امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
امورصارفین کے محکمہ نے رائٹ ٹوری پیئر پورٹل انڈیا پرمتعلقہ شراکت داروں کی میٹنگ منعقد کی
4 شعبوں کی بڑی کمپنیوں یعنی آٹوموبائل، کنزیومر ڈیوربل، موبائل اور الیکٹرانکس اور کاشتکاری کے آلات سے متعلق کمپنیوں کے ساتھ میٹنگ کی گئی
صارفین کے بہترین مفاد میں مصنوعات، سروس سینٹرز اور وارنٹی کی شرائط کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی
واٹر پیوریفائر کمپنیوں کو جغرافیائی علاقوں کی بنیاد پر موم بتیاں اور دیگر استعمال کی اشیاء کی لائف کے بارے میں معلومات مشترک کرنے کی ہدایات کی گئی تھی
مرکز نے صنعت سے 4 شعبوں میں مصنوعات کی وارنٹی فارم کو معیاری بنانے کی اپیل کی
Posted On:
08 MAR 2024 7:07PM by PIB Delhi
عزت مآب وزیر اعظم نے ‘استعمال کرو،پھیکو’ معیشت کی جگہ سرکلرمعیشت کوفروغ دینے کے لئے مشن لائف(ماحولیات کے لئے طرززندگی)کاتصورکیاہے، جو ناسمجھ اوربیکاراستعمال کی جگہ پراحتیاط اورجان بوجھ کراستعمال کو فروغ دیتی ہے۔ اس میں آر3 کا تصور یعنی ریڈیوز ، ری یوزاورری سائیکل بھی شامل ہے۔ صارفین کے امور کے محکمے (ڈی اوسی اے) نے صارفین کے حقوق کاقومی دن 2022 کے موقع پر رائٹ ٹو ری پیئر پورٹل( (https://righttorepairindia.gov.in کے آغاز کے ذریعے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔یہ پورٹل صارفین کواپنی مصنوعات کی مرمت سے متعلق معلومات حاصل کرنے اورای –کچرے کو کم کرنے میں مدد کرتاہے ۔
صارفین کے حقوق کو فروغ دینے اور ان کی مصنوعات کی مرمت کے لیے صارفین کو متاثر کرنے والے نئے اور ابھرتے ہوئے خدشات کو دور کرنے کے لیے ڈی او سی اے کے سکریٹری، جناب روہت کمار سنگھ،کی صدارت میں محکمہ نے چار شعبوں کے اہم متعلقہ شراکت داروں کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔ آٹوموبائل، کنزیومر ڈیریبل، موبائل اور الیکٹرانکس، اور کاشتکاری کے سازوسامان کے شعبوں رائٹ ٹو ری پیئرانڈیا پر لانے کے لئے یہ میٹنگ کی گئی۔ میٹنگ کے دوران، ڈی او سی اےکی او ایس ڈی محترمہ ندھی کھرے اور ڈی او سی اے کے دیگر سینئر افسران کے ساتھ اہم اسٹیک ہولڈرز کے نمائندے موجود تھے۔
میٹنگ کے دوران اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ ایک ایسا پروڈکٹ جس کی مرمت نہیں کی جا سکتی یا وہ منصوبہ بند فرسودگی کے تحت آتی ہے یعنی مصنوعی طور پر محدود زندگی گزارنے کے لیے بنائی گئی ہے، وہ نہ صرف ای ویسٹ بن جاتی ہے بلکہ صارفین کو دوبارہ استعمال کرنے کے لیے کسی بھی قسم کی مرمت نہ ہونے کی وجہ سے نئی مصنوعات خریدنے پر مجبور کرتی ہے۔ اس لیے، خیال یہ ہے کہ جب صارف کوئی پروڈکٹ خریدتا ہے، تو اس کے پاس پروڈکٹ کی مکمل ملکیت ہوتی ہے اور مرمت کی صورت میں، متعلقہ معلومات کی عدم موجودگی میں صارفین کو دھوکہ نہیں دیا جاتا ہے۔
