محنت اور روزگار کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

غیر منظم تعمیراتی کارکنوں کی موت/زخمی ہونے کی صورت میں معاوضہ

Posted On: 08 FEB 2024 5:31PM by PIB Delhi

مزدور اور روزگار کے مرکزی وزیر مملکت رامیشور تیلی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں  یہ جانکاری دی ہے کہ مرکزی حکومت  بلڈنگ  اور دیگر تعمیراتی کارکنوں کو ان کے لئے مخصوص  فوائد فراہم کرنے کے لیے پابند عہد ہے۔ عمارتوں اور دیگر تعمیراتی کاموں میں کام کرنے والے غیر منظم مزدوروں کے کارکنوں/خاندانوں کو ، ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے بلڈنگ اینڈ دیگر کنسٹرکشن ورکرز(بی او سی ڈبلیو) ویلفیئر بورڈ کے ذریعے وضع کردہ اور زیر انتظام فلاحی اسکیموں کے مطابق، جہاں مزدور فائدہ اٹھانے والے کے طور پر رجسٹرڈ ہیں،معاوضہ فراہم کیا جاتا ہے ۔

غیر منظم تعمیراتی کارکنوں کی موت/زخمی ہونے کی صورت میں معاوضے کی دفعات بھی ایمپلائز کمپنسیشن ایکٹ 1923 اور ایمپلائی اسٹیٹ انشورنس ایکٹ 1948 کے تحت نمٹائی جاتی ہیں۔ حکومت اور ای ایس آئی  ایکٹ، 1948 ملازمین کی ریاستی بیمہ کارپوریشن کے ذریعے نافذ ہے، جو کہ وزارت محنت اور روزگار کے انتظامی دائرہ اختیار میں ہے۔

مرکزی دائرہ کار میں، گزشتہ پانچ (05) برسوں سے، بی او سی کارکنوں کو فراہم کیے گئے حادثات، زخمیوں، موت اور معاوضے کی تعداد کو ضمیمہ-I کے طور پر منسلک کیا گیا ہے۔

مرکزی حکومت 18 ای سی آر ممالک میں ای مائیگریٹ پورٹل کے ذریعے امیگریشن چیک ریکوائرڈ (ای سی آر) پاسپورٹ رکھنے اور بیرون ملک ملازمت کے لیے ہندوستانی کارکنوں کے حوالے سے ڈیٹا کو برقرار رکھتی ہے۔ ان کارکنوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے، حکومت پراواسی بھارتیہ بیمہ یوجنا ( پی بی بی وائی) کو ایک لازمی انشورنس اسکیم کے طور پر مؤثر طریقے سے نافذ کر رہی ہے۔ پی بی بی وائی اسکیم حادثاتی موت یا مستقل معذوری اور دیگر فوائد کی صورت میں 10 لاکھ کا انشورنس فراہم کرتی ہے، آئی این آر کے برائے نام انشورنس پریمیم پر۔ -/275 روپے (دو سال کے لیے) یا -/ 375 روپے (تین سال کے لیے)۔ پی بی بی وائی کا دائر کار اور فوائد درج ذیل ہیں:

  1. زیادہ سے زیادہ رقم جس کے لیے پی بی بی وائی کے تحت بیمہ کیا جاتا ہے: 10 لاکھ روپے۔
  • II. ہسپتال میں داخلے (طبی اخراجات) زخمیوں/بیماریوں/بیماریوں کا احاطہ کرنے والے:. 1,00,000. روپے (50,000 روپے فی مریض داخلِ اسپتال) چاہے ہندوستان/تیسرے ملک میں ہو یا ملازمت والے ملک میں۔
  1. وطن واپسی پر کل اخراجات  طبی طور پر نااہل افراد کے لیے: ہندوستان میں قریب ترین بین الاقوامی ہوائی اڈے تک حقیقی یکطرفہ اکانومی کلاس کا ہوائی کرایہ۔
  2. بیرون ملک موت کی صورت میں میت کو ہندوستان  منتقلی  کی لاگت۔
  3. ہندوستان میں فیملی ہسپتال میں داخلہ: پالیسی کی مدت کے دوران 50,000 روپے سالانہ۔
  4. زچگی: 35,000 روپے (نارمل ڈیلیوری) یا  50,000روپے (سیزیرین سیکشن آپریشن)؛
  5. اٹینڈنٹ: ہندوستان میں قریب ترین بین الاقوامی ہوائی اڈے تک اصل یکطرفہ اکانومی کلاس کا ہوائی کرایہ؛ اور
  6. قانونی اخراجات:  45,000 روپے

وزارت خارجہ کے پاس دستیاب اعداد و شمار کے مطابق، پی بی بی وائی کے تحت فہرست میں شامل بیمہ کمپنیوں کے سال وار دعوؤں کی تعداد، جن میں غیر منظم تعمیراتی مزدوروں کے دعوے بھی شامل ہیں، درج ذیل جدول میں دیے گئے ہیں:

 

نمبرشمار

مالی سال

نمٹائے گئے دعووں کی تعداد

1.

