الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

ایس ٹی پی آئی نے 33 واں یوم تاسیس منایا: ہندوستان کے تکنیکی مستقبل کی تعمیر میں تین دہائیوں کے تعاون کو یاد کیا

Posted On: 05 JUN 2024 8:27PM by PIB Delhi

اہم حقائق:

•      مہارت کے فروغ اور اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو مضبوط بنانے کے لیے دو مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے

•      ’’کٹنگ ایج ٹیک فورجنگ انڈیا اَیز اے سافٹ ویئر پروڈکٹ نیشن‘‘ پر رپورٹ جاری کی گئی

•      ایک بہتر اسٹارٹ اپ نیٹ ورکنگ اور انکیوبیشن انیشیٹو کے لیے دو ویب پورٹل شروع کیے گئے۔

 

سافٹ ویئر ٹکنالوجی پارکس آف انڈیا (ایس ٹی پی آئی) نے آج فخر کے ساتھ اپنا 33 واں یوم تاسیس منایا، جو سافٹ ویئر کی برآمدات کے ساتھ ساتھ جدید ٹیک اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کی پرورش کے سلسلے میں ہندوستانی ٹیکنالوجی کے شعبے میں تین دہائیوں سے زیادہ کی بے مثال شراکت کی یاد میں منایا جارہا ہے۔ نئی دہلی کے ممتاز اشوکا ہوٹل میں منعقدہ اس تقریب میں ’’پوزیشننگ بھارت ایز اے ٹیک پروڈکٹ نیشن‘‘کے تھیم میں الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کے سکریٹری جناب ایس کرشنن اور ایس ٹی پی آئی کے ڈائریکٹر جنرل جناب اروند کمار، نیز حکومت اور ٹیکنالوجی دونوں صنعتوں سے تعلق رکھنے والے دیگر معززین، جیسے این وی آئی ڈی آئی اے کے ایم ڈی جناب وشال دھوپر اور ٹیلی سالیوشنز کے ایم ڈی جناب تیجس گوئنکا نے شرکت کی جنھوں نے گزشتہ تین دہائیوں کے دوران ایس ٹی پی آئی کی تاریخی کامیابیوں اور زبردست شراکت داریوں پر روشنی ڈالی۔

نیٹ ورکنگ اور سستی انکیوبیشن اسپیس کے لحاظ سے ٹیک اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو مضبوط کرنے کے لیے، ایس ٹی پی آئی نے نیٹ ورکنگ اور ریسورس ڈسکوری پلیٹ فارم (SayujNet) اور ایس ٹی پی آئی ورک اسپیس پورٹل (STPI-Workspace) کا آغاز کیا۔ ایس ٹی پی آئی نے ’’اننت‘‘ کے برانڈ نام کے تحت ہندوستان کے خودمختار کلاؤڈ جرنی کو تیار کرنے کی طرف اپنی پہل کا اعلان کیا، جو ہندوستانیوں کے لئے ہندوستانیوں کے ذریعہ بنایا گیا ایک ہائپر اسکیل کلاؤڈ ہوگا۔ روایتی کمپیوٹ انفرا اسٹرکچر سروسز (آئی اے اے ایس) کے علاوہ، اننت، ایس اے اے ایس، پی اے اے ایس اور جی پی یو پر مبنی خدمات بھی پیش کرے گا۔

اس تقریب میں دو مفاہمت ناموں پر دستخط بھی کیے گئے جس کا مقصد ہندوستان میں ٹیک اسٹارٹ اپس کی اگلی نسل کو فروغ دینے کے لیے ایک جامع ماحولیاتی نظام کی ترقی کرنا اور اسے پروان چڑھانا ہے۔ سبودھ فاؤنڈیشن اور ایس ٹی پی آئی کے درمیان پہلے مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے جس کا مقصد انجینئرنگ گریجویٹس کے لیے ڈیپ ٹیک میں مہارت کے فروغ سے متعلق اقدامات اور کاروباری تربیتی ماحولیاتی نظام کو فروغ دینا ہے۔ افتتاحی تقریب میں STPINEXT اقدامات اور ڈی بی ایس بینک انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کے درمیان ایک مفاہمت نامے کا تبادلہ بھی ہوا جس کا مقصد ہندوستان میں ٹیک اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو مضبوط کرنا تھا۔

