کوئلے کی وزارت
مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے ’’کوئلے سے متعلق لاجسٹکس منصوبے اور پالیسی‘‘ کا آغاز کیا
کوئلے سے متعلق لاجسٹکس منصوبے کا آغاز کوئلے کی نقل و حمل کو جدید بنانے، کارکردگی بڑھانے اور پائیداری کو فروغ دینے کے ہندوستان کے سفر میں ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے: پرہلاد جوشی
کوئلے سے متعلق لاجسٹکس پلان ایف ایم سی پروجیکٹس میں ریلوے پر مبنی نظام کی طرف ایک اہم اور کلیدی تبدیلی کی تجویز پیش کرتا ہے، جس کا مقصد ریل لاجسٹکس اخراجات میں 14 فیصد کمی اور 21,000 کروڑ روپے کی سالانہ لاگت کی بچت ہے
Posted On:
29 FEB 2024 7:23PM by PIB Delhi
کوئلہ، کانوں اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج نئی دہلی کے وگیان بھون میں وزارت کوئلہ کی سرپرستی کے ساتھ انڈین نیشنل کمیٹی ورلڈ مائننگ کانگریس کے زیر اہتمام’’کوئلے سےمتعلق لاجسٹکس منصوبےاور پالیسی‘‘ کا آغاز کیا ہے۔
اس موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، جناب پرہلاد جوشی نے توانائی کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے موثر لاجسٹکس کی ناگزیر ضرورت پر زور دیا جس کا تخمینہ 2030 تک 980میٹرک ٹن سے بڑھ کر 1.5بلین ٹن ہو جائے گا۔ کول لاجسٹکس پلان ایف ایم سیز کے پروجیکٹوں میں ریلوے پر مبنی نظام کی طرف کلیدی تبدیلی کی تجویز پیش کرتا ہے۔ جس کا مقصد ریل لاجسٹکس اخراجات میں 14 فیصد کمی اور 21,000 کروڑ روپے کی سالانہ لاگت کی بچت ہے۔انہوں نے فرسٹ مائل کنیکٹیویٹی کے ذریعے ریلوے نیٹ ورک کی صلاحیت کو بڑھانے پر زور دیا۔ اس تبدیلی کے طریقہ کار سے فضائی آلودگی کو کم کرنے، ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرنے اور کاربن کے اخراج میں تقریباً 100,000 ٹن سالانہ کمی کی توقع ہے۔ مزید برآں، ملک بھر میں ویگنوں کے اوسط ٹرناراؤنڈ ٹائم میں 10فیصد کی بچت متوقع ہے۔
مربوط نقل و حمل کے نظام کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب جوشی نے ریل-سمندر-ریل (آر ایس آر) نقل و حمل کو مربوط کرنے کے لیے وزارت کی پہل پر زور دیا، جس میں گزشتہ پانچ سالوں میں تقریباً 50 فیصد کی غیر معمولی ترقی ہوئی ہے، جس میں مالی سال 2030 تک مزید توسیع کے منصوبے 120 بلین ٹن تک ہیں۔ مزید برآں، پی ایم گتی شکتی کے ساتھ منسلک 37 اہم ریلوے پروجیکٹوں کی نشاندہی کی گئی ہے تاکہ مستقبل میں کوئلہ نکالنے کی مانگ کو پورا کیا جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وزارت نے کثیر موڈل کنیکٹیویٹی خلا کو دور کرنے کے لیے ریلوے کے 15 پروجیکٹ شروع کیے ہیں، جن میں سے 5 پروجیکٹ پہلے ہی شروع ہو چکے ہیں۔
کوئلے کی وزارت کے سکریٹری جناب امرت لال مینا نے اپنے کلیدی خطاب میں کوئلے کی نقل و حمل میں کارکردگی کو بڑھانے اور مضبوط بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے وزارت کے عزم کا اعادہ کیا۔ جناب مینا نے نئی ریلوے لائنوں کی تعمیر اور موجودہ لائنوں کی صلاحیت میں اضافہ سمیت وسیع توانائی راہداری کے منصوبوں کی تجاویز کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے پائیداری اور سماجی ذمہ داری کے معیارات کو برقرار رکھتے ہوئے ہندوستان کی توانائی کی حفاظت اور اقتصادی ترقی میں کوئلے کے اٹوٹ کردار کو یقینی بنانے کے لیے رفتار کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور تمام متعلقہ فریقوں پر زور دیا کہ وہ ہر کسی کو کوئلے تک آسان رسائی کو یقینی بنانے کے لیے قریبی تال میل سے کام کریں۔
کوئلہ کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری جناب ایم ناگاراجو نے ماحول دوست انداز میں بغیر کسی رکاوٹ کے کوئلے کے اخراج کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے وزارت کی مربوط کول لاجسٹکس پالیسی اور منصوبے پر روشنی ڈالی، جس کا مقصد تکنیکی طور پر قابل، لاگت سے موثر، اور پائیدار لاجسٹکس ایکو سسٹم تیار کرنا ہے۔
جناب ایم ناگ ارجو کیس سربرہی میں ایک پینل ڈسکشن میں صنعت کے لیڈروں اور نمائندوں نے شرکت کی ۔ جن میں جے پی ایل کے چیئر مین جناب اے کے جھا ، پارادیپ پورٹس ٹرسٹ کے ڈپٹی چیئرمین جناب نیلابھرا داس گپتا، اڈانی پورٹس کے سی ای او جناب سبرت ترپاٹھی ،این ٹی پی سی کے ڈائریکٹر فیول جناب شریوام شریواستو اور ہیڈ لاجسٹکس ڈاکٹر جے کے وشسٹ شامل تھے۔الٹا ٹیک سیمینٹ نے کوئلے کی نقل و حمل کی طرف مجموعی نقطہ نظر پر غور کیا۔ بات چیت میں کوئلے کے شعبے میں خود انحصاری حاصل کرنے، تحقیق اور ترقی، تکنیکی اصلاح، اور نقل و حمل کی رکاوٹوں کے حل کے ذریعے اقتصادی ترقی اور ماحولیاتی پائیداری میں تعاون کرنے کی ہندوستان کی صلاحیت پر زور دیا گیا۔
کول لاجسٹکس پلان کا آغاز کوئلے کی نقل و حمل کو جدید بنانے، کارکردگی کو بڑھانے اور پائیداری کو فروغ دینے کی طرف ہندوستان کے سفر میں ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے۔ حکومتی اداروں، صنعت کے رہنماؤں، اور متعلقہ فریقوں کی مشترکہ کوششوں کے ساتھ، ہندوستان اپنی کوئلے کی صنعت کی پوری صلاحیت کو نمایاں کرنے کے لیے تیار ہے، جس سے ایک لچکدار اور پائیدار توانائی کے مستقبل کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔
***********
ش ح ۔ ح ا - م ش
U. No.7140
(Release ID: 2022588)
Visitor Counter : 21