سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
کیلے کے ریشوں کا استعمال کرتے ہوئے ہندوستانی سائنسدانوں نے ماحول دوست زخم کو بھرنے والی ڈریسنگ میٹریل تیار کیا ہے
Posted On:
29 FEB 2024 4:09PM by PIB Delhi
کیلے کے ریشوں کا استعمال کرتے ہوئے زخم بھرنے کے لئے ماحول کے موافق میٹریل ہندوستانی سائنسدانوں نے تیار کیا ہے، جو زخم کی دیکھ بھال کے لئے ایک پائیدار حل ہے۔
ہند وستان میں ، جو دنیا کا سب سے بڑا کیلے کی کاشت کرنے والا ملک ہے، کیلے کے ناقص تنوں کی کثرت ہے، جو کٹائی کے بعد ضائع کر دی جاتی ہے۔
ایک اہم کوشش کے طور پر ، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبہ کے تحت ایک خود مختار ادارہ، انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانسڈ اسٹڈی ان سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (آئی اے ایس ایس ٹی) کے سائنسدانوں نے کیلے کے ناقص تنوں کو، جنہیں اکثر زرعی فضلہ سمجھا جاتا ہے، زخم بھرنے کے لئے ایک ماحول دوست زخم کی میٹریل میں تبدیل کر دیا ہے۔
پروفیسر دیواشیش چودھری اور پروفیسر (ریٹائرڈ) راج لکشمی دیوی کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم، نیز آئی اے ایس ایس ٹی - ڈیکن یونیورسٹی کے مشترکہ پی ایچ ڈی پروگرام میں ریسرچ اسکالر، مریدوسمیتا برمن، نے کیلے کے ریشوں کو بایو پولیمر جیسے چیتوسن اور گوار گم کے ساتھ جوڑ دیا ہے۔ تاکہ ایک بہترین مکینیکل طاقت اور اینٹی آکسیڈینٹ خصوصیات کے ساتھ ملٹی فنکشنل پیچ بنائیں۔
اسے ایک قدم اور آگے لے جانے کے لئے ، محققین نے پیچ کو ویٹیکس نیگندو ایل پلانٹ کے ایک نشاستہ کے ساتھ جوڑ دیا ہے، جس سے پودوں کے عرق سے بھری ہوئی کیلے کے فائبر-بائیو پولیمر مرکب پیچ کی وٹرو دوائیوں کو جاری کرنے اور اینٹی بیکٹیریل ایجنٹ کی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا گیا۔ اس جدید ڈریسنگ میٹریل کو بنانے میں استعمال ہونے والا تمام مواد قدرتی اور مقامی طور پر دستیاب ہے، جس سے مینوفیکچرنگ کے عمل کو آسان، کم لاگت والا مؤثر اور غیر زہریلا بنایا گیا ہے۔
زخم کو بھرنے کے لئے میٹریل اور اس کی دیکھ بھال کے لیے ایک پائیدار حل پیش کرتا ہے اور کیلے کے وافر پودوں کے لیے اضافی استعمال تجویز کرتا ہے، جس سے کسانوں کو فائدہ ہو سکتا ہے اور ماحولیاتی اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔
پروفیسر چودھری کہتے ہیں، "یہ تحقیق زخموں کے علاج میں ایک نئے دور کا آغاز کرتی ہے، جو ایک کم لاگت، قابل اعتماد، اور ماحول دوست متبادل پیش کرتا ہے، جو حیاتیاتی تحقیق میں نمایاں صلاحیت رکھتا ہے۔" کیلے کے ریشوں فائبر-بائیو پولیمر مرکب ڈریسنگ زخموں کی دیکھ بھال میں اپنے وسیع استعمال اور صحت اور ماحول پر مثبت اثرات کے ساتھ انقلاب برپا کر سکتا ہے۔ ایلسیویئر نے حال ہی میں جرنل آف بائیولوجیکل میکرومولیکولس کے بین الاقوامی جریدے اس کام کو شائع کیا ہے۔
سائنسی طبقے میں اس کی اہمیت کو مزید اجاگر کرنے والی یہ تحقیق حال ہی میں انٹرنیشنل جرنل آف بائیولوجیکل میکرومولیکولس میں ایلسیویئر کے ذریعے شائع ہوئی ہے۔
اشاعت کا لنک: https://doi.org/10.1016/j.ijbiomac.2024.129653
کسی بھی وضاحت کے لیے: پروفیسر دیوایش چودھری devasish@iasst.gov.in سے رابطہ کریں ۔
************
U.No:7909
ش ح۔ح ا۔ق ر
(Release ID: 2029352)
Visitor Counter : 51