلات، حیاتیاتی تنوع کا تحفظ اور عوامی شرکت وغیرہ شامل ہیں۔
39,080.70 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے جون 2024 تک کل 467 پروجیکٹ شروع کیے گئے ہیں۔ ان میں سے 292 منصوبے مکمل ہوچکے ہیں اور کام کر رہے ہیں۔ کل منظور شدہ منصوبوں میں سے 32,071 کروڑ روپے کی لاگت سے 200 سیوریج کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے شروع کیے گئے ہیں جن پر 6,2170 ملین لیٹر یومیہ (ایم ایل ڈی) سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ (ایس ٹی پی) کی گنجائش اور تقریباً 5,282 کلومیٹر سیوریج نیٹ ورک کی تعمیر اور بحالی کے لیے کام کیا گیا ہے۔ ان میں سے 120 سیوریج کے منصوبے مکمل ہو چکے ہیں اور کام کررہے ہیں۔اس کے نتیجے میں 4,528 کلومیٹر سیوریج نیٹ ورک بچھایا گیا ہے جس میں 3,242 ملین لیٹر یومیہ ایس ٹی پی صلاحیت کی تعمیر اور بحالی شامل ہے۔
گنگا اور اس کی معاون ندیوں کو آلودگی سے پاک اور دیر پا صاف صفائی فراہم کرنے کے لیے این جی پی کے تحت نیشنل مشن فار کلین گنگا (این ایم سی جی) کی طرف سے اٹھائے گئے دیگر اقدامات اور منصوبے درج ذیل ہیں:
- نمامی گنگا پروگرام کے لیے آپریشن اور دیکھ بھال کے معاہدے کی شرائط کو منظور کیا گیا ہے، سیوریج کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی مدت 5 سال سے لے کر 15 سال تک ہے تاکہ پانی کی مقررہ شرائط کو حاصل کرنے کے لیے ان کے مسلسل آپریشن اور دیکھ بھال کو یقینی بنایا جا سکے۔
- صنعتی آلودگی کو کم کرنے کے لیے 5 کامن ایفلوئنٹ ٹریٹمنٹ پلانٹس (سی ای ٹی پی) - ججماؤ سی ای ٹی پی (20 ایم ایل ڈی)، بنتھر سی ای ٹی پی (4.5 ایم ایل ڈی)، اناؤ سی ای ٹی پی (2.65 ایم ایل ڈی)، متھرا سی ای ٹی پی (6.25 ایم ایل ڈی) اور گورکھپور سی ای ٹی پی (7.5 ایم ایل ڈی) منظورشدہ ہیں۔ ان میں سے دو پروجیکٹ - متھرا سی ای ٹی پی(6.25ایم ایل ڈی) اور ججماؤ سی ای ٹی پی (20ایم ایل ڈی) مکمل ہو چکے ہیں۔
- iii. گنگا کے مرکزی دھارے کی ریاستوں اور اس کی معاون ندیوں کے کنارے کام کرنے والی مجموعی آلودگی پھیلانے والی صنعتوں (جی پی آئی) کی نگرانی 2017 سے کی جا رہی ہے۔ ان کوششوں کے نتیجے میں بی او ڈی بوجھ میں 2017 میں 26 ٹن یومیہ سے 2022 میں 13.73 ٹی ڈی پی تک اور 2017 میں 349 ایم ایل ڈی سے 2022 میں 249.31 ایم ایل ڈی تک فضلہ کے اخراج میں تقریباً 28.6 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
- iv. ایک آن لائن ڈیش بورڈ ‘‘پریاگ’’ کو این ایم سی جی نے دریا کے پانی کے معیار، دریائے گنگا اور جمنا پر سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس (ایس ٹی پیز) وغیرہ کی کارکردگی کی مسلسل نگرانی کے لیے فعال کیا ہے۔
- کل 139 ڈسٹرکٹ گنگا کمیٹیاں(ڈی جی سی) تشکیل دی گئی ہیں، جو باقاعدگی سے 4ایم (ماہانہ، مینڈیٹڈ، منٹڈ اور مانیٹرڈ) میٹنگیں کرتی ہیں۔ جون 2024 تک 3,032 سے زیادہ میٹنگز ہو چکی ہیں۔
- vi. منتخب ضلعی گنگا کمیٹیوں کے ساتھ تال میل میں، رام گنگا طاس کے چار اضلاع – اتراکھنڈ میں ادھم سنگھ نگر، شاہجہاں پور، مراد آباد اور اتر پردیش میں بریلی – کے لوگوں کو عدم ارتکاز سے متعلق منصوبہ بندی اور ندی کے طاس کے انتظام میں بہتر طورپرحصہ لینے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
- گیلی زمینوں کے تحفظ کے لیے اتر پردیش، بہار اور جھارکھنڈ میں 12.53 کروڑ روپے کی لاگت سے 4 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے۔
- این ایم سی جی نے ریاستی محکمہ جنگلات کے ذریعہ دریائے گنگا کی مرکزی ندی کے ساتھ جنگلات کی سرگرمی کا ایک پروجیکٹ لاگو کیا ہے۔ اس میں تقریباً 347 کروڑ روپے کی لاگت سے 31,494 ہیکٹر رقبہ پر جنگلات کا کام کیا گیا ہے۔
- ix. سنٹرل ان لینڈ فشریز ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی آئی ایف آر آئی) کے ذریعہ نافذ کئے گئے خصوصی پروجیکٹ کے تحت گنگا کے طاس میں ، ماہی گیری کی روزی روٹی کو یقینی بنانے ،حیاتیاتی تنوع اور دریائی ڈولفن کے شکار کے اڈے کے تحفظ اور سال 2017 سے کل 105 لاکھ انڈین میجر کارپ (آئی ایم سی) کی کٹائی کی گئی ہے۔
- وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ڈبلیوII) کے تعاون سے ڈولفن اوریٹس، ہلسا، کچھوے اور گھڑیال جیسی آبی انواع کے لیے سائنس پر مبنی پرجاتیوں کی بحالی کا پروگرام ،بچاؤ اور بحالی کا پروگرام – ڈولفن اوریٹس، ہلسا، کچھوے اور گھڑیال جیسی آبی انواع کے لیے بچاؤ اور بحالی کا پروگرام اور دریائی ڈولفن پرجاتیوں کی آبادی میں اضافہ حیاتیاتی تنوع میں نمایاں بہتری کی نمائندگی کرتا ہے۔
- xi. اتر پردیش میں گنگا ٹاسک فورس (جی ٹی ایف) تشکیل دی گئی ہے تاکہ قومی صاف گنگا مشن کو اس کے لازمی کاموں کو انجام دینے میں مدد کی جاسکے- (اے) مٹی کے کٹاؤ کو روکنے کے لئے درخت لگانا، (بی) عوامی بیداری/شرکت کی مہموں کا انتظام، (سی) حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے دریا کے حساس علاقوں میں گشت کرنا اور (ڈی) گھاٹوں پر گشتی وغیرہ۔
- گنگا دوت (45,000)، گنگا پرہاری (2900) اور گنگا مترس (700) کا ایک کیڈر عوامی شرکت کی سرگرمیوں میں شامل ہے۔
- گنگا ندی کی پانچ ریاستوں کے 4,507 نشانزد دیہاتوں میں آزاد گھریلو بیت الخلاء کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے۔ گنگا کے کنارے واقع ان تمام گاؤں کو اب کھلے میں رفع حاجت سے پاک (او ڈی ایف) قرار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اب تک دریائے گنگا کے 3,679 گاؤں کو او ڈی ایف کا درجہ (او ڈی ایف پلس) قرار دیا جا چکا ہے۔
- گنگا ندی کو صاف کرنے اور اس کے تحفظ کی کوششوں میں عوام میں ذمہ داری اور مشغولیت کا احساس پیدا کرنے کے لیے وسیع عوامی بیداری مہم چلائی گئی ہے۔ ان میں گنگا اتسو، دریائے اتسو، باقاعدگی سے صفائی اور درخت لگانے کی مہم، گنگا گھاٹ پر یوگا اور گنگا آرتی شامل ہیں۔ ان کوششوں کو گنگا محافظوں کے ڈیڈیکیٹڈ کیڈرس جیسے گنگا پرہاری، گنگا وچار منچ اور گنگا دوت وغیرہ کی بھی حمایت حاصل ہے۔
جل شکتی کے مرکزی وزیر مملکت جناب راج بھوشن چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔
*****
U.No:9189
ش ح۔ع ح۔رم
(Release ID: 2040596)
Visitor Counter : 95