سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر نے سائنسی مواصلات کی مؤثر حکمت عملیوں پر ورکشاپ  منعقد کی

Posted On: 23 FEB 2024 7:58PM by PIB Delhi

سی ایس آئی آر-نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کمیونی کیشن اینڈ پالیسی ریسرچ (این آئی ایس سی پی آر) نے آج  نئی دہلی میں ایک اورینٹیشن ورکشاپ کا انعقاد کیا، جس نے اپنے سائنس میڈیا کمیونیکیشن سیل(ایس ایم سی سی) کو ممتاز ماہرین کی قیمتی بصیرت  سے بااختیار بنایا۔ ورکشاپ کا مقصدایس ایم سی سی کو سائنس اور ٹیکنالوجی (ایس اینڈ ٹی) سے متعلقہ معلومات کو عوام تک پہنچانے کے لیے موثر حکمت عملیوں سے آراستہ کرنا تھا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001YT9L.jpg

 

سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر میں  سائنس کمیونیکیشن ورکشاپ کے افتتاحی سیشن کی جھلک۔

 (دائیں سے بائیں): ڈاکٹر بی کے تیاگی، ڈاکٹر منیش موہن گور، ڈاکٹر دیپیندر  مجم دار، ڈاکٹر سوجیت بھٹاچاریہ اور محترمہ راکھی بخشی۔

ڈاکٹر دیپندرمجم دار ، فیکلٹی، نیشنل اکیڈمی آف براڈکاسٹنگ اینڈ ملٹی میڈیا (این اے بی ایم) ، پرسار بھارتی نے "ریڈیو کے ذریعے ایس اینڈ ٹی کی معلومات کو مؤثر طریقے سے بات چیت کرنے" پر اپنے تجربات کااظہار  کیا، جس میں ملک بھر میں متنوع سامعین تک پہنچنے کے لیے اس میڈیم کی طاقت کو اجاگر کیاگیا۔ انہوں نے عوام تک سائنس کو مؤثر طریقے سے پہنچانے کے لیے آل انڈیا ریڈیو کی سرگرمیوں کے بارے میں تفصیل سے بات چیت کی۔

محترمہ راکھی بخشی، کمیونیکیشن ایڈوائزر، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (آئی آئی پی اے) نے آج کے ڈیجیٹل دور میں پرکشش، مختصر، درست اور دل چسپ مواد کی بڑھتی ہوئی اہمیت پر زور دیتے ہوئے "سائنسی مواصلات میں مختصر ویڈیوز اور ریلز کے رول " پر اپنی قیمتی بصیرت پیش کی۔ . انہوں نے کہا کہ ہمیں سوشل میڈیا پر بڑھتی ہوئی غلط معلومات کے بارے میں بھی محتاط رہنے کی ضرورت ہے  کہ ہمیں معلومات کی تصدیق اور فوری طور پر حقائق کی جانچ کرکے اس سے کیسے نمٹنا چاہئے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002X0CX.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0043KNU.jpg 

 

ڈاکٹر بی کے تیاگی  (مشہور سائنس کمیونیکیٹر) کی بات چیت "روایتی لوک میڈیا کے ذریعے سائنس کی بات چیت" پر مرکوز رہی۔ انہوں نے کمیونٹیز کے ساتھ جڑنے اور سائنسی تفہیم کو فروغ دینے کے لیے مانوس ثقافتی تاثرات سے فائدہ اٹھانے کی طاقت کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نےاس سلسلے میں  مثالیں بھی  بیان کیں کہ روایتی لوک میڈیا کے ذریعے سائنسی معلومات تک کیسے پہنچا جائے، بات چیت کی جائے اور اسے پیش کیا جائے۔

ڈاکٹر سوجیت بھٹاچاریہ، چیف سائنس داں اور ڈائرکٹر،سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر کے انچارج نے سائنسی تحقیق اور عوام کے درمیان فرق کو ختم کرنے کے لیے موثر سائنس مواصلات کی اہمیت پر زور دیا۔ "یہ ورکشاپ ایس ایم سی سی کو ضروری آلات  اور حکمت عملیوں سے آراستہ کرتی ہے تاکہ پیچیدہ ایس اینڈ ٹی معلومات کو واضح، دلکش اور قابل رسائی انداز میں عام کیا جا سکے۔" انہوں نے سوشل میڈیا مواد سے متعلق حقائق کی جانچ کے لیے سائنسدانوں اور ماہرین کی ایک ہم مرتبہ جائزہ کمیٹی کی تجویز بھی پیش کی۔

ورکشاپ  نے ایس ایم سی سی کو متنوع مواصلاتی چینلز اور تکنیکوں کی جامع تفہیم فراہم کی، جس سے اسے مخصوص سامعین تک پہنچنے اور سائنس کے ساتھ زیادہ سے زیادہ عوامی مشغولیت کو فروغ دینے کے لیے اپنا نقطہ نظر تیار کرنے کے قابل بنایاجاسکے۔

سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر  کے پروجیکٹ مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن ڈویژن  کے سربراہ  ڈاکٹر نریش کمار نے سائنس میڈیا کمیونیکیشن سیل (ایس ایم سی سی) کی اہمیت اور مختلف میڈیا پلیٹ فارمز پر ہندوستانی آر اینڈ ڈی کامیابیوں کو پھیلانے کے لیے اس کے رول پر زور دیا۔ سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر  کے سائنس داں  اور پرنسپل انوسٹی گیٹر ڈاکٹر منیش موہن گور ایس ایم سی سی نے ایس ایم سی سی کے مینڈیٹ، اس کی کلیدی سرگرمیوں اور اورینٹیشن ورکشاپ کے بارے میں ایک مختصر خاکہ پیش کیا تاکہ شرکاء کو سائنس مواصلات کے بارے میں ترغیب دی جا سکے۔ ایس ایم سی سی کے عملے کے ارکان کے ساتھ ساتھ پی ایچ ڈی کے طلباء نے ورکشاپ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور سبھی  ماہرین سے بہت کچھ معلومات حاصل کیں۔

سائنسی اور صنعتی تحقیق کی کونسل- نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کمیونیکیشن اینڈ پالیسی ریسرچ (سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر  ) سائنس مواصلات کو آگے بڑھانے، شواہد پر مبنی ایس اینڈ ٹی پالیسی کی تحقیق اور عوام میں سائنس سے متعلق  بیداری کو فروغ دینے کے لیے مخصوص ہے۔ اختراعی اقدامات اور باہمی تعاون کی کوششوں کے ذریعے، سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر  سائنسی برادری اور عام لوگوں کے درمیان خلیج کو پر کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

*************

ش ح ۔ش م۔ج ا

U. No.7231


(Release ID: 2023388) Visitor Counter : 40


Read this release in: English , Hindi