اہم افتتاحی تقریب میں جناب شری کرشنن نے’ کٹنگ – ایج ٹیک فارجنگ انڈیا ایز اے سافٹ  ویئر پروڈکٹ نیشن‘ کے عنوان سے ڈیپ ٹیک نالج رپورٹ کا اجرا بھی کیا، جو ہندوستان کو اختراعات اور صنعت کاری کے نئے مرکز میں تبدیل کرنے کے لیے وسیلے کے طور پر کام کرے گی۔ یہ رپورٹ ہندوستان میں جدید ترین ٹیکنالوجیز کی موجودہ حالت کے ساتھ ساتھ ترقی اور اختراع کے لیے چیلنجوں اور مواقع کے بارے میں اسٹریٹجک بصیرت فراہم کرے گی۔

اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے، ایم ای آئی ٹی وائی کے سکریٹری، جناب ایس کرشنن نے کہا کہ ’’آج، ایس ٹی پی آئی کی ٹائر-2 اور ٹائر- 3 شہروں میں زیادہ موجودگی ہے۔ یہ وہ طریقہ ہے جس سے خوشحالی آتی ہے۔ ہم جو حاصل کرنا چاہتے ہیں وہ نیٹ ورکنگ اور ڈیجیٹل کنکٹیوٹی کے امکانات کے ذریعے ٹیلنٹ کو جمع کرنے اور مواقع کو اکٹھا کرنے میں مدد کرتا ہے۔ ایس ٹی پی آئی ایک تنظیم کے طور پر اس طرح کے ماحول کو پیدا کرنے اور ایک ایسے ماحولیاتی نظام کو یکجا کرنے میں ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے، جو سافٹ ویئر، سافٹ ویئر ایمبیڈڈ مصنوعات اور کسی حد تک ہارڈ ویئر میں بھی ہندوستان کو ایک پروڈکٹ ملک کے طور پر ابھرنے میں مدد دے رہا ہے۔ میں ایس ٹی پی آئی کو ہندوستان کو صحیح معنوں میں ایک ڈیجیٹل مصنوعات والا ملک بنانے میں ان کے تعاون کے لیے مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔ ہم ان کے اچھے کام کو جاری رکھنے کے لیے آنے والی دہائی میں ان کی طرف دیکھتے ہیں، تاکہ ہندوستان اپنی ترقی کے عزائم کو صحیح معنوں میں حاصل کر سکے۔

اس کے بعد، ایس ٹی پی آئی کے ڈائریکٹر جنرل، جناب اروند کمار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ایس ٹی پی آئی کے لیے ایک قابل فخر لمحہ ہے۔ ہم نے 1991 سے وقف شدہ آئی ٹی/ آئی ٹی ای ایس مدد فراہم کی ہے، یہ ایس ٹی پی آئی خاندان کے ہر فرد کی محنت اور ثابت قدمی کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ ہم نے اپنے سفر کا آغاز تین مراکز سے کیا تھا اور آج ملک بھر میں 65 مراکز میں ہماری موجودگی ہے۔ مستقبل پر نگاہ رکھتے ہوئے، وزارت کی طرف سے ہمارا مینڈیٹ ٹائر-2 اور ٹائر-3 شہروں میں انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینا اور IT/ITES صنعتوں کو تقویت دینا ہے۔ ہم نے انٹرپرینیورشپ کے  24 مراکز (سی او ای ایس) بنائے ہیں اور نیکسٹ جنریشن انکیوبیشن اسکیم (این جی آئی ایس) کو نافذ کیا ہے، جس نے جدید ڈیجیٹل فرنٹیئرز میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں، جبکہ بلاک چین، اے آئی، آئی او ٹی، اے آر اور وی آر جیسے ڈومینز میں 1000 سے زیادہ اسٹارٹ اپس کو فروغ بھی دیا ہے۔ ان اقدامات کے ساتھ، ایس ٹی پی آئی ٹیکنالوجی کی صنعت کو آگے بڑھانا جاری رکھے ہوئے ہے اور ہندوستان میں کاروباری ترقی کے لیے ایک سازگار ماحول فراہم کر رہا ہے۔ ایسی صورت حال میں ہم تعاون اور شراکت داری کے جذبے کا جشن منارہے ہیں، ہم پچھلی تین دہائیوں کے دوران رکھی گئی مضبوط بنیادوں کو استوار کرتے رہیں گے اور مستقبل میں مزید بلندیوں کو حاصل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ٹیلی سالیوشنز کے منیجنگ ڈائریکٹر جناب تیجس گوئنکا نے کہا کہ جب معیاری صحت اور تعلیم کی خدمات فراہم کرنے کی بات آتی ہے تو سافٹ ویئر مصنوعات آخری میل تک زبردست اثر ڈال سکتے ہیں۔ ہم سب کو اپنے ٹیلنٹ پول میں صحیح عزائم پیدا کرنے، توجہ مرکوز مہارتوں کو تیار کرنے اور ڈیڈیکیٹڈ رویے کو فروغ دینے کی کوشش کرنی چاہیے۔ یہ ہندوستانی اقتصادی ترقی کی کہانی کو تقویت دینے میں ایک ضرب اثر پیدا کرے گا۔ میں ایس ٹی پی آئی کو ان کے آگے کے سفر کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں اور آنے والے سالوں میں ایس ٹی پی آئی کے ذریعے مزید بلندیاں حاصل کرنے کا منتظر ہوں۔

