سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی علوم کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے "ایک ہفتہ ایک موضوع"  مہم کا آغاز کیا جس میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے مختلف بہاو میں ہندوستان کی حالیہ کامیابیوں کی کہانیان پیش كی گئی ہے


"ہمارا مقصد اسی طرح کے منصوبوں پر کام کرنے والی تمام سی ایس ائی آر لیبز کی کوششوں کو مربوط کرنا ہے تاکہ اوورلیپ کو کم کیا جا سکے اور وسائل کو بہتر بنایا جا سکے" ۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ

ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ کونسل فار سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ  کے تحت ’ایک ہفتہ ایک موضوع‘ پہل کا مقصد جدت طرازی کو سب کے لیے ہمہ جہت بنانا ہے

سائنس اور ٹکنالوجی کے وزیر کی موجودگی میں تقریباً 24 ٹیکنالوجی کی منتقلی، مصنوعات کی لانچنگ، مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے

وزیر اعظم نریندر مودی کا وژن سائنس کو لیبز تک محدود نہ رکھ کر کسانوں اور عام شہریوں کو بااختیار بنانا ہے: ڈاکٹر سنگھ

Posted On: 24 JUN 2024 6:59PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی علوم کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، پی ایم او، محکمہ جوہری توانائی، محکمہ خلائی امور، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن كے مملكتی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج "ایک ہفتہ ایک موضوع" مہم کا آغاز کیا جس میں سائنس اور تیکنالوجی کے مختلف شعبوں میں ہندوستان کی حالیہ کامیابی کی کہانیوں کو پیش كیا گیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، "ہمارا مقصد اوورلیپ کو کم کرنے اور وسائل کو بہتر بنانے کے لیے اسی طرح کے منصوبوں پر کام کرنے والی تمام سی ایس آئی آر لیبز کی کوششوں کو مربوط کرنا ہے اور کونسل فار سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ کے تحتایک ہفتہ ایک موضوعپہل کا مقصد اختراع کو سب کے لیے ہمہ جہت بنانا ہے۔

قابل ذکر ہے کہایک ہفتہ ایک موضوعوزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے دماغ کی اختراع ہے۔ 'ایک ہفتہ ایک موضوع' پچھلے سال شروع ہونے والے 'ایك ہفتہ ایك لیباقدام کی بنیاد اوراس كی کامیابی پر تیار كیا گیا ہے۔ ایك ہفتہ ایك لیب بھی اُنہی کی رہنمائی میں ممکن ہوا۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے، سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر نے اس اقدام کے پیچھے حائل اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی اور كہا کہ لیبز میں پیش رفت اور ترقی کے تعلق سے شہریوں میں بیداری پیدا کرنا ہے تاكہ درمیانی، چھوٹی اور بہت چھوٹی صنعتوں جیسے اسٹارٹ اپ، اپنی مدد آپ گروپوں اور سائنسدان، محققین جیسے اسٹیک ہولڈرز کو بااختیار بنا كر صنعت کے ساتھ انضمام اور تعاون کے ذریعے انہیں روزگار کے نئے مواقع اور راستے فراہم کئے جائیں۔

سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی موجودگی میں تقریباً 24 ٹکنالوجی کی منتقلی ہوئی اور مصنوعات کے اجراء كے علاوہ مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے۔ سی ایس آئی آر کے ابتدائی سفر کا پتہ لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سی ایس آئی آر کی تاریخ ہندوستان کی آزادی سے پہلے کی ہے پھر اس سے بھی صنعت کا تعلق بڑی حد تک نہیں ہوا تھا۔  تاہم، پچھلی دہائی میں ہم نے صنعت-تعلیم- اور تحقیق اور کاروباری شخصیت کو مربوط کرنے کی کوشش کی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ "وزیر اعظم نریندر مودی کا وژن سائنس کو لیبز تک محدود نہ رکھ کر کسانوں اور عام شہریوں کو بااختیار بنانا بلکہ زندگی میں آسانی کو فروغ دینے کے لیے ان تک پہنچنا ہے۔ 8 موضوعات سے رجوع كیا گیا جن میں توانائی اور توانائی کے آلات، کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکلز، ایرو اسپیس، الیکٹرانکس اور اسٹریٹجک شعبے؛ سول انفراسٹرکچر اور انجینئرنگ، زراعت، غذائیت اور بایوٹیک؛ صحت کی دیکھ بھال؛ کان کنی، معدنیات، دھاتیں اور مواد؛ ماحولیات، ماحولیات، زمین، سمندری علوم اور پانی  شامل ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایك ہفتہ ایك لیب کی کامیابی پر اطمینان کا اظہار کیا اور ایك ہفتہ ایك موضوع کے لیے اسی طرح کی کامیابی کی خواہش ظاہر کی۔ مزید آگے بڑھتے ہوئے انہوں نے اس اقدام کو سی ایس آئی آر لیبز سے دوسری سہولیات تک بڑھانے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے ایک ہفتہ ایک مربوط موضوع كے طور پر اگلے سال کا ایجنڈا بھی پیش كیا۔ گہرے سمندر کے مشن، خوشبو مشن، باجرے کی معیشت، بائیو اکانومی اور نیکسٹ جنریشن ٹیکنالوجی میں پیشرفت شیئر كرتے ہوئے كہا كہ  ہندوستانی معیشت کو تیزی سے ترقی کرنے اور 5ویں سب سے بڑی میں چوتھی سب سے بڑی بن جائے گی۔

وزیر نے یہ بھی ذكر کیا کہ کس طرح مقامی آبادی ان میں سے کچھ لیبز کی سرگرمیوں سے لاعلم تھی لیکن ان میں بیداری پیدا کرنے کے بعد انہیں ٹیولپ کی کاشت کے پورے ترقیاتی سفر کا حصہ بنایا جا سکتا ہے۔ سی ایس آئی آر کے ذریعہ تیار کردہ 108 پیٹل لوٹس ایک روشن مثال ہے۔ انہوں نے كہا كہ "ہم سی ایس آئی آر دائروں سے آگے جا رہے ہیں"۔

ڈاکٹر این کلیسیلوی، ڈی جی، سی ایس آئی آر؛ آر پردیپ کمار، ڈائریکٹر سی ایس آئی آر-سی بی آر آئی، روڑکی بھی اس موقع پر موجود تھے۔

*****

U.No:7789

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 2028373) Visitor Counter : 25


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP , Tamil