ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

ماحولیات کے عالمی دن  کے موقع پر وزیراعظم کی جانب سے شروع کی گئی  پہل سے آلودگی سے پاک اہداف کے حصول میں مدد ملے گی ، جس سے آلودگی سے پاک معیشت  حاصل کی جاسکے گی اور  آب وہوا میں تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے  کے لئے پائیدار طرز زندگی کو اپنایا جاسکے گا: مرکزی وزیر بھوپیندر یادو کا بیان


 اسولا بھاٹی  وائلڈ  لائف سینکچری میں پودہ لگانے کی مہم ‘ایک پیڑ ماں کے نام’ میں ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا میں تبدیلی کے  مرکزی وزیر، دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر، مرکزی وزیر مملکت اور ماحولیات، جنگلات اور آ ب وہوا میں تبدیلی کی وزارت کے افسران نے شرکت کی

Posted On: 20 JUN 2024 5:37PM by PIB Delhi

پانچ جون 2024 کو ماحولیات کے عالمی دن کے  موقع پر عزت مآب وزیر اعظم کی جانب سے شجر کاری مہم کو آگے بڑھاتے ہوئے  اور شجرکاری مہم کو ایک عوامی تحریک بنانے کی غرض سے، آج نئی دہلی کے اسولا بھاٹی وائلڈ لائف سینکچری میں درخت لگانے کی مہم کا انعقاد کیا گیا۔   اس تقریب کا اہتمام حکومت ہندکےماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت اور دہلی حکومت کے محکمہ جنگلات اور جنگلی حیات نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔

ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے اس تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ  اوردہلی کے لیفٹیننٹ گورنر جناب ونے کمار سکسینہ بھی اس تقریب میں  موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001GIS5.jpg

اس موقع  پر  ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، جناب بھوپیندر یادو نے کہا کہ ماحولیات کے عالمی دن کے موقع پر نئی دہلی کے بدھا  گارڈن میں عزت مآب وزیر اعظم کی طرف سے شروع کی گئی پہل سے آلودگی سے پاک اہداف کے حصول میں مدد ملے گی ، جس سے آلودگی سے پاک معیشت  حاصل کی جاسکے گی اور  آب وہوا میں تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے  کے لئے پائیدار طرز زندگی کو اپنایا جاسکے گا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ سائنسی ترقی اور فطرت کے درمیان توازن برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ جناب یادو نے گہرے  ماحولیاتی احساس کی اہمیت کو اجاگر کیا، جو کہ فطرت اور اس کے لوگوں کے درمیان گہرے نامیاتی تعلقات کا مطالبہ کرتا ہے۔ انہوں نے ماحولیات کے موافق طرز زندگی کا بھی  ذکر کیا ، جس کا تذکرہ محترم وزیراعظم نے گلاسگو کانفرنس میں کیا تھا، جہاں انہوں نے ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی سمت میں ایک اہم قدم کے طور پر زندگی یا طرز زندگی برائے ماحولیات کو اپنانے کی ضرورت کا اعلان کیا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002XZCG.jpg

جناب یادو نے وضاحت کی کہ دیگر ممالک کے ساتھ کثیرالجہتی میٹنگوں کے دوران عزت مآب وزیر اعظم نے ماحولیات کے موافق  طرز زندگی کو اپنانے، کاربن کے اخراج کو کم کرنے اور قابل تجدید توانائی کے استعمال میں مشن لائف، انٹرنیشنل سولر الائنس،  آفات لچکدار بنیادی ڈھانچے کے لئے اتحاد، انٹرنیشنل بگ کیٹ الائنس اور اسی طرح کے دیگر اقدامات کے ذریعےقابل تجدید  توانائی کے استعمال میں قیادت فراہم کی ہے۔ ہندوستان نے پیرس معاہدے کے مطابق 9 سال کے ہدف کی مقررہ مدت سے پہلے کاربن کے اخراج کی شدت کو کم کرنے کے اپنے عہد کو پورا کیا۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ بہت سی اہم ضروریات جیسے کھانا، کھانا پکانے کا تیل، ادویات، کاسمیٹکس، توانائی وغیرہ صرف فطرت سے ہی حاصل ہوتی  ہیں اور اس لیے فطرت کی حفاظت کرنا اور سبز اہداف کو حاصل کرنا اور حیاتیاتی تنوع کو بڑھانا ہمارا فرض ہے۔

