بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے پارلیمنٹ میں سمندری شعبے کی ترقی کا تفصیلی جائزہ پیش کیا


تمل ناڈو میں 1225 کروڑ روپے مالیت کے 22 ساگر مالا پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے

قومی آبی شاہراہ پر کئی راستوں پر رو-رو/رو-پیکس خدمات کا آغاز اور توسیع

وی او چدمبرم بندرگاہ نے گرین ہائیڈروجن اور امونیا پلانٹس کی تیاری کے لیے 500.82 ایکڑ زمین لیز پر دی ہے

Posted On: 30 JUL 2024 6:49PM by PIB Delhi

 بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج کے راجیہ سبھا اجلاس میں اٹھائے گئے مختلف سوالات کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ انھوں نے قومی آبی شاہراہ (این ڈبلیو) کے ذریعے کارگو کی نقل و حرکت کو بڑھانے کے لیے حکومت کی کوششوں کو اجاگر کیا۔ وزیر موصوف نے بھارت کے اندرون ملک آبی گزرگاہوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے کئی اہم اقدامات کا خاکہ پیش کیا۔ جل مارگ وکاس پروجیکٹ (جے ایم وی پی) کے تحت اہم فیئر وے ترقیاتی منصوبے چل رہے ہیں، جسے عالمی بینک کی مدد حاصل ہے۔ ان کوششوں میں این ڈبلیو -1 کے اہم حصوں پر 3.0 میٹر تک کی کم سے کم دستیاب گہرائی (ایل اے ڈی) حاصل کرنا شامل ہے ، جس میں ہلدیا بارہ اور بارہ غازی پور جیسے حصوں میں کام جاری ہے۔ اس کے علاوہ سندربن میں این ڈبلیو 97 اور بھارت بنگلہ دیش پروٹوکول روٹس پر فیئر وے ڈیولپمنٹ کی جا رہی ہے تاکہ سال بھر بحری جہاز رانی کو یقینی بنایا جا سکے۔

جناب سونووال نے متعدد راستوں پر رو-رو/رو-پیکس خدمات کے آغاز اور توسیع پر زور دیا۔ مرکزی وزیر نے 26 نئی قومی آبی شاہراہوں کی نشاندہی اور منصوبہ بندی کا بھی اعلان کیا۔ اس توسیع کا مقصد متبادل نقل و حمل کے طریقوں کی پیش کش کرنا اور بھارت کے مختلف خطوں میں رابطے کو بڑھانا ہے۔

کارگو ڈیٹا مینجمنٹ کے لیے سی اے آر-ڈی پورٹل اور اثاثوں اور نیویگیشن کی تفصیلی معلومات کے لیے پی اے این آئی پورٹل کے اجراء کے ساتھ ڈیجیٹل ترقی ایک اہم توجہ رہی ہے۔ ان پلیٹ فارمز کو بہتر اسٹیک ہولڈروں تعاون کی سہولت، تنظیمی مستقل مزاجی کو بہتر بنانے اور شفافیت کو بڑھانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

مزید برآں کارگو اور کروز سروسز کو فروغ دینے کے لیے حالیہ اہم مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے۔ قابل ذکر معاہدوں میں دریائی سیاحت کے لیے آسام ٹورازم، رو پیکس ویسل آپریشنز کے لیے بہار کے محکمہ سیاحت اور پٹرولیم مصنوعات کی نقل و حمل کے لیے نوملی گڑھ ریفائنری لمیٹڈ کے ساتھ شراکت داری شامل ہے۔ حکومت کیرالہ، آندھرا پردیش اور اتر پردیش جیسی ریاستوں میں نئے قومی آبی شاہراہ کے منصوبوں کی بھی تلاش کر رہی ہے، جو بھارت کے اندرون ملک آبی نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کی وسیع تر حکمت عملی کے حصے کے طور پر ہے۔

جناب سربانند سونووال نے تمل ناڈو کے لیے ساگر مالا اسکیم کے تحت اہم سرمایہ کاری اور اقدامات کے بارے میں بھی تفصیل سے بتایا۔ گذشتہ تین سالوں میں بندرگاہ سے متعلق 1225 کروڑ روپے کے 22 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے، جن میں بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے، ساحلی برتھاور فش ہاربر شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف وزارتوں کے تعاون سے ساحلی اضلاع میں ہنرمندی کی ترقی اور اقتصادی ترقی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ماہی گیری بندرگاہ کے چار پروجیکٹوں کے لیے 410 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

وزیر موصوف نے اس بات کی تصدیق کی کہ حکومت نے تمل ناڈو میں فلوٹنگ جیٹی پروجیکٹوں میں اضافے کے امکانات کا جائزہ لیا ہے۔ یہ منصوبے ساحلی بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے اور رابطے کو بہتر بنانے کے وسیع تر اقدام کا حصہ ہیں۔

بندرگاہوں کی توسیع اور اپ گریڈیشن کے بارے میں جناب سونووال نے اہم پیش رفت وں کا خاکہ پیش کیا۔ قابل ذکر ہے کہ وی او چدمبرم پورٹ نے گرین ہائیڈروجن اور امونیا پلانٹس کی ترقی کے لیے مختلف صنعتوں کو 500.82 ایکڑ زمین لیز پر دی ہے ، جو پائیدار توانائی اور صنعتی ترقی کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔

مجموعی طور پر وزیر کی تفصیلی پریزنٹیشن مضبوط اور موثر بحری سہولیات کی ترقی کے لیے حکومت کی عزم بستگی کی غماز ہے۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 9022

 


(Release ID: 2039311) Visitor Counter : 46


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP , Tamil