سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت

ہمالیائی خطے  میں سڑک رابطہ  کا پروجیکٹ

Posted On: 24 JUL 2024 2:00PM by PIB Delhi

سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج راجیہ سبھا میں ایک  سوال کے تحریری جواب میں   ایوان کو مطلع کیا کہ ہمالیائی خطے میں ٹریفک اور اسٹریٹجک ضروریات کو نظر  میں رکھتے ہوئے قومی شاہراہوں  سے متعلق منصوبے شروع کیے جاتے ہیں۔ ہمالیائی خطے میں قومی شاہراہوں پر کسی بھی ترقیاتی کام کو شروع کرنے سے پہلے خطے کی ارضیاتی، جیو ٹیکنیکل، ہائیڈرو لوجیکل اور آبادی سے متعلق حالات کا جائزہ لینے کے بعد تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ تیار کی  گئی  ہے۔

چاردھام پروجیکٹ میں ، چاردھام - یمنوتری، گنگوتری، کیدارناتھ اور بدری ناتھ  بشمول ٹنک پور سے پتھورا گڑھ سیکشن  پر کیلاش - مانسروور یاترا  کو جوڑنے والی 5 موجودہ قومی شاہراہوں (این ایچ) کو بہتر بنایا جانا  بھی شامل ہے ، جس کی مجموعی لمبائی تقریباً  825 کلومیٹر ہے ۔  مذکورہ   825 کلومیٹر لمبائی میں سے 616 کلومیٹر کی لمبائی  پر کام مکمل ہو چکا ہے۔

بھارت کے سپریم کورٹ کی ہدایات کے تحت، ایم او ای ایف اینڈ سی سی  نے اگست  ، 2019 ء میں ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی (ایچ پی سی ) تشکیل دی تھی ، جس میں مختلف معروف اداروں جیسے فزیکل ریسرچ لیبارٹری، وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا، واڈیا انسٹی ٹیوٹ آف ہمالین جیولوجی، مٹی کے تحفظ کے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزاسٹر مینجمنٹ، فاریسٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ وغیرہ  کی نمائندے شامل تھے اور انہیں پوری ہمالیائی وادیوں پر چاردھام پروجیکٹس کے مجموعی اثرات پر غور کرنے  اور ماحولیاتی اثرات کے سلسلے میں ہدایات دینے کا کام سونپا گیا  ۔ اس کے علاوہ، معزز سپریم کورٹ نے مذکورہ بالا ایچ پی سی  کی رپورٹ میں دی گئی سفارشات پر عمل درآمد کو یقینی بنانے  ، خاص طور پر اسٹریٹجک سڑکوں جیسے رشی کیش – مانا، رشی کیش – گنگوتری اور ٹنک پور – پتھورا گڑھ کی نگرانی کے لیے ایک ’’ نگرانی کمیٹی ‘‘  بھی قائم کی گئی ہے ، جس کے لیے  کمیٹیوں کا اجلاس باقاعدگی سے ہوتا ہے اور ان کی سفارشات کو کام کے دوران  نافذ  کیا جاتا ہے۔

*************

)ش ح۔و ا   ۔  ع ا (

U.No. 8636



(Release ID: 2036322) Visitor Counter : 6


Read this release in: English , Hindi , Tamil