جناب یادو نے کہا کہ وزارت مختلف اسکیموں / پروگراموں پر کام کر رہی ہے، جیسے چیتا کی نقل مکانی، پروجیکٹ ٹائیگر، پروجیکٹ ہاتھی، پروجیکٹ شیر، بگ کیٹ الائنس اور ایم آئی ایس ایچ ٹی آئی وغیرہ پر حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے کام کر رہی ہے، یہ سب کلائمیٹ ایکشن پروگرام ہیں۔ یہ ہمارا فرض ہے کہ جو فطرت ہمیں اپنی پچھلی نسل سے وراثت میں ملی ہے،ہمیں  اسے اپنی آنے والی نسلوں کو ان کی پرامن بقا کے لیے آگے بڑھانا چاہیے۔

جناب یادو نے اس بات پر زور دیا کہ سماجی و ثقافتی تنظیموں، سیلف ہیلپ گروپس، کارپوریٹس، اسکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں وغیرہ کو شامل کرکے شجرکاری کے لیے نگر وین میں علاقے کی حد بندی کی جائے۔ تاکہ دیسی پودوں کے بیج مختلف ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایک جامع انداز میں تقسیم کیے جا سکیں۔

جناب یادو نے کہا کہ قوم کو حیاتیاتی تنوع کو بچانا چاہئے، کیونکہ زندگی فطرت سے جڑی ہوئی ہے۔ پرندوں اور سبزی خور جانوروں کو خوراک فراہم کرنے کے لیے مقامی انواع کے پودے لگانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ماں کے نام  پر ایک پیڑ  لگانے اور اسے ایک عوامی تحریک بنانے کی اہمیت  کا ذکر کیا۔ ماحولیات کا احساس وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے ان افسروں کی تعریف کی، جو اپنے بچوں کو درخت لگانے کی مہم کے لیے اپنے ساتھ لائے تھے، تاکہ انہیں فطرت کی دیکھ بھال کرنے کی ترغیب دی جا سکے۔ انہوں نے سبھی پر زور دیا کہ وہ 'ایک پیڑ ماں کے نام' کی پہل میں شامل ہوں، جسے عزت مآب وزیر اعظم نے جن آندولن بنانے کے لیے شروع کیا تھا۔ جناب یادو نے نشاندہی کی کہ انٹرنیشنل سولر الائنس کی قیادت اب ہندوستان کر رہا ہے، جس کا دفتر ہریانہ کے گروگرام میں ہے۔  22 جولائی کو ہریالی تیج کے موقع پر عوامی نمائندوں سمیت سبھی درخت لگانے میں پہل کریں۔ حال ہی میں اٹلی میں منعقدہ جی-7 سربراہی اجلاس میں وزیر اعظم نے "एक पेड़ मँ के नम" مہم کا ذکر کیا اور بہت سے ممالک نے اس کی تعریف کی ہے۔  جناب یادو نے کہا کہ وکست بھارت میں وکست پریاورن بھی شامل ہے۔

مرکزی وزیر نے شرکاء سے اس بات کا عہد لیا کہ وہ اپنی ماں اور دھرتی کی محبت اور عزت کے نشان کے طور پر کم از کم ایک درخت لگائیں اور اسے قومی اور عالمی سطح پر آگے بڑھائیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00376CF.jpg

