پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

پیٹرولیم اورقدرتی گیس کی وزارت  کے سکریٹری نے کہا کہ ہندوستان کی عالمی مانگ مرکز کی حیثیت ہمیں قدرتی گیس کی خریداری میں ثالثی کے مواقع فراہم کرتی ہے

Posted On: 08 FEB 2024 8:35PM by PIB Delhi

پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے سکریٹری جناب پنکج جین نے 'انڈیا - توانائی کی منتقلی کا ایک بلیو پرنٹ' کے عنوان سے اسپاٹ لائٹ سیشن میں بات کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں توانائی کی مانگ کے مرکز کے طور پر ہندوستان کا ابھرنا دنیا بھر میں قدرتی گیس کے حصول کے لیے ثالثی کے مواقع فراہم کرتا ہے۔ وہ گوا میں منعقد انڈیا انرجی ویک (آئی ای ڈبلیو )2024 میں‘ہندوستان  ابھرتی ہوئی معیشتوں کے لیے توانائی تبدیلی کا ایک خاکہ ’کے موضوع پر منعقد اسپاٹ لائٹ سیشن میں گفتگوکررہے تھے۔

سکریٹری  موصوف نے مزید کہا کہ قدرتی گیس کی خریداری کے سودوں کو مارکیٹ ریٹ سے بہت کم انجام دینے کے مواقع موجود ہیں، اور حکومت ایسے بیچنے والوں کو بات چیت میں شامل ہونے کی ترغیب دیتی ہے۔

جناب پنکج جین نے کہا کہ توانائی کی منتقلی کے سنگ بنیاد کے طور پر، ٹرمینل کی صلاحیت اور پائپ لائن نیٹ ورک کے لحاظ سے بنیادی ڈھانچے کی اپ گریڈیشن کی وجہ سے قدرتی گیس کو ہندوستان میں وسیع پیمانے پر اپنانا جاری رہے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایندھن کے ذرائع میں تنوع، گھریلو اور عالمی سطح پر، صارفین کو صاف ستھری قدرتی گیس فراہم کرنے کی کلید ہے۔

ان شعبوں کا حوالہ دیتے ہوئے جو ملک میں قدرتی گیس کے استعمال کی موجودہ سطح کو بڑھا سکتے ہیں، سکریٹری  موصوف نے کہا کہ گیس پر مبنی نقل و حرکت کی پیمائش اور گھروں تک پائپ گیس کنکشن کی توسیع بھی قدرتی گیس کے لیے ڈیمانڈ ڈرائیورز ہوں گے۔

عالمی توانائی کمپنیوں کو ہندوستان میں کام کرنے کے لیے مدعو کرنے کے سوال کوجواب دیتے  ہوئے، سکریٹری  موصوف نے کہا کہ توانائی کے ماحولیاتی نظام میں موجود اداروں کو یہ یقین دلانے کی ضرورت ہے کہ ہندوستان اب کاروبار کرنے کے لیے ایک مختلف جگہ ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ایکسپلوریشن اور پروڈکشن کے لیے دس لاکھ مربع کلومیٹر کے نو گو زونز کو ہٹانا اس سمت میں ایک ایسا ہی قدم ہے۔

مزید برآں، سکریٹری  موصوف نے کہا کہ آئی ای ڈبلیو  2024 نے نمائش کنندگان کو توانائی کے مسائل کے منفرد حل دکھانے کا موقع فراہم کیا۔ انہوں نے مثال کے طور پر اسٹارٹ اپس کے ذریعہ تیار کیے جانے والے مختلف حل کی طرف اشارہ کیا اور بی پی سی ایل کے ذریعہ دکھائے جانے والے الیکٹرولائزر کو دیسی ٹیکنالوجی کی ترقی کی کامیابی کی کہانی کے طور پر ذکر کیا۔

مزید برآں، پنکج جین نے وضاحت کی کہ بائیو ایندھن کو اپنانے میں تیزی اور توسیع کرنا سستی قیمت پر ایندھن کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ بائیو فیول کی پیداوار کے دو اہم شعبوں میں حالیہ پیش رفت - فیڈ اسٹاک جمع کرنے اور پروسیسنگ کی سہولیات - مستقبل کے لیے اچھی بات ہے۔

جناب جین نے کہا کہ ‘‘کچھ سال پہلے یہ ناقابل تصور تھا کہ میونسپل ٹھوس فضلہ کو الگ کیا جا سکتا ہے۔ لیکن یہ اب ہو رہا ہے’’ ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت فیڈ اسٹاک کی جمع کو بہتر بنانے کے لیے میکانائزیشن، انفراسٹرکچر سپورٹ اور مقامی نیٹ ورکس کو بہتر بنانے پر کام کر رہی ہے۔

سکریٹری  موصوف نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو بائیو فیول کی پیداوار بڑھانے کے غیرمعروف  ہیرو کے طور پر سراہا۔

انڈیا انرجی ویک کا پس منظر

اس سمت میں ایک اور قدم کے طور پر، آئی ای ڈبلیو2024  ،6سے 9 فروری تک گوا میں منعقد کیا جا رہا ہے اور یہ ہندوستان کی سب سے بڑی اور واحد توانائی کی نمائش اور کانفرنس ہے، جس میں توانائی کی پوری قدر کی زنجیر کو اکٹھا کیا جائے گا، اور ہندوستان کے لیے یہ  ایک محرک کے طور پر کام کرے گی۔ توانائی کی منتقلی کے مقاصد پروزیراعظم نے بھی تیل اور گیس کے عالمی سی ای اوز اور ماہرین کے ساتھ  ایک گول میز کانفرنس  کی۔

اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی اور پروان چڑھانا اور ان کو انرجی ویلیو چین میں ضم کرنا آئی ای ڈبلیو 2024کے  لئےایک اہم فوکس ہوگا۔ توقع ہے کہ اس میں مختلف ممالک سے تقریباً 17 توانائی کے وزراء، 35,000+ شرکاء اور 900 سے زیادہ نمائش کنندگان کی شرکت کا مشاہدہ کیا جائے گا۔ اس کے  کینیڈا، جرمنی، نیدرلینڈ، روس، برطانیہ اور امریکہ چھ وقف کنٹری پویلین ہوں گے ۔ ایک خصوصی میک ان انڈیا پویلین کا بھی اہتمام کیا جا رہا ہے تاکہ ان اختراعی حلوں کو ظاہر کیا جاسکے جسے  ہندوستانی ایم ایس ایم ایز توانائی کے شعبے میں آگے بڑھا رہے ہیں۔

*************

 

(ش ح ۔ج ق ۔ع آ)

U-7970



(Release ID: 2029896) Visitor Counter : 18


Read this release in: English , Hindi