دیہی ترقیات کی وزارت
سیلف ہیلپ(خود امدادی) گروپس کے ذریعے دیہی ترقی کی اسکیمیں
Posted On:
07 FEB 2024 5:18PM by PIB Delhi
دیہی ترقی کی مرکزی وزیر مملکت سادھوی نرنجن جیوتی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع دی ہے کہ دیہی ترقی کی وزارت (ایم او آر ڈی)، دوسری اسکیموں کے علاوہ ، دین دیال انتیودیا یوجنا - قومی دیہی روزی روٹی مشن (ڈی اے وائی-این آر ایل ایم) اور مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ (ایم جی این آر ای جی اے) کو نافذ کر رہی ہے جس میں سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جیز) شامل ہیں۔ یہ اسکیمیں ریاستی حکومتوں/مرکز کے زیرانتظام علاقے کے انتظامیہ کے ذریعے لاگو کی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ، خود امدادی گروپوں(ایس ایچ جیز) کو دیگر محکموں/وزارتوں اور ریاستی حکومت کے محکموں کے ذریعے ،وقتاً فوقتاً دیہی ترقی کے پروگرام چلاتے رہتے ہیں ، شامل کیا جا رہا ہے۔
ڈی اے وائی-این آر ایل ایم پورے ملک میں 2011 سے ایک مشن موڈ میں لاگو کیا جا رہا ہے جس کا مقصد ہر دیہی غریب گھرانے سے کم از کم ایک خاتون رکن کو لانا ، سماجی اقتصادی ذات کی مردم شماری(ایس ای سی سی)2011 کے اعداد و شمار اور غریبوں کی شراکتی شناخت کے عمل کے مطابق۔ (پی آئی پی)، سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جیز) میں شامل ہونا اور معاشی سرگرمیاں کرنے میں ان کی مدد کرناہے۔ 31 جنوری 2024 تک، تقریباً 9.98 کروڑ خواتین گھرانوں کو 90.39 لاکھ سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جیز) میں متحرک کیا گیا ہے۔ مشن کے تحت 2011 سے ایس ایچ جیز میں متحرک ہونے والے گھرانوں کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے حساب سے تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں۔
31 جنوری 2024 کو متحرک گھرانوں کی تعداد اورایس ایچ جیز(خود امدادی گروپوں) کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے تفصیلات
نمبر شمار
|
ریاستیں/مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
احاطہ کیے گئے گھرانوں کی تعداد
|
متحرک کئے جانے والے خود امدادی گروپوں کی تعداد
|
1
|
آندھرا پردیش
|
9066655
|
855580
|
2
|
آسام
|
4018731
|
356601
|
3
|
بہار
|
12708238
|
1096939
|
4
|
چھتیس گڑھ
|
3036956
|
275109
|
5
|
گجرات
|
2765861
|
278079
|
6
|
جھارکھنڈ
|
3586912
|
291417
|
7
|
کرناٹک
|
4168120
|
356942
|
8
|
کیرالہ
|
3999493
|
270993
|
9
|
مدھیہ پردیش
|
5792134
|
484453
|
10
|
مہاراشٹر
|
6469304
|
635183
|
11
|
اوڈیشہ
|
5715076
|
546490
|
12
|
راجستھان
|
3804161
|
321801
|
13
|
تمل ناڈو
|
4002881
|
336044
|
14
|
تلنگانہ
|
4777041
|
441943
|
15
|
اتر پردیش
|
9489816
|
840280
|
16
|
مغربی بنگال
|
12106660
|
1181104
|
17
|
ہریانہ
|
623171
|
59789
|
18
|
ہماچل پردیش
|
373629
|
44931
|
19
|
جموں و کشمیر
|
791032
|
90767
|
20
|
پنجاب
|
531855
|
51213
|
21
|
اتراکھنڈ
|
486283
|
64390
|
22
|
اروناچل پردیش
|
84416
|
9897
|
23
|
منی پور
|
92267
|
8725
|
24
|
میگھالیہ
|
442150
|
45151
|
25
|
میزورم
|
85393
|
10256
|
26
|
ناگالینڈ
|
134192
|
15336
|
27
|
سکم
|
56610
|
5908
|
28
|
تریپورہ
|
492588
|
51693
|
29
|
انڈمان اور نکوبار
|
13064
|
1286
|
30
|
گوا
|
50020
|
3765
|
31
|
لداخ
|
10844
|
1432
|
32
|
لکشدیپ
|
4146
|
344
|
33
|
پڈوچیری
|
57831
|
4564
|
34
|
دمن دیو اور دادر اور نگر حویلی
|
11844
|
1144
|
|
میزن
|
99849374
|
9039549
|
منریگا کے تحت،خود امدادی گروپوں کے ممبران گرام سبھا میں شرکت کے ذریعے کاموں کی منصوبہ بندی میں شامل ہوتے ہیں، سماجی آڈیٹر کا کردار ادا کرتے ہیں اور ورک سائٹ سپروائزر (ساتھیوں) کے طور پر بھی مصروف رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ، گرام پنچایت/بلاک/ضلع کی سطح پر پراجیکٹ نافذ کرنے والی ایجنسیوں (پی آئی ایز) کے طور پر خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کی فیڈریشنوں کو آہستہ آہستہ شامل کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
ڈی اے وائی-این آر ایل ایم کے تحت مختلف ذیلی اسکیمیں جیسے مہیلا کسان سشکتی کرن پریوجنا (ایم کے ایس پی)، اسٹارٹ اپ ولیج انٹرپرینیورشپ پروگرام (ایس وی ای پی)،نیشنل رورل اکنامک ٹرانسفارمیشن پروجیکٹ (این آر ای ٹی پی)، دین دیال اپادھیائے گرامین کوشلیہ یوجنا (ڈی ڈی یو-جی کے وائی)، دیہی روزگار دیہی غریبوں کی پائیدار بنیادوں پر آمدنی بڑھانے کے لیے تربیتی ادارے (آر ایس ای ٹی آئی) کو لاگو کیا جا رہا ہے۔ مشن چار بنیادی اجزاء یعنی (i) دیہی غریبوں کے پائیدار کمیونٹی اداروں (سیلف ہیلپ گروپس-ایس ایچ جیز، ویلج آرگنائزیشنز-وی اوز، کلسٹر لیول فیڈریشنز-سی ایل ایفز) میں سرمایہ کاری کے ذریعے اپنا مقصد حاصل کرنا چاہتا ہے۔ (ii) مالی شمولیت، (iii) پائیدار معاش؛ اور (iv) ہم آہنگی اور مراعات۔ اسی مناسبت سے، مشن کے دائرہ کار میں اور دیگر وزارتوں کی مربوط اسکیموں کے ساتھ، خود امدادی گروپوں کے اراکین کو پائیدار معاش کے فروغ کے لیے سہولت فراہم کی جا رہی ہے، تاکہ وہ سالانہ آمدنی کے طور پر کم از کم ایک لاکھ روپے کے آرزومندانہ ہدف تک پہنچ سکیں۔
وزارت نے گورنمنٹ ای-مارکیٹ پلیس (جی ای ایم) کے تعاون سے ایس ایچ جی مصنوعات کی مارکیٹنگ کے لیے جی ای ایم میں ایک اسٹور فرنٹ کے طور پر ’’ساراس کلیکشن‘‘ تشکیل دیا ہے۔ وزارت اور فلپ کارٹ انٹرنیٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کے درمیان 2 نومبر 2021 اور 12 مئی 2022 اور 16 فروری 2023 کو مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) داخل کی گئی ہے۔امیزون اور فیشنیئر ٹیکنالوجیز پروائیٹ لمیٹڈ (میشو) بالترتیب سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جیز) پروڈیوسر بشمول دستکاروں، بُنکروں اور کاریگروں کوایس ایچ جیز کی مصنوعات کی مارکیٹنگ کے لیے فلیپ کارٹ سمرتھ پروگرام،امیزون سہیلی پہل اور میشو کے ذریعے قومی منڈیوں تک رسائی کی اجازت دینے کے لیے۔ وزارت کی طرف سے 2 نومبر 2022 کو پتنجلی کے ساتھ ایس ایچ جیز کی مصنوعات کی آن لائن مارکیٹنگ سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے لیے ایک ایم او یو پر بھی دستخط کیے گئے ہیں۔ وزارت نے ایس ایچ جی مصنوعات کی آن لائن مارکیٹنگ کے لیے ایک ای کامرس پلیٹ فارم (www.esaras.in) بھی شروع کیا ہے۔ حال ہی میں،ایس ایچ جیز کی مصنوعات کی آن بورڈنگ اور مارکیٹنگ کے لیے ایم او آر ڈی اورجیو مارٹ کے درمیان 22 دسمبر 2023 کو ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، کچھ ریاستوں نے خود امدادی گروپوں کی مصنوعات کی مارکیٹنگ میں مدد کے لیے اپنے ای کامرس پلیٹ فارم بھی تیار کیے ہیں۔
***********
ش ح ۔ س ب - م ش
U. No.6452
(Release ID: 2017205)
Visitor Counter : 85