ماحولیات ، جنگلات  اور آب وہوا میں تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے کہا کہ محترم وزیر اعظم کی رہنمائی میں شروع کی گئی مہم 'ایک پیڑ ماں کے نام' ماحولیات کے تحفظ میں ایک اہم شراکت ہے۔ انہوں نے کہا کہ درخت لگانا ایک مقدس عمل ہے اور ماں کے نام پر درخت لگانا ایک منفرد کاوش ہے۔ انہوں نے شرکاء کی تعریف کی، جنہوں نے اس موقع پر ‘ایک پیڑ  ماں کے نام’  کے موقع پر پودے لگانے کے عظیم کام کے ذریعے مادر دھرتی کا احترام کرنے کے لیے جمع ہوئے جو کہ آنے والی نسلوں کے لیے مادر فطرت کی حفاظت کے لیے ایک بڑا قدم ہے۔ متسیہ پرانا کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک درخت 10 بچوں کے برابر ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ محترم وزیر اعظم نے مشن لائف کا منتر پوری دنیا کو دیا ہے اور اس کا مثبت اثر نظر آ رہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004A1EK.jpg

دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر جناب ونے کمار سکسینہ نے کہا کہ عزت مآب وزیر اعظم کی طرف سے شروع کی گئی پہل فطرت اور ماں کے تئیں ان کی وابستگی کو ظاہر کرتی ہے۔ انہوں نے ایسے درخت لگانے کا بھی حکم دیا، جو درختوں میں پھل دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 2 سالوں میں ڈی ڈی اے نے 90 فیصد کی بقا کی شرح کے ساتھ 2 لاکھ سے زیادہ درخت لگائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ درخت لگانے کی ذمہ داری اٹھانی ہے اور اس کی پرورش اس وقت تک کرنی ہے، جب تک کہ وہ مکمل نہ ہو جائے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ جنگلی حیات کے لیے خوراک کا بندوبست کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ انسانوں اور جانوروں کے درمیان تنازعات کو کم کیا جاسکے۔ انہوں نے دہلی کے شہریوں اور ملک کے تمام شہریوں سے کہا کہ وہ دہلی اور ملک میں ہریالی کو بڑھانے کے لیے کسی بھی مناسب جگہ پر کم از کم ایک درخت لگائیں۔

جناب  بھوپیندر یادو نے دہلی کے اسولا بھاٹی وائلڈ لائف سینکچری میں "ماتری وَن" کی تختی کی نقاب کشائی بھی کی جہاں ہماری ماؤں اور مادر فطرت کے اعزاز میں "ایک पड़े मँ के नम" مہم کے تحت شجرکاری کی گئی تھی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0059QWK.jpg

بڑے پیمانے پر شجرکاری مہم کا آغاز بچوں اور ان کی ماؤں نے کیا تھا۔ ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر، ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر مملکت، دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر، ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کے سکریٹری اور ڈائریکٹر جنرل، جنگلات نے بھی پودے لگائے۔ ماحولیات کی جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کے افسران اور عملہ، دہلی کے قومی راجدھانی خطے کے جنگلات کے افسران نے اس تقریب میں حصہ لیا۔ دہلی کے آسولا بھاٹی وائلڈ لائف سینکچری میں تقریباً 1 ہیکٹر کے رقبے میں دیسی نسل کے 1000 پودے لگائے گئے تھے۔ لگائے گئے اہم نسلوں میں سیتا اشوک، پیپل، نیم، جامن، مول شری شامل ہیں۔ مرکزی وزیر نے مہم کے دوران لگائے گئے تمام پودوں کی بقا کو یقینی بنانے کا مشورہ دیا۔ تمام درخت جیو ٹیگ کیے گئے ہیں اور اوسط اونچائی 6 فٹ ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006KVJ1.jpg

شجر کاری مہم ایک بڑی کامیابی کے طور پر اختتام پذیر ہوئی۔ اس تقریب نے ہمارے اردگرد گرین کور کے بارے میں بیداری لانے میں مدد کی۔ اس نے پودوں اور انسانوں کے درمیان تعلق کو مضبوط بنانے میں بھی مدد کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007K6W5.jpg

************

ش ح۔ح ا۔ق ر

U.No:7638



(Release ID: 2027157) Visitor Counter : 20


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP