دیہی ترقیات کی وزارت

بجٹ ایک ترقییافتہ ہندوستان کے لیے وزیر اعظم کی دور اندیشی،نقطہ نظر اور عزم کو اجاگر کرتا ہے: جناب چوہان


آج پیش کیا گیا بجٹ ،ہندوستان کے امرت کال کا بجٹ ہے، یہ بجٹ ملک کی ترقی اور غریبوں کی فلاح کا بجٹ ہے: جناب شیوراج سنگھ چوہان

زراعت اور متعلقہ شعبوں کے لیے 1.52 لاکھ کروڑ روپے دیے گئے ہیں: جناب چوہان

جناب چوہان نے کہا کہ دیہی ترقی کے لیے 2.66 لاکھ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، پی ایم آواس یوجنا کے تحت 3 کروڑ مکانات بنائے جائیں گے

خواتین اور لڑکیوں سے متعلق اسکیموں کے لیے 3 لاکھ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں

ایک ہمہ گیر، ہمہ جہت اور جامع بجٹ پیش کیا گیا ہے ،جو سماجی انصاف کو مجسم کرتا ہے: جناب شیوراج سنگھ چوہان

Posted On: 23 JUL 2024 5:02PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے زراعت اور کسانوں کی بہبود اور دیہی ترقی کے لیے مختص بجٹ پر کہا کہ آج پیش کیا جانے والا بجٹ ہندوستان کے امرت کال کا بجٹ ہے۔ یہ بجٹ ملک کی ترقی اور غریبوں کی بھلائی کا بجٹ ہے۔ یہ بجٹ ترقییافتہ ہندوستان کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیشی،نقطہ نظر اور عزم کو اجاگر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گاؤں، ہندوستان کی روح ہیں اور کسان اس کی زندگی ہیں۔آج کا بجٹ دیہی ترقی اور زراعت کے شعبے کی ترقی میں نئی​​جہتیں قائم کرے گا۔ ہمارا ہندوستان سال 2047 میںکیساہوگا؟ یہ بجٹ ایک مضبوط، خوشحال، طاقتور اور خود کفیل ہندوستان بننے کی سمت میں سنگ میل ثابت ہوگا۔

جناب چوہان نے کہا کہ یہ بجٹ ایک ایسا بجٹ ہے جو ترقییافتہ ہندوستان کی قرارداد کو پورا کرتا ہے۔ یہ بجٹ کسانوں، خواتین، نوجوانوں اور غریب لوگوں کی زندگیوں میں انقلابی تبدیلی لانے والا ہے۔ یہ بجٹ کسانوں کی آمدنی، مضبوط بنیادی ڈھانچہ، صحت مند ہندوستان، اچھی حکمرانی، نوجوانوں کے لیے مواقع، سب کے لیے تعلیم، خواتین کو بااختیار بنانے، جامع ترقی کے عزم کو مزید تقویت دے گا۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ آج وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے ریکارڈ ساتویں بار بجٹ پیش کیا ہے۔یہ بجٹ ہر طبقے کو ذہن میں رکھتے ہوئے پیش کیا گیا ہے۔ سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا پریاس، اس بجٹ میں واضح طور پر جھلکتا ہے۔ یہ بجٹ خواتین کی طاقت کے فروغ اور ترقی میں سنگ میل ثابت ہوگا۔

جناب چوہان نے کہا کہ زراعت اور متعلقہ شعبوں کے لیے 1.52 لاکھ کروڑ روپے دیے گئے ہیں۔ زرعی پیداوار اور پیداواری صلاحیت اولین ترجیح ہے۔ 32 زیادہ پیداوار دینے والی اور موسم دوست فصلوں کی 109 اقسام جاری کی جائیں گی۔ آب و ہوا کے موافق فصلوں کی نشوونما پر زور دینے کے لیے زرعی تحقیق کا جامع جائزہ لیا جائے گا۔ دالوں اور تلہن (سرسوں، مونگ پھلی، تل، سویا بین، سورج مکھی) کی فصلیں مشن موڈ پر تیار کی جائیں گی۔ فصلوں کی پیداوار، ذخیرہ اور مارکیٹنگ کو تقویت دی جائے گی،جس سے کسانوں کو فائدہ ہوگا اور ان کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا۔ پیداواری صلاحیت بڑھانے کے ساتھ ساتھ ان پٹ لاگت کو کم کرنے کے لیے اگلے دو سالوں میں ایک کروڑ کسانوں کو قدرتیکاشتکاری سے منسلک کیا جائے گا۔ قدرتی کاشتکاری سے زمین کی صحت، عام لوگوں کی صحت اور آب و ہوا پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ پیداوار میں اضافہ، ان پٹ لاگت کو کم کرنے اور کسانوں کو مناسب قیمتوں کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے، ایم ایس پی کی شرحوں میں مسلسل اضافہ کیا جا رہا ہے۔ لاگت پر کم از کم 50فیصد منافع ایم ایس پیمیں شامل کیا جا رہا ہے۔ کسانوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات اور خدمات کے عمل کو آسان اور مضبوط بنانے کے لیے، ہم کسانوں کے ڈیٹا بیس کو زمین کے ڈیجیٹل ریکارڈ سے منسلک کریں گے اور ان کی فصلوں کا ڈیجیٹل سروے کرائیں گے۔ اس سے کسانوں کو درپیش مسائل حل ہوں گے اور تمام کام پیپر لیس اور کنٹیکٹ لیس ذرائع سے کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ مثال کے طور پر آج ایک کسان کو فصل کا قرضہ حاصل کرنے میں کم از کم 15 سے 20 دن لگتے ہیں۔نئے ڈیجیٹلنظام کے ساتھ یہطریقہ کار/ عمل آدھے گھنٹے میں مکمل ہو جائے گا۔ اس نظام سے کسانوں کو اپنی پیداوار  مارکٹوں اور منڈیوں میں فروخت کرنے میں آسانی ہوگی۔ اس نظام کو مضبوط بنانے کے لیے تین سالوں میں 11 کروڑ کسانوں کی زمین اور فصلوں کی تفصیلات درج کی جائیں گی۔ پہلے سال میں ہماری حکومت چھ کروڑ کسانوں کو ڈیجیٹل طور پر ان کی زمین سے منسلک کرے گی اور پہلے سال 400 اضلاع میں ان کی فصلوں کا ڈیجیٹل سروے بھی کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ سبزیوں کی پیداوار اور فراہمی کے سلسلے  کے لیے کلسٹر بھی تیار کیے جائیں گے۔

جناب چوہان نے کہا کہ بجٹ میں زراعت اور کسانوں کے ساتھ ساتھ دیہی ترقی کے لیے بھی بڑے فیصلےکئے گئے ہیں۔ دیدی کی زندگی میں تبدیلی لانے کے لیے 3 کروڑ لکھ پتی دیدی بنانے کا جو ہدف مقرر کیا گیا ہے اس سے خواتین کی زندگیوں میں انقلابی تبدیلی آئے گی۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ دیہی ترقی (دیہیبنیادی ڈھانچہ) کے لیے 2.66 لاکھ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت دیہی اور شہری سمیت، 3 کروڑ گھر بنائے جائیں گے، جس کے لیے ضروری رقم مختص کی گئی ہے۔ خواتین اور لڑکیوں سے متعلق اسکیموں کے لیے 3 لاکھ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ قبائلی اکثریتی علاقوں اور خواہش مند اضلاع کے لیے وزیر اعظم جنجاتیہاُنّت گرام ابھیان نئی اسکیم سے 5 کروڑ قبائلی لوگ مستفید ہوں گے۔ قبائلی برادریوں کی سماجی و اقتصادی حالت کو بہتر بنانے کے لیے، پردھان منتریجنجاتیہاُنّت گرام ابھیانشروع کیا جائے گا۔ اسکیم کے تحت خواہش مند اضلاع اور قبائلی اکثریتی دیہات میں قبائلی خاندانوں کی مکمل کوریج کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ اس سے 63 ہزار گاؤں کے 5 کروڑ قبائلی لوگوں کو فائدہ پہنچے گا۔

وزیر اعظم کی قیادت میں حکومت نے ایک جامع، ہمہ جہت اور شمولیاتی بجٹ پیش کیا ہے ،جس میں سماجی انصاف کو مجسم کیا گیا  ہے۔ جناب چوہان نے کہا کہ بجٹ میں 2047 کے ہندوستان کا روڈ میپ ہے۔ ہندوستانی معیشت صحیح سمت میں آگے بڑھ رہی ہے اور سنہری مستقبل کی جانب رواں دواں ہے۔ 2014 سے صرف 10 سالوں میں ہندوستان ،دنیا کی 5ویں سب سے بڑی معیشت بن گیا ہے اور آنے والے دنوں میں ہم دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے جا رہے ہیں۔

************

 

ش ح۔ا ع ۔ م  ص

 (U:8617)



(Release ID: 2035986) Visitor Counter : 7


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP