جل شکتی وزارت
دریاؤں کو ایک دوسرے سے جوڑنے کے پروگرام کی صورت حال
Posted On:
08 FEB 2024 3:40PM by PIB Delhi
جل شکتی کے مرکزی وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ بین طاس کے پانی کی منتقل کے لئے سال 1980 میں تیاری کئے گئے نیشنل پرسپیکٹیو پلان (این پی پی) کے تحت ، نیشنل واٹر ڈیولپمنٹ ایجنسی (این ڈبلیو ڈی اے) نے قابل عمل ہونے سے متعلق رپورٹ کی تیاری کے لیے 30 روابط (16 جزیرہ نما جز کے تحت اور 14 ہمالیہ جزو کے تحت) کی نشاندہی کی ہے۔ 30 شناخت شدہ لنک پروجیکٹس میں سے تمام 30 لنکس کی پری فزیبلٹی رپورٹس(پی ایف آر ایس (24) 24 لنکس کی فزیبلٹی رپورٹس (ایف آر ایس) اور 11 لنکس کی تفصیلی پروجیکٹ رپورٹس(ڈی پی آر ایس) مکمل ہو چکی ہیں۔ دریاؤوں کو ایک دوسرے سے جوڑنے کے پروگرام(آئی ایل آر) کے تحت دریاؤں کو ریاستوں سے ایک دوسرے سے جوڑنے کی تجاویز کی تفصیلات اور موجودہ صورتحال ضمیمہ میں پیش کی گئی ہے۔
حکومت دریاؤں کو آپس میں جوڑنے (آئی ایل آر) پروگرام کو مشاورتی انداز میں آگے بڑھا رہی ہے اور اس نے اسے اولین ترجیح دی ہے۔ آئی ایل آر پروگرام کے نفاذ کے لیے ستمبر 2014 میں ‘‘دریاؤں کے آپس میں جڑنے کی خصوصی کمیٹی’’ تشکیل دی گئی ہے۔ خصوصی کمیٹی کے اب تک اکیس اجلاس ہو چکے ہیں۔ مزید برآں، آئی ایل آر پروگرام کے تحت کاموں کو تیز کرنے کے لیے اپریل 2015 میں ‘‘دریاؤں کو آپس میں جوڑنے کے لیے ٹاسک فورس’’ بھی تشکیل دی گئی تھی اور ٹاسک فورس کی اب تک 18 میٹنگیں ہو چکی ہیں۔ ان میٹنگوں میں ریاستوں کی وسیع نمائندگی اور فعال شرکت ہوتی ہے۔ آئی ایل آر منصوبوں کا نفاذ اتفاق رائے تک پہنچنے کے لیے پارٹی ریاستوں پر منحصر ہے۔
کین بیٹوا لنک پروجیکٹ( کے بی ایل پی) ) پہلا آئی ایل آر منصوبہ ہے، جس پر عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے۔ مدھیہ پردیش اور اتر پردیش اور حکومت ہند کے درمیان سہ فریقی یادداشت پر دستخط کرنے کے بعد، اس منصوبے کو حکومت ہند نے دسمبر 2021 میں منظور کیا تھا، جس کی تخمینہ لاگت 44,605 کروڑ آئی تھی۔ (سال 2022-2021 قیمت کی سطح پر)، نیز 39,317 کروڑ روپے کی مرکزی مدد حاصل تھی جو مالی سال 2022-2021 کے دوران دی گئی تھی، بی ایل پی کے نفاذ کے لیے بجٹ مختص کیا گیا تھا۔ ، جبکہ مالی سال 2022-2021 کے دوران کے بی ایل پی کے نفاذ کے لئے جو بجٹ مختص کیا گیاتھا وہ 4,642.03 کروڑ روپے تھا۔ جب کہ جو اخراجات کئے گئے تو وہ 4,639.46 کروڑ روپے تھے۔ مالی سال 2023-2022 کے دوران بجٹ میں پروجیکٹ کے لئے 1400 کروڑ روپے مختص کئے گئے تھے۔ جب کہ مرکزی گرانٹ میں سے اخراجات 622.43 کروڑ روپے کئے گئے تھے اور مالی 2024-2023 کے دوران ، بجٹ میں سے پروجیکٹ کے لئے 3,500 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔اب تک 1459.97 کروڑ روپے کی مرکزی گرانٹ دی گئی ہے۔
ضمیمہ
این پی پی کے تحت آئی ایل آر پروجیکٹس کی تفصیلات اور موجودہ صورتحال
جزیرہ نما جز
نمبرشمار
|
نام
|
ریاستوں نے فائدہ اٹھایا
|
صورتحال
|
1
|
الف- مہانادی (منی بھدرا) - گوداوری (ڈولائیشورم) لنک
|
آندھرا پردیش (اے پی) اور اڈیشہ
|
ایف آر مکمل
|
ب- متبادل مہاندی (برمول) - رشیکولیا - گوداوری (ڈولیشورم) لنک
|
اے پی اور اڈیشہ
|
ایف آر مکمل
|
2
|
گوداوری (پولاورم) - کرشنا (وجئے واڑہ) لنک
|
اے پی
|
ایف آر مکمل
|
3
|
(الف.) گوداوری (انچامپلی) - کرشنا (ناگارجناساگر) لنک
|
تلنگانہ
|
ایف آر مکمل
|
(ب) متبادل گوداوری (انچمپلی) - کرشنا (ناگرجناساگر) لنک *
|
تلنگانہ
|
|
4
|
گوداوری (انچامپلی / ایس ایس ایم پی پی) - کرشنا (پلی چنتلا) لنک
|
تلنگانہ اور اے پی
|
ڈی پی آر مکمل
|
5
|
الف) کرشنا (ناگرجناساگر) - پنار (سومسیلا) لنک
|
اے پی
|
ڈی پی آر مکمل
|
ب.) متبادل کرشنا (ناگرجناساگر) - پنار (سومسیلا) لنک *
|
اے پی
|
ایف آر مکمل
|
6
|
کرشنا (سری سیلم) - پینار لنک
|
اے پی
|
|
7
|
کرشنا (الماتی) - پینار لنک
|
اے پی اور کرناٹک
|
ڈی پی آر مکمل
|
8
|
الف) پینار (سومسیلا) - کاویری (گرینڈ اینی کٹ) لنک
|
اے پی، تمل ناڈو اور پڈوچیری
|
ڈرافٹ ڈی پی آر مکمل
|
ب) متبادل پنار (سومسیلا) - کاویری (گرینڈ اینی کٹ) لنک *
|
اے پی، تمل ناڈو اور پڈوچیری
|
ڈرافٹ ڈی پی آر مکمل
|
9
|
کاویری (کٹلائی) - وائیگئی - گنڈر لنک
|
تمل ناڈو
|
ایف آر مکمل
|
10
|
الف) پاربتی - کالیسندھ - چمبل لنک
|
مدھیہ پردیش (ایم پی) اور راجستھان
|
|
ب) ترمیم شدہ پاربتی - کالیسندھ-چمبل لنک (ای آر سی پی کے ساتھ مکمل طور پر مربوط)
|
ایم پی اور راجستھان
|
ڈی پی آر مکمل
|
11
|
دامن گنگا - پنجال لنک
(ڈی پی آر کے مطابق)
|
مہاراشٹرا (صرف ممبئی کو پانی کی فراہمی)
|
ڈی پی آر مکمل
|
12
|
پار-تاپی-نرمدا لنک (ڈی پی آر کے مطابق)
|
گجرات اور مہاراشٹر
|
ایف آر مکمل
|
13
|
کین-بیٹوا لنک
|
اتر پردیش (یوپی) اور مدھیہ پردیش
|
ڈرافٹ پی ایف آر مکمل
|
14
|
پامبا - اچانکوول - ویپر لنک
|
تمل ناڈو اور کیرالہ
|
ڈی پی آر مکمل
|
15
|
بیٹی وردا لنک
|
کرناٹک
|
|
16
|
نیٹرا وتی ہیما وتی
|
کرناٹک
|
ڈی پی آر مکمل
|
* منی بھدرا اور انچامپلی ڈیموں پر زیر التوا اتفاق رائے کی وجہ سے، دریائے گوداوری کے غیر استعمال شدہ پانی کو موڑنے کے لیے متبادل مطالعہ کیا گیا اور گوداوری (انچام پلی) - کرشنا (ناگارجناساگر) - پنار (سومسیلا) - کاویری (گرینڈ اینی کٹ) لنک پروجیکٹس کو مکمل کیا گیا۔ . گوداوری-کاویری (گرینڈ اینی کٹ) لنک پروجیکٹ تیار کیا گیا ہے جس میں گوداوری (انچامپلی) - کرشنا (ناگارجناساگر) کرشنا (ناگارجناساگر) - پنار (سوماسیلا) اور پنار (سومسیلا) - کاویری (گرینڈ اینی کٹ) لنک پروجیکٹ شامل ہیں۔
** حکومت کے ذریعہ یتینا ہال پروجیکٹ کے نفاذ کے بعد سے مزید مطالعہ نہیں کیا گیا ہے۔ کرناٹک کے، نیتراوتی بیسن میں اس لنک کے ذریعے موڑنے کے لیے کوئی اضافی پانی دستیاب نہیں ہے۔
ہمالیائی جزو
نمبرشمار
|
نام
|
ریاستوں اور ممالک نے فائدہ اٹھایا
|
صورتحال
|
1.
|
کوسی-میچی لنک
|
بہار اور نیپال
|
پی ایف آر مکمل
|
2.
|
کوسی گھاگھرا لنک
|
بہار، یوپی اور نیپال
|
ایف آر مکمل
|
3.
|
گنڈک - گنگا لنک
|
یوپی اور نیپال
|
ایف آر مکمل
|
4.
|
گھاگھرا - یمنا لنک
|
یوپی اور نیپال
|
(بھارتی حصہ)
|
5.
|
سردا - جمنا لنک
|
یوپی اور اتراکھنڈ
|
ایف آر مکمل (بھارتی حصہ)
|
6.
|
جمنا-راجستھان لنک
|
ہریانہ اور راجستھان
|
ایف آر مکمل
|
7.
|
راجستھان-سابرمتی لنک
|
راجستھان اور گجرات
|
ایف آر مکمل
|
8.
|
چنار-سون بیراج لنک
|
بہار اور یوپی
|
ایف آر مکمل
|
9.
|
سون ڈیم - گنگا لنک کی جنوبی معاون ندیاں
|
بہار اور جھارکھنڈ
|
پی ایف آر مکمل
|
10.
|
مانس-سنکوش-تستا-گنگا (ایم – ایس- ٹی – جی) لنک
|
آسام، مغربی بنگال (ڈبلیو بی) اور بہار
|
پی ایف آر مکمل
|
11.
|
جوگیگھوپا-تستا-فراکا لنک (M-S-T-G کا متبادل)
|
آسام، ڈبلیو بی اور بہار
|
|
12.
|
فراقہ-سندربن لنک
|
ڈبلیو بی
|
ایف آر مکمل
|
13.
|
گنگا (فراکا) - دامودر-سبرناریکھا لنک
|
مغربی بنگال ، اڈیشہ اور جھارکھنڈ
|
پی ایف آر مکمل
|
14.
|
سبرناریکھا-مہانڈی لنک
|
مغربی بنگال اور اڈیشہ
|
(تجویز کو خارج کر دیا گیا ہے)
|
*************
( ش ح ۔ح ا۔ رض (
U. No.6525
(Release ID: 2017719)
Visitor Counter : 58