2019-20

37

2.

2020-21

38

3.

2021-22

54

4.

2022-23

26

5.

2024-2023 (دسمبر 2023 تک)

16

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

1 -ضمیمہ

 

حادثات، زخمیوں، موت اور بی او سی کارکنوں کو فراہم کردہ معاوضے کی تعداد، ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے

نمبرشمار

ریاستوں کے نام

2019-20

حادثات کی تعداد

زخمی

اموات

معاوضہ روپے میں

1

گجرات

9

0

9

6763341

2

راجستھان

5

7

5

2563798

3

مغربی بنگال

1

1

1

1394580

4

کرناٹک

2

0

2

2800000

5

اوڈیشہ

0

0

0

0

6

ہماچل پردیش

0

0

0

0

7

پنجاب

1

0

1

900000

8

ہریانہ

0

0

0

0

9

جموں و کشمیر

0

0

0

0

10

چندی گڑھ

0

0

0

0

11

کیرالہ

2

1

1

667280

12

تمل ناڈو

8

3

7

5054249

13

اتراکھنڈ

1

0

1

0

14

جھارکھنڈ

0

0

0

0

15

آسام، میگھالیہ اور میزورم

0

0

0

0

16

آندھرا پردیش

0

0

0

0

17

تلنگانہ

2

10

0

0

18

مدھیہ پردیش

2

0

2

1736200

19

اتر پردیش

2

16

2

0

20

مہاراشٹر

3

0

3

3486145

21

دہلی

8

12

4

4239024

22

بہار

3

0

3

1798880

23

چھتیس گڑھ

6

3

3

3804400

میزان

55

53

44

35207897

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

*نوٹ: ڈیٹا جیسا کہ چیف لیبر کمشنر کے دفتر سے موصول ہوا، وزارت محنت اور روزگار، حکومت ہند۔

 

حادثات، زخمیوں، موت اور بی او سی کارکنوں کو فراہم کردہ معاوضے کی تعداد، ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے

نمبرشمار

ریاستوں کے نام

2020-21

حادثات کی تعداد

زخمی

اموات

معاوضہ روپے میں

1

گجرات

2

0

2

ای ایس آئی سی  ایکٹ کے تحت 873880روپے  اور 2211روپے  پنشن

2

راجستھان

3

0

3

352226

3

مغربی بنگال

1

7

4

6623032

4

کرناٹک

2

0

2

1802000

5

اوڈیشہ

0

0

0

0

6

ہماچل پردیش

5

0

5

3973050

7

پنجاب

1

0

1

1593425

8

ہریانہ

1

0

1

500000

9

جموں و کشمیر

0

0

0

0

10

چندی گڑھ

0

0

0

0

11

کیرالہ

3

1

2

1409160

12

تمل ناڈو

4

NIL

4

3917175

13

اتراکھنڈ

2

3

3

3881975

14

جھارکھنڈ

0

0

0

0

15

آسام، میگھالیہ اور میزورم

0

0

0

0

16

آندھرا پردیش

0

0

0

0

17

تلنگانہ

4

4

0

0

18

مدھیہ پردیش

0

0

0

0

19

اتر پردیش

7

0

6

0

20

مہاراشٹر

6

0

6

3083500

21

دہلی

5

4

5

7108970

22

بہار

3

0

3

4723776

23

چھتیس گڑھ

4

2

2

2980850

میزان

53

21

49

44993059

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

*نوٹ: ڈیٹا جیسا کہ چیف لیبر کمشنر کے دفتر سے موصول ہوا، وزارت محنت اور روزگار، حکومت ہند۔

 

حادثات، زخمیوں، موت اور بی او سی کارکنوں کو فراہم کردہ معاوضے کی تعداد، ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے

نمبرشمار

 ریاستوں کے نام

2021-22

حادثات کی تعداد

زخمی

اموات

معاوضہ روپے میں

1

گجرات

9

5

5

11050834

2

راجستھان

0

0

0

0

3

مغربی بنگال

2

41

6

5 کیسز میں 8350000 ادا کیے گئے اور باقی ایک کیس میں 1000000 معاوضہ، 50000   آخری رسوم  کے اخراجات ادا کیے گئے

4

کرناٹک

3

0

3

3481000

5

اوڈیشہ

0

0

0

0

6

ہماچل پردیش

2

0

4

958181

7

پنجاب

0

.

0

0

8

ہریانہ

0

0

0

0

9

جموں و کشمیر

0

0

0

0

10

چندی گڑھ

0

0

0

0

11

کیرالہ

2

0

4

1465000

12

تمل ناڈو

2

0

1

1638525

13

اتراکھنڈ

4

172 (این ٹی پی سی، جوشی مٹھ میں گلیشیر کے ٹوٹنے/پھٹنے کی وجہ سے قدرتی آفت)

3

5707575

14

جھارکھنڈ

5

0

5

6437850

15

آسام، میگھالیہ اور میزورم

2

0

2

4121485

16

آندھرا پردیش

0

0

0

0

17

تلنگانہ

1

1

0

0

18

مدھیہ پردیش

0

0

0

0

19

اتر پردیش

10

0

5

5987837

20

مہاراشٹر

9

16

14

2019000

21

دہلی

5

9

3

6522802

22

بہار

9

1

9

10441099

23

چھتیس گڑھ

5

5

7

4800000

میزان

69

250

71

73981188

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

نوٹ: چیف لیبر کمشنر کے دفتر سے موصولہ ڈیٹا، وزارت محنت اور روزگار، حکومت ہند۔

 

حادثات، زخمیوں، موت اور بی او سی کارکنوں کو فراہم کردہ معاوضے کی تعداد، ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے

نمبرشمار

ریاستوں کے نام

2022-23

حادثات کی تعداد

زخمی

اموات

معاوضہ روپے میں

1

گجرات

2

0

2

3651778

2

راجستھان

4

0

4

6269100

3

مغربی بنگال

2

2

4

دو صورتوں میں ایم وی ایکٹ 1988 کے تحت جمع کرائی گئی دعوے کی درخواست 25000روپے کے  آخری رسوم کے اخراجات  کے فوائد۔  فراہم کردہ قانون کے مطابق معاوضے کی رقم کے طور  پر ہر معاملے میں 14000 روپے ادا کیے اور دیگر دو معاملات میں 720000 ادا کیے

4

کرناٹک

3

0

3

3133000

5

اوڈیشہ

5

0

12

1000000

6

ہماچل پردیش

0

0

0

0

7

پنجاب

0

0

0

0

8

ہریانہ

0

0

0

0

9

جموں و کشمیر

4

0

4

1400000

10

چندی گڑھ

0

0

0

0

11

کیرالہ

1

0

1

750000

12

تمل ناڈو

1

0

1

30000

13

اتراکھنڈ

9

6

3

6466760

14

جھارکھنڈ

5

3

5

7032967

15

آسام، میگھالیہ اور میزورم

8

0

20

19341380

16

آندھرا پردیش

5

0

6

9897875

17

تلنگانہ

1

0

1

3100000

18

مدھیہ پردیش

6

4

6

9489294

19

اتر پردیش

6

0

6

4997140

20

مہاراشٹر

6

1

5

1983653

21

دہلی

4

3

9

3959082

22

بہار

8

0

6

12931611

23

چھتیس گڑھ

1

1

0

16200

میزان

81

20

98

96197840

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

'

 

 

 

 

 

*نوٹ: ڈیٹا جیسا کہ چیف لیبر کمشنر کے دفتر سے موصول ہوا، وزارت محنت اور روزگار، حکومت ہند۔

 

حادثات، زخمیوں، موت اور بی او سی کارکنوں کو فراہم کردہ معاوضے کی تعداد، ریاستی/ مرکز کے لحاظ سے

نمبرشمار

 ریاستوں کے نام

2023-24

حادثات کی تعداد

زخمی

اموات

معاوضہ روپے میں

1

گجرات

10

8

2

4508899

2

راجستھان

1

0

1

1659840

3

مغربی بنگال

0

0

0

0

4

کرناٹک

3

0

3

805000روپے ۔ یہ مقدمہ ملازم معاوضہ ایکٹ 1923 کے تحت زیر التوا ہے۔

5

اوڈیشہ

6

0

6

4580350

6

ہماچل پردیش

0

0

0

0

7

پنجاب

0

0

0

0

8

ہریانہ

1

0

1

75000

9

جموں و کشمیر

4

0

12

14500000

10

چندی گڑھ

0

0

0

0

11

کیرالہ

2

0

2

2039600

12

تمل ناڈو

3

4

4

5843175

13

اتراکھنڈ

1

1

9

2000000 - آجر کی طرف سے ہر کارکن کو ادا کیا گیا اور 5000000-ہر کارکن کو پروجیکٹ کے عدالتی وصول کنندہ کے ذریعے ادا کیا گیا

14

جھارکھنڈ

8

0

8

5475000

15

آسام، میگھالیہ اور میزورم

5

3

26

13830000

16

آندھرا پردیش

2

0

3

2676825

17

تلنگانہ

1

0

1

1512450

18

مدھیہ پردیش

2

0

2

1569450

19

اتر پردیش

2

0

2

164500

20

مہاراشٹر

7

0

7

3702845

21

دہلی

2

0

3

4674887

22

بہار

7

0

7

4344365

23

چھتیس گڑھ

4

2

2

3105675

میزان

71

18

101

138067861

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

*نوٹ: ڈیٹا جیسا کہ چیف لیبر کمشنر کے دفتر سے موصول ہوا، وزارت محنت اور روزگار، حکومت ہند۔

*************

( ش ح ۔س ب ۔ رض (

U. No.6593


(Release ID: 2018232) Visitor Counter : 78
Read this release in: English