قومی صارفین کے ہیلپ لائن نمبر پردرج شکایات کی بنیاد پرشراکت داروں کو، بلایا گیا تھا۔ وقت کے ساتھ ساتھ یہ دیکھا گیا ہے کہ مرمت پر شدید پابندیاں لگ رہی ہیں کیونکہ نہ صرف مرمت میں کافی تاخیر ہوتی ہے بلکہ بعض اوقات مصنوعات کی بہت زیادہ قیمت پر مرمت کی جاتی ہے اور جس صارف نے ایک بار پروڈکٹ خریدی ہے اسے شاید ہی اپنی مصنوعات کی مرمت حاصل کرنے کا متبادل دیاجاتا ہو۔ اکثر سپیئر پارٹس دستیاب نہیں ہوتے ہیں ،جس کی وجہ سے صارفین کو مالیاتی بوجھ کے ساتھ شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
واٹر پیوریفائرز کی اہم کمپنی جس میں بڑی تعداد میں شکایات دیکھی گئیں اور انہیں مخصوص جغرافیائی علاقوں اورپانی سے کٹاؤ کی بنیاد پراپنی کینڈلس اور دیگرصارفین کی اشیاء کا اوسط مدت کارصاف طورپربتانے کی ہدایت کی گئی ۔صارفین کے مفاد میں اس بات پرزوردیاگیا کہ جن شعبوں میں اسپیئرپارٹس کی دستیابی ، حقیقی مرمت ، وارنٹی کی ضرورت سے زیادہ شرائط کو واضح طورپرحل نہیں کیاجاتاہے ،یہ صارفین کو مطلع کرنے کے حقوق کو بھی متاثرکرتاہے ۔اس لئے ڈی اوسی اے کے سکریٹری ذریعہ یہ کہاگیا کہ اگرکمپنی ایسے مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہتی ہے تو یہ تشویش کاموضوع ہے کہ صارفین کی حقوق کی حفاظت کیسے کی جائے ۔
لہذامتعلقہ شراکت داروں سے اپیل کی گئی کہ وہ یونیفائیڈ رائٹ ٹو ری پیئر پورٹل انڈیا پر شامل ہوں،جوکمپنیوں اور صارفین کے درمیان مرمت سے متعلق معلومات فراہم کرنے کے لیےمحرک کے طور پر کام کرتا ہے۔ ان جانکاریوں میں درج ذیل شامل ہیں:
- مصنوعات مینوئلز/مرمت ویڈیوز تک رسائی (کمپنیوں کی ویب سائٹسوں اور یوٹیوب چینلوں کو لنک کرکے)؛
- اسپیئر پارٹس کی قیمت اور وارنٹی پر تشویش کا ازالہ کریں
- لائبلیٹی کورڈ گارنٹی ، وارنٹی اور توسیعی وارنٹی میں فرق کو واضح طور ذکرتحریرکریں؛
- ہندوستان بھر میں کمپنیز سروس سینٹر کی تفصیلات اورکمپنیوں کے ذریعہ تسلیم شدہ سہ فریقی مرمت کرنے والوں کی شناخت، اگر کوئی ہے اور
- اصل ملک کے بارے میں معلومات کا واضح طور پر ذکر کیا جاناچاہیئے۔
میٹنگ کے دوران اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ محکمہ جدت کو روکنے کا ارادہ نہیں رکھتا بلکہ صارفین اور پروڈیوسرز کے مفاد میں توازن کی حمایت کرتا ہے۔ بات چیت کے دوران ڈی اوسی اے اور صنعت کوصارفین کی دیکھ بھال پرمبنی ایکوسسٹم میں تیزی لانے کے لیےمصنوعات پرمبنی وارنٹی فارم کے معیار کو معیاری بنانے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
*********
(ش ح۔ ع ح۔ع آ)
U-6238
(Release ID: 2015502)