اپنے خیالات کا اظۃار کرتے ہوئے، جناب وشال دھوپر، منیجنگ ڈائریکٹر، این وی آئی ڈی آئی اے جنوبی ایشیا نے کہا کہ ہم اگلے صنعتی انقلاب کے درمیان ہیں، جس میں AI انسانیت کے سب سے بڑے مسئلے کو حل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جسے پرسیپشن کہتے ہیں۔ وہ دن دور نہیں جب ڈیجیٹل امداد آپ کے موبائل کی جگہ لے لے گی۔ لہذا، میں سمجھتا ہوں کہ حقیقی ممکنہ اے آئی کا ادراک کرنا ضروری ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ اے آئی اگلے صنعتی انقلاب کا اہم جزو بن جائے گا۔ہم کچھ انتہائی دلچسپ اور اہم پیش رفت کے قریب ہیں، جو اس شعبے میں ہونے والی ہیں۔ یہ ایک ایسی جگہ ہے جسے آنے والے سالوں میں دیکھنے اور قریب سے دیکھنے کی ضرورت ہے اور ہمیں اس میں بہت فعال حصہ لینے کی ضرورت ہے اور آنے والے دنوں میں ایس ٹی پی آئی کا کردار اہم ہو جائے گا۔

افتتاحی تقریب کے بعد ماہرین پر مشتمل دو پینل مباحثے ہوئے، جن کے موضوعات تھے، ’’برانڈ بھارت: اے آئی اور ڈیپ ٹیک کے لیے IT/ITES کی طاقت کا استعمال‘‘، اور ’’برانڈ بھارت: ہندوستان میں الیکٹرانک مصنوعات کے ڈیزائن اور ترقی کو تیز کرنا‘‘۔  آئی ٹی انڈسٹری اور افراد کو بااختیار بنا کر، ایس ٹی پی آئی نے جدت طرازی کی ہے اور ٹیک لیڈروں کی اگلی نسل کو متاثر کیا ہے، جو ہندوستان کے روشن اور تکنیکی طور پر ترقی یافتہ مستقبل میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔ اختراع، شمولیت، اور اسٹریٹجک شراکت داری کے لیے اپنی لگن کے ذریعے، ایس ٹی پی آئی نے ہندوستان کے تکنیکی منظرنامے کو بدل دیا ہے اور ملک کو ٹیکنالوجی میں عالمی رہنما کے طور پر جگہ دی ہے۔

سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس آف انڈیا (ایس ٹی پی آئی) کے بارے میں

سافٹ ویئر ٹکنالوجی پارکس آف انڈیا (ایس ٹی پی آئی) کو سوسائٹی رجسٹریشن ایکٹ 1860 کے تحت، اس وقت کے محکمہ الیکٹرانکس (موجودہ وزارت برائے الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی)، حکومت ہند کے تحت 5 جون 1991 کو ایک مقصد کے ساتھ ایک خودمختار سوسائٹی کے طور پر قائم کیا گیا تھا، جس کا مقصد سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک (ایس ٹی پی) اور الیکٹرانکس ہارڈویئر ٹیکنالوجی پارک (ای ایچ ٹی پی) اسکیموں کو نافذ کرنا، بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کا قیام اور انتظام کرنا تھا۔ ایس ٹی پی آئی ہائی اسپیڈ ڈیٹا کمیونی کیشن (ایچ ایس ڈی سی) کی سہولیات، انکیوبیشن کی سہولتیں بھی فراہم کرتا ہے، خاص طور پر مقامی اسٹارٹ اپس/ کاروباری افراد کو۔ مزید برآں، ایس ٹی پی آئی اپنے اقدامات جیسے سینٹرز آف انٹرپرینیورشپ (سی او ای ایس) اور نیکسٹ جنریشن انکیوبیشن اسکیم (این جی آئی ایس) کے ذریعے پین انڈیا اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو پروان چڑھا رہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001AUO6.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002OP4O.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003VK2T.jpg

 

******

ش  ح۔ م م ۔ م ر

U-NO. 7190



(Release ID: 2022990) Visitor Counter : 36


Read this release in: Tamil , English , Hindi