بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بندرگاہوں، جہازرانی اور آبی راستوں کی وزارت نے ریاستی بحری اور آبی راستوں کی نقل و حمل کمیٹی (ایس ایم ڈبلیو ٹی سی) کی میٹنگ کی میزبانی کی


میٹنگ کے دوران ریاست کے لحاظ سے مخصوص بحری اور آبی راستوں کے نقل و حمل کے لیے ماسٹر پلانس کی تیاری پر توجہ مرکوز کی گئی

وزیر اعظم کی بصیرت افروز قیادت کے تحت، ریاستی اور مرکزی ایجنسیوں کی مشترکہ کوششیں اس شعبے کو آگے لے جانے کے معاملے میں اہمیت کی حامل ہیں: بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت کے سکریٹری جناب ٹی کے راماچندرن

’’کوچی واٹر میٹرو کے ماڈل کو دیگر مختلف ریاستوں میں اپنایا جا سکتا ہے‘‘

ایم او پی ایس ڈبلیو کا مقصد تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایس ایم ڈبلیو ٹی سی قائم کرنا، اور اس امر کو یقینی بنانا ہے کہ ہر خطے کو میری ٹائم کے تغیراتی مضمرات اور آبی راستوں پر نقل و حمل سے فوائد حاصل ہوں: جناب رام چندر

Posted On: 16 JUL 2024 6:17PM by PIB Delhi

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں  کی وزارت(ایم او پی ایس ڈبلیو)، حکومت ہند نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے مختلف ریاستوں میں ریاستی بحری اور آبی راستے کی نقل و حمل  کمیٹی (ایس ایم ڈبلیو ٹی سی) کی جائزہ میٹنگ کا اہتمام کیا ۔ اس میٹنگ  کی صدارت ایم او پی ایس ڈبلیو کے سکریٹری جناب ٹی کے راماچندرن نے کی۔بھارت بھر میں بحری اور آبی راستوں کی نقل و حمل کی جامع ترقی کو یقینی بنانے کے لیے اس میٹنگ میں 30 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سینئر افسران نے شرکت کی ۔

اپنے ابتدائی تبصرے میں، جناب ٹی کے راما چندرن نے آبی راستوں کے نقل و حمل کے شعبے کے انتظام اور انضمام کے لیے ایک متفقہ نقطہ نظر کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا "آج کی میٹنگ ہندوستان میں ایک مضبوط اور پائیدار بحری اور آبی گزرگاہوں کے نقل و حمل کے نظام کے ہمارے وژن کو عملی جامہ پہنانے کی جانب ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتی ہے۔ ہمارے وزیر اعظم کی دور اندیش قیادت میں، ریاستی اور مرکزی ایجنسیوں کی مشترکہ کوششیں اس شعبے کو آگے بڑھانے میں اہم ثابت ہوں گی۔ "

میٹنگ میں ریاست کے لیے مخصوص بحری اور آبی راستوں کی نقل و حمل کے ماسٹر پلان کی تیاری، بحری شعبے کی پالیسیوں کی تشکیل، سبز پہل  قدمیوں، آبی راستوں کی ترقی، کروز سیاحت، شہری آبی نقل و حمل اور لائٹ ہاؤسز کی ترقی پر توجہ مرکوز کی گئی۔ایجنڈے میں ساگرمالا پروگرام ، لوتھل میں قومی بحری ورثہ کامپلیکس (این ایم ایچ سی) کی ترقی، اور رو –رو / رو-پیکس/ فیری/ شہری آبی نقل و حمل میں  مواقع کا جائزہ بھی شامل تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001Z8AQ.jpg

میٹنگ کے دوران اہم بات چیت میں بحری اور آبی راستوں کے نقل و حمل کے شعبے میں منفرد چنوتیوں اور مواقع کے سلسلے میں ہر ریاست کے لیے حسب ضرورت ماسٹر پلان کی ترقی، بحری شعبے میں ترقی اور پائیداری کو فروغ دینے کے لیے جامع پالیسیوں کی تشکیل اور نفاذ؛ سیاحت کو فروغ دینے اور شہری آبی نقل و حمل کے نظام کو فروغ دینے کے مواقع کی تلاش اور لائٹ ہاؤسز کو سیاحوں کے لیے پرکشش مقامات کے طور پر تیار کرنے اور ان کی بحری کارکردگی کو بہتر بنانے کے منصوبے پر تفصیلی بات چیت شامل تھی۔  سکریٹری، ایم او پی ایس ڈبلیو نے یہ بھی بتایا کہ کوچی واٹر میٹرو ماڈل کو مختلف دیگر ریاستوں جیسے کولکتہ، ممبئی، گوہاٹی اور گوا میں اپنایا جا سکتا ہے۔

جناب ٹی کے راما چندرن نے بھارت کے بحری ورثے اور بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے میں ساگر مالا پروگرام اور لوتھل میں این ایم ایچ سی لوتھل کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0027TB1.jpg

سکریٹری نے چیف سکریٹریوں اور ایڈیشنل چیف سکریٹریوں کی کوششوں کی ستائش کی جنہوں نے اپنی اپنی ریاستوں سے پیش رفت کی رپورٹیں پیش کیں۔ انہوں نے کہا،"ریاستوں کی جانب سے لیے گئے عزم اور فعال اقدامات قابل ستائش ہیں۔ ایم او پی ایس ڈبلیو کا مقصد تمام 30 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایس ایم ڈبلیو ٹی سی قائم کرنا ہے، اس بات کو یقینی بنانا  ہے کہ ہر خطہ بحری اور آبی راستوں کی نقل و حمل کے تغیر کی صلاحیت سے فائدہ اٹھائے"۔

میٹنگ کا اختتام بھارت میں بحری اور آبی راستوں کی نقل و حمل میں اضافے کے لیے باہمی تعاون کے حل کو فروغ دینے کے عہد کے ساتھ ہوا۔ وزارت نے مسائل کو حل کرنے اور قومی بحری مقاصد سے ہم آہنگ اقدامات کو نافذ کرنے میں ریاستوں کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔ جوائنٹ سکریٹری (ساگرمالا) نے زور دے کر کہا، "وزارت ہر ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مختلف تبدیلی کے پروجیکٹوں کی منصوبہ بندی اور ترقی کے لیے ضروری فنڈز اور جامع تعاون کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ ایم او پی ایس ڈبلیو کا مقصد سمندری شعبے میں پائیدار نمو اور ترقی کو فروغ دینا ہے۔"

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003V3DJ.jpg

مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نمائندوں نے میٹنگ کے دوران بات چیت میں جامع طور پر حصہ لیا اور ملک میں مجموعی طور پر سمندری ماحولیاتی نظام کو بہتر بنانے کے لیے اپنی قیمتی معلومات فراہم کیں۔ حکومت آسام کے محکمہ ٹرانسپورٹ کے سکریٹری جناب عادل خان نے ریاست کی بہتری کے لیے کارگو نقل و حمل کو بڑھانے کے اپنے عزم پر زور دیا۔ کیپٹن آف پورٹس، گوا ، جناب اوکٹاویو انٹونی روڈریگز نے ہریت نوکا اسکیم کے تحت ہائیڈروجن سیل ٹکنالوجی اور ریٹروفٹنگ کے اقدامات کو اپنانے کی سفارش کی۔ مہاراشٹر میری ٹائم بورڈ کے سی ای او، ڈاکٹر مانک گرسل نے جی ایس ٹی میں نرمی کی اہمیت پر روشنی ڈالی، اور تربیت اور ان لینڈ ویسل ایکٹ کے تحت نصاب کی ترقی کی تجویز پیش کی۔

آبی راستوں کے نقل و حمل کے شعبے کے انتظام اور انضمام کے لیے ایک متحد نقطہ نظر کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے، ایم او پی ایس ٹبلیو نے ہر ریاست کے اندر مختلف اقدامات اور اسکیموں کو مربوط کرنے کے لیے ایس ایم ڈبلیو ٹی سی قائم کی ہیں۔ یہ کمیٹیاں کوششوں کو مستحکم کرنے اور بحری اور آبی راستوں کے شعبے میں ارتکازی قیادت فراہم کرنے میں اہم ثابت ہوں گی۔ ہر ایس ایم ڈبلیو ٹی سی کی سربراہی چیف سیکرٹری یا ایڈیشنل چیف سیکرٹری کریں گے اور اس میں بڑی بندرگاہوں، میری ٹائم بورڈز، ریاستی پی ڈبلیو ڈی ، اندرونی آبی گزرگاہوں، محکمہ سیاحت، محکمہ ماہی پروری، ریلوے، این ایچ اے آئی، محصولات، وغیرہ کے نمائندے شامل ہوں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004H2MK.jpg

فی الحال، 13ریاستوں میں ایس ایم ڈبلیو ٹی سی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں، جن میں آندھرا پردیش، میزورم، ہماچل پردیش، ناگالینڈ، پڈوچیری، راجستھان، بہار، آسام، گوا، کیرالہ، اتر پردیش، مہاراشٹر، اور لکشدیپ شامل ہیں۔ انہیں تمام تر 30 ساحلی علاقوں اور آبی راستوں والی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں قائم کرنے کا منصوبہ ہے۔

ایس ایم ڈبلیو ٹی سی میں مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اہم نمائندوں کی شرکت ملاحظہ کی گئی۔ ان میں جناب زیسکولی چوسی، کمشنر اور سکریٹری، محکمہ نقل و حمل، ناگالینڈ؛ جناب کے پی سنگھ، اسپیشل سکریٹری، محکمہ نقل و حمل، اترپردیش؛ جناب نریش ٹھاکر، محکمہ نقل و حمل کے ایڈشنل سکریٹری؛ محترمہ وندنا یادو، پرنسپل سکریٹری، مغربی بنگال صنعتی ترقیاتی کارپوریشن لمیٹڈ؛ جناب شائن اے حق، سی ای او کیرالہ میری ٹائم بورڈ؛ جناب جیارام رائے پورا، چیف اگزیکیوٹیو آفیسر؛ جناب جیارام رائے پورا، سی ای او کرناٹک میری ٹائم بورٹ کے علاوہ مدعو کی گئیں تقریباً تمام راستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سینئر افسران بھی شامل تھے۔

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:8378


(Release ID: 2033744) Visitor Counter : 65


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP , Tamil