بجلی کی وزارت

مرکزی وزیر جناب منوہر لال نے چھتیس گڑھ حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ ہائیڈرو پاور منصوبوں اور پمپ اسٹوریج منصوبوں پر کوئی محصول نہ لگائے


بجلی اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر نے چھتیس گڑھ میں پاور سیکٹر کی اسکیموں کا جائزہ لیا

مرکزی وزیر نے ریاست کی مجموعی ترقی میں حکومت ہند کی حمایت اور تعاون کو جاری رکھنے کا یقین دلایا

Posted On: 10 JUL 2024 6:45PM by PIB Delhi

بجلی اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب منوہر لال نے آج رائے پور میں چھتیس گڑھ کے لیے پاور سیکٹر کا جائزہ لیا۔

 

 

اس میٹنگ میں جناب وشنو دیو سائی، وزیر اعلی، چھتیس گڑھ، جناب وجے شرما، نائب وزیر اعلی، چھتیس گڑھ، اور جناب ٹوکھن ساہو، مرکزی وزیر مملکت برائے ہاؤسنگ و شہری امور نے شرکت کی۔ بجلی کی وزارت، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت، ریاستی حکومت اور سی پی ایس ای کے سینیئر افسران بھی میٹنگ میں موجود تھے۔

میٹنگ میں ریاست چھتیس گڑھ میں تجدید شدہ ڈسٹری بیوشن سیکٹر اسکیم (آر ڈی ایس ایس) کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ اس کے علاوہ، پاور سیکٹر میں اصلاحات، بجلی کے ذریعے زندگی کی آسانی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات، این ٹی پی سی سے متعلق مسائل اور کوئلہ بلاکس کی ترقی سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ریاستی حکومت کے عہدیداروں نے بھی پیش کردہ مسائل پر ضروری معلومات فراہم کیں۔

اپنے خطاب میں، بجلی اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب منوہر لال نے کہا کہ ان کا آج کا ریاست چھتیس گڑھ کا دورہ نئی حکومت میں عہدہ سنبھالنے کے 1 ماہ مکمل ہونے کے موقع پر ہے۔ انہوں نے گزشتہ 10 سالوں میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کی طرف سے مکمل کیے گئے کاموں پر بھی روشنی ڈالی، جس میں دین دیال اپادھیائے گرام جیوتی یوجنا اور سوبھاگیہ اسکیموں کے تحت کیے گئے کام شامل ہیں۔

انہوں نے ایز آف لیونگ (ای او ایل) کے تحت اٹھائے گئے اقدامات کی اہمیت کو مزید اجاگر کیا تاکہ بجلی کی خدمات کے سلسلے میں صارفین کے تجربے کو بہتر بنایا جا سکے۔ انہوں نے تمام صارفین کے لیے قابل اعتماد، معیاری اور سستی بجلی فراہم کرنے کی اہمیت کی طرف بھی اشارہ کیا۔ ڈسکوم کی مالیاتی عملداری کو بہتر بنانے اور تکنیکی نقصانات کو کم کرنے میں آر ڈی ایس ایس کے کردار کی بھی نشاندہی کی گئی۔ انہوں نے مزید ہدایت دی کہ 100 فیصد غیر برقی گھرانوں بالخصوص پی وی ٹی جی گھرانوں کو بجلی فراہم کی جائے۔

مرکزی وزیر نے ریاستی حکومت سے درخواست کی کہ وہ ہائیڈرو پاور منصوبوں اور پمپ اسٹوریج منصوبوں پر کوئی محصول نہ لگائے کیونکہ اس طرح کے محصول سے صارفین کے لیے ٹیرف میں اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ ریاست، اگرچہ اے ٹی اینڈ سی نقصانات میں قومی اوسط کے قریب ہے، اسے مزید 10 فیصد سے کم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ ڈسکوم پر اور اس طرح ریاست پر مالی بوجھ کو کم سے کم کیا جا سکے۔ انہوں نے ریاستی حکومت کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ این ٹی پی سی کے ان منصوبوں سے متعلق مسائل کو تیزی سے حل کرے جن کا تصور کیا گیا ہے یا ان پر ترقی جاری ہے اور کیپٹیو کوئلہ بلاکس کی ترقی کے سلسلے میں زمین کے حصول اور کان کنی کے لیز سے متعلق مسائل پر غور کیا جائے۔

بجلی کے مرکزی وزیر نے ریاست کی مجموعی ترقی میں حکومت ہند کی مسلسل حمایت اور تعاون کا یقین دلایا۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ جناب وشنو دیو سائی نے عزت مآب مرکزی وزیر کا خیرمقدم کیا اور عہدہ سنبھالنے کے ایک ماہ کے اندر ریاست کے دورے کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ریاست میں پاور سیکٹر کے منظر نامے کا ایک جائزہ پیش کیا اور ذکر کیا کہ ریاست کا مقصد تمام قسم کے صارفین کے لیے بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، زراعت کے لیے منظم سپلائی کے ساتھ بجلی کی بچت کرنا ہے۔ انہوں نے پمپ اسٹوریج منصوبوں پر عائد محصولات کی معافی کے معاملے پر بھی غور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

نائب وزیر اعلیٰ نے اپنے خطاب میں معزز وزیر کا خیر مقدم کیا اور حکومت ہند (جی او آئی) کی طرف سے مسلسل حمایت اور تعاون پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ریاستی حکومت وقتاً فوقتاً جی او آئی کی طرف سے جاری کردہ مختلف ہدایات کی تعمیل کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے شہری ترقی کے لیے حکومت ہند کی اسکیموں میں ہونے والی پیش رفت پر روشنی ڈالی۔

********

ش ح۔ ف ش ع- م ف

U: 8222



(Release ID: 2032219) Visitor Counter : 24


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP