قبائیلی امور کی وزارت
سیکل سیل کے عالمی دن کے موقع پر، قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب جوال اورام بدھ کو نئی دہلی میں سیکل سیل کی بیماری کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے ایک قومی کانفرنس کی صدارت کریں گے
Posted On:
18 JUN 2024 9:16PM by PIB Delhi
سیکل سیل کی بیماری کے بارے میں بیداری پیدا کرنے اور اس بیماری کو نسل در نسل منتقل ہونے سے روکنے کے مقصد کے ساتھ، قبائلی امور کی وزارت(ایم او ٹی اے) اور علمی شراکت دار برسا منڈا سینٹر، آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، دہلی عالمی یوم سیکل سیل کے موقع پر بدھ کو نئی دہلی میں ایک قومی کانفرنس کا انعقاد کر رہی ہیں۔ قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب جوال اورام مہمان خصوصی کے طور پر اس تقریب کی صدارت کریں گے اور قبائلی امور کے وزیر مملکت جناب ڈی ڈی یوئیکے اعزازی مہمان ہوں گے۔
سیکل سیل کی بیماری سے مراد خون کے موروثی عوارض کا ایک گروپ ہے جس میں جینیاتی تبدیلی غیر معمولی ہیموگلوبن کو اکٹھا کرنے کا سبب بنتی ہے، جس کی وجہ سے خون کے سرخ خلیے سیکل کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ سیکل کی شکل کے یہ خلیے خون کے بہاؤ میں رکاوٹ کا باعث بنتے ہیں، جو خون کی کمی، درد، انفیکشن اور دیگر سنگین پیچیدگیوں کا باعث بن سکتے ہیں۔ سکیل سیل کی علامت والے افراد میں صرف ایک خراب جین ہوتا ہے اور وہ عام طور پر معمول کی زندگی گزارتے ہیں، لیکن وہ اپنے بچوں کو جین منتقل کر سکتے ہیں۔ لہذا، تمام بالغوں اور نوزائیدہ بچوں کے لیے یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ سکیل سیل کی بیماری اور سکیل سیل کی علامت کی صورت میں طبی جانچ کرائیں۔
سیکل سیل کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں جناب اورام نے لوگوں کو سیکل سیل کی بیماری کے بارے میں ملک گیر بیداری مہم میں حصہ لینے اور اس کے لیے ٹیسٹ کروانے کی ترغیب دی، تاکہ اس کا بروقت پتہ لگایا جا سکے اور اس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
حکومت ہند نے سال 2047 تک سکل سیل بیماری کے خاتمے کے مشن کا آغاز کیا، جس کے تحت وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے یکم جولائی 2023 کومدھیہ پردیش کے شہڈول سے قومی سکل سیل انیمیا کے خاتمے کے مشن کا آغاز کیاتھا ۔ اس مشن میں بیداری پیدا کرنا، متاثرہ قبائلی علاقوں میں صفر سے 40 سال کی عمر کے سات کروڑ لوگوں کی عالمگیر سطح پر جانچ شامل ہے۔ یہ پروگرام، ہندوستان کے قبائلی اور دیگر زیادہ متاثرہ علاقوں کی تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سیکل سیل انیمیا کی جانچ ، روک تھام اور انتظام کے لیے مشن موڈ میں چلایا جا رہا ہے۔ اس کا فوکس 17 ریاستوں کے قبائلی اکثریتی اضلاع پر ہے جہاں اس بیماری کا اثر زیادہ ہے۔ درج فہرست قبائل کی آبادی میں پیدا ہونے والے 86 میں سے تقریباً ایک بچے کو سکیل سیل کی بیماری ہوتی ہے۔ یہ بیماری وسطی، مغربی اور جنوبی ہندوستان میں زیادہ پائی جاتی ہے۔ یہ بنیادی طور پر جھارکھنڈ، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، مغربی اوڈیشہ، مشرقی گجرات اور شمالی تمل ناڈو اور کیرالہ میں نیلگیری پہاڑیوں کے کچھ حصوں میں پایا جاتا ہے۔
سکل سیل انیمیا کو ختم کرنے کے قومی مشن کے تحت اب تک تین کروڑ سے زیادہ لوگوں کی سکل سیل کی بیماری کی جانچ کی جا چکی ہے۔ نیشنل سکل سیل انیمیا کے خاتمے کا مشن قومی صحت مشن کا ایک ذیلی مشن ہے، جس میں اس طرح کی بیماری کے بارے میں بیداری پیدا کرنے اور مشاورتی مواد تیار کرنے میں قبائلی امور کی وزارت کا کلیدی کردار ہے۔ اس میں قبائلی علاقوں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ 29 اگست، 2023 کو، قبائلی امور کے مرکزی وزیر نے ’سیکل سیل انیمیا کے خاتمے کے مشن‘ کے حصے کے طور پر ‘بیداری مہم اور ٹرینرز کی تربیت‘ کا آغاز کیا۔ اس پروگرام میں زمینی سطح کے عہدیداروں کو تربیت دینے کا انتظام کیا گیا ہے، تاکہ عام لوگوں بالخصوص قبائلی علاقوں میں اس سمت میں بیداری پیدا کی جا سکے۔
******
ش ح ۔ع ح- رم
U. No.7555
(Release ID: 2026452)
Visitor Counter : 47