سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کم لاگت والا سری چترا والو شمولیت والی صحت کی دیکھ بھال کے لیے حکومت کے عزم کو سہولت فراہم کرتا ہے

Posted On: 01 MAR 2024 3:26PM by PIB Delhi

کم لاگت والا سری چترا والو اس بات کی ایک مثال ہے کہ کس طرح اختراعی ماحولیاتی نظام کا کامیاب نفاذ ہندوستان کو گٹھیا سے تعلق رکھنےوالی (ریمیٹک) دل کی بیماری سے نمٹنے میں مدد کر رہا ہے اور سوستھ بھارت کی طرف ملک کے سفر میں تعاون کر رہا ہے۔

جب کہ پہلا چترا ہارٹ والو 1990 میں ایک مریض کے جسم میں کامیابی کے ساتھ لگایا گیا تھا، اس کے بعد پروڈکٹ کو بہتر بنانے اور اس میں اضافہ کرنے کی کوششوں کے نتیجے میں آج مارکیٹ میں کسی بھی دوسرے دل کے والو کے مقابلے کامیابی کی شرح کے ساتھ تقریباً 2,00,000 آلات کا کلینیکل (معالجاتی)استعمال ہوا ہے۔

ریمیٹک (گٹھیا کے سبب پیدا ہونے والی )دل کی بیماری، جو دل کے والوز کو نقصان پہنچاتی ہے جس کے لیے مصنوعی متبادل کی ضرورت ہوتی ہے، ہندوستان میں ایک چیلنج بنی  ہوئی ہے۔ 1980 کی دہائی میں، انڈین کونسل فار میڈیکل ریسرچ کے تخمینے کی بنیاد پر، ہر 1000 میں سے 6 بچوں کو گٹھیا کا بخار تھا اور نوجوان آبادی کا تخمینہ 12 لاکھ لگایا گیا تھا جس میں والوولر (والو سے تعلق رکھنے والی)بیماری کا خطرہ تھا۔ وہ والوز جو بیماری کا صحیح علاج فراہم کرتے ہیں ، انہیں بہت زیادہ قیمت پر درآمد کرنے کی ضرورت تھی اور یہ سب کے لیے قابل برداشت نہیں ہوسکتا تھا۔

ہندوستان کی طبی ضروریات  کو پورا کرنے کی سمت میں اقدام کرتے ہوئے سائنس اور ٹکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کے ایک خودمختار ادارے سری چترا ترونل انسٹی ٹیوٹ فار میڈیکل سائنسز اینڈ ٹکنالوجی (ایس سی ٹی آئی ایم ایس ٹی)نے کم لاگت والے دیسی مصنوعی دل والوز کے تیار کرنےکےچیلنج کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک کثیر الشعبہ ٹیم کو اکٹھا کیا۔

والو تیار کیا گیا تھا، اور پہلا امپلانٹ(پیوند کاری کاعمل) 1990 میں کیا گیا تھا۔ جب کہ مریض نے صحت مند زندگی کی تقریباً تین دہائیاں مکمل کی ہیں، وقت کے ساتھ ساتھ والو کو بہتر کیا گیا ہے تاکہ بہتر کام اور استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔

پہلی نسل کے چترا ہارٹ والو ماڈل میں الٹرا ہائی مالیکیولر ویٹ پولی تھیلین (یو ایچ ایم ڈبلیو- پی ای) ڈسک تھی۔ ایک ہینس- 25 آمیزے سے بنا ہوا خانہ اور ایک سلائی کا دائرہ جو وارپ نِٹڈ پولیتھیلین ٹیریفتھلیٹ (پی ای ٹی) سے بنایا گیا ہے۔ ڈیزائن کی بنیادی خصوصیات میں فری فلوٹنگ ڈسک شامل تھی جو اپنے مرکزی محور پر گھوم سکتی ہے تاکہ قبضے کے علاقے کے گرد تھرومبوسس (خون میں  پھٹکی جمنے کا عمل) کی تشکیل کے مسئلے کو کم کیا جا سکے اور ساتھ ہی اس کے کام کے دوران پیدا ہونے والی کیفیت کو ایک بڑی سطح پر تقسیم کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ بہتر ہیموڈینامکس کے لیے ایک داخلی راستے کے سائیڈ فلیٹ کے ساتھ ایک پلانوکونویکس ڈسک؛ دوسرے مکینیکل والوز کے مقابلے میں والو کی بندش کے دوران اثر کی نچلی سطح، جس سے آپریشن کے دوران آواز کی سطح کم ہوتی ہے اور ساتھ ہی ٹشو میٹل انٹرفیس میں خلل پڑتا ہے۔ نرم یو ایچ ایم ڈبلیو- پی ای ڈسک مواد کے انتخاب سے حاصل ہونے والےگڑھوں کی تخلیق کے نقصان کی صلاحیت میں کمی بھی اس میں شامل تھی۔

پہلے کے ماڈل کے کلینیکل ٹرائلز (معالجاتی تجربات )اور پوسٹ مارکیٹ سرویلنس کے تاثرات کی بنیاد پر، دوسری نسل کے آلے میں کچھ بہتری کی نشاندہی کی گئی اور ان پر عمل درآمد کیا گیا۔ ان میں پہلے ماڈل میں استعمال ہونے والے ہینس25 کے بجائے ٹائٹینیم الائے (طیطانیم بھرت)کو شامل کرکے بہتر ایم آر آئی مطابقت، خون میں سُدے پیدا  ہونے کیخلاف مزاحمت میں بہتری، اور فریم کی سطح پرطیطانیم نائیٹرائڈ (ٹی آئی این) کی کوٹنگ کے ذریعے خون کے بہاؤ میں ننگی دھات کی نمائش کو کم کرنا، بڑا مؤثر اورفیس ایریا (ای او اے) شامل ہیں  اور ہیموڈینامک کارکردگی ڈیزائن میں ترمیم کے ذریعے حاصل کی گئی۔

ان سب تجربات سے توقع کی جاتی ہے کہ بہتر کارکردگی اور کم پیچیدگیوں کے لحاظ سے مریض کے معیار زندگی میں بہتری آئے گی۔

سینٹرل ڈرگ اسٹینڈرڈز کنٹرول (سی ڈی ایس سی او) سے ضروری ریگولیٹری منظوری حاصل کرنے کے بعد، اس ماڈل ٹی سی2 کا پائلٹ آزمائشی معالجاتی جائزہ(ایس سی ٹی آئی ایم ایس ٹی) میں پچھلے دو سالوں میں شروع کیا گیا تھا اور مریضوں میں چالیس والوز لگائے گئے تھے۔ نتائج بہت امید افزا ہیں اور کوئی خاص پیچیدگیوں کی اطلاع نہیں دی گئی ہے۔ انہی مثبت نتائج کی بنیاد پر، ایک اہم کلینکل ٹرائل (معالجاتی تجربات )کا منصوبہ بنایا گیا ہے اور 2024 کے آخر تک اس کے شروع ہونے کی امید ہے۔

کمیونٹی کی سطح پر پروفیلیکسس (مرض سے حفظ ماتقدم )کے مضبوط ہونے کے ساتھ، یہ توقع کی جاتی ہے کہ چند دہائیوں کے اندر، دل کے والو کی تبدیلی کی بنیادی وجہ ریمیٹک (گٹھیا سے ہونےوالی)دل کی بیماری سے انحطاطی بیماریوں میں منتقل ہو جائے گی اور اس کے مطابق، والو سرجری کی ضرورت والے بزرگ افراد کی تعداد میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ اس سے ہندوستان میں ٹشو پر مبنی دل کے والوز کی ضرورت بڑھ جائے گی۔ انسٹی ٹیوٹ نے 2019 میں بائیو میڈیکل ڈیوائسز (حیاتیاتی طبی آلات)پروگرام کے لیے ٹیکنیکل ریسرچ سینٹر (ٹی آر سی) کے تحت ٹشو والو ڈیولپمنٹ پروگرام شروع کیا۔

تصوراتی مطالعات کا پروٹو ٹائپنگ (ابتدائی نمونہ سازی)اور ابتدائی خاکہ مکمل ہو چکا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ نے اس پروڈکٹ کو کلینک تک لے جانے کے لیے ایک موزوں صنعتی پارٹنر کی تلاش شروع کر دی ہے جس  میں 2026 تک کامیابی کی توقع ہے۔

اس سستی اختراع کی ترقی اور تجارتی کاری کا سفر اس بات کی ایک مثال ہے کہ کس طرح ماحولیاتی نظام کے ایک ماہرادارے نے اختراعی ماحولیاتی نظام کو مشترکہ طور پر تخلیق کیا جس کی وجہ سے پروڈکٹ انوویشن مینجمنٹ کے جریدے میں پچھلے سال اکتوبر میں شائع ہونے والے ایک مقالے کے مطابق تین قسم کے مرکبات، ایکو سسٹم کی تشکیل، ماڈلنگ ماحولیاتی نظام کی ترتیب، اور ماحولیاتی نظام کی ترتیب کاپھیلاؤ،باؤنڈری ورک میں شامل ہو کر ایک کم لاگت ہارٹ والو کی ایجاد  ہوئی ۔ یہ ہندوستان کے فراغت کی اختراعات کے ذریعے جامع صحت کی دیکھ بھال کے سفر میں بھی ایک مثالی قدم ہے۔

انسٹی ٹیوٹ کی بنیادی ٹیم کی قیادت فی الحال میڈیکل ڈیوائسز انجینئرنگ کے شعبہ سے جناب سی وی مرلی دھرن ، محکمہ اپلائیڈ بائیولوجی سے ڈاکٹر پی آر اوماشنکر، اور کارڈیو ویسکولر سرجری کے شعبہ سے ڈاکٹر ویوک وی پلئی کر رہے ہیں ۔

A white circle with a metal frameDescription automatically generated

شکل 1:ٹی ٹی کے- چترا ہارٹ والو ماڈل ٹی سی1 جس میں الٹرا ہائی مالیکیولر ویٹ پولی تھیلین (یو ایچ ایم ڈبلیو- پی ای) ڈسک ہے۔ ایک ہینس- 25 آمیزش کا خانہ ا اور ایک سلائی کادائرہ  جو وارپ نِٹڈ پولیتھیلین ٹیریفتھلیٹ فیبرک (پی ای ٹی) سے بنایا گیا ہے۔

A close-up of a white objectDescription automatically generated

شکل 2:ٹی کےکے -چترا ہارٹ والو ماڈل ٹی سی2 جس پر ٹائٹینیم نائٹرائڈ کی تہہ   چڑھی ہوئی ہے ایک ٹائٹینیم الائے فریم، الٹرا ہائی مالیکیولر ویٹ پولی تھیلین (یو ایچ ایم ڈبلیو – پی ای) ڈسک، اور سلائی کے دائرے  وارپ نِٹڈ (تانے سے بنا ہوا)پولیتھیلین ٹیریفتھلیٹ فالیٹ  (پیتھبریٹ فیبریکیٹڈ)کو شامل کیا گیا ہے۔

A close-up of a white objectDescription automatically generated

تصویر 3: چترا ٹشو ہارٹ والو جس میں پولی ایسٹل اسٹینٹ، بوائین پیریکارڈیم پر مبنی بتیاں، اور ایک سلائی کے دائرے  وارپ نِٹڈ (تانے سے بنا ہوا)پولیتھیلین ٹیریفتھلیٹ فالیٹ  (پیتھبریٹ فیبریکیٹڈ) کوشامل کیا گیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ س ب۔ع ن

(U: 6347)


(Release ID: 2016437) Visitor Counter : 57


Read this release in: English , Hindi