بجلی کی وزارت
گرڈ سے مربوط شمسی انورٹر کے لیے معیارات اور لیبلنگ پروگرام شروع کیا گیا؛ توانائی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر نے یہ کہتے ہوئے پروگرام کی ستائش کی کہ اس کے آغاز کے نتیجے میں صارفین کے رو بہ رووہ متبادل دستیاب ہوں گے جو متبادل ملک کے پائیداری اور ہمہ گیریت کے اہداف سے ہم آہنگ ہونگے
کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو کم کرنےکے سلسلے میں معیارات اور لیبلنگ پروگرام ایک اہم وسیلہ ثابت ہوگا اور اس سے اعلی مصنوعات کے معیار کو یقینی بنایا جاسکے گا:توانائی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر آر کے سنگھ
یہ پروگرام صارفین کو ایسے بہتر معیار کے انورٹرز حاصل کرنے میں مدد کرے گا جنہیں شمسی بجلی پیدا کرنے کے لیے مکانات کی چھتوں پر لگائے گئے ایک نظام کے ایک حصے کے طور پر استعمال کیا جاسکے گا
شمسی انورٹرز کے لیے ایس اینڈ ایل پروگرام کا مقصد شمسی پی وی نظام کی کارکردگی اور اثرانگیزی کو مزیدتقویت بہم پہنچانا ہے، اس کے نتیجے میں صارفین انورٹرز کی مجموعی کارکردگی اور اثرانگیزی کے تجزیہ کرنے اور جائزہ لینے پر قادر ہو ں گے
گرڈ سے مربوط شمسی انورٹر کے لیے وضع کیا گیا ایس اینڈ ایل پروگرام سے توقع کی جاتی ہے کہ اس کے نتیجے میں 21.1 بلین کلو واٹ کے بقدر توانائی کی کفایت ممکن ہوسکے گی اور 25-2024 اور 2034-2033 کے درمیان 15.1 ملین ٹن کے بقدر کاربن ڈائی آکسائڈ اخراج کی تخفیف ممکن ہوسکے
Posted On:
15 MAR 2024 5:49PM by PIB Delhi
حکومت ہندکی بجلی کی وزارت کے تحت توانائی کی کارکردگی کا بیورو نے معیارات اور لیبلنگ سے متعلق ایک اور پروگرام پیش کیا ہے، جس کا مقصد صارفین کو توانائی استعمال کرنے والے مختلف آلات کی لاگت کی کفایت اور توانائی کی کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے باخبر انتخاب کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے، اس طرح وہ ان کو توانائی کی بچت، بجلی کی کھپت کو کم کرنے اور زیادہ سرسبز اور آلودگی سے مبرا کرۂ ارض میں تعاون کرتے ہیں ۔ بی ای ای کے معیارات اور لیبلنگ پروگراموں میں شامل کیا جانے والا تازہ ترین پروڈکٹ، گرڈ سے مربوط شمسی انورٹر ہے، جس میں توانائی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے آج نئی دہلی میں،15 مارچ، 2024کو رضاکارانہ مرحلے کے تحت شمسی انورٹر کے لیے معیارات اور لیبلنگ پروگرام کا آغاز کیا ہے۔یہ پروگرام صارفین کو بہتر معیار کے انورٹرز حاصل کرنے میں مدد کرے گا جو شمسی بجلی پیدا کرنے کے لیے مکانات کی چھت پر لگائے گئے نظام کے حصے کے طور پر استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
بجلی کے مرکزی سکریٹری جناب پنکج اگروال؛ نئی اور قابل تجدید توانائی کے سکریٹری ، جناب بھوپندر سنگھ بھلا؛ بجلی کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری جناب اجے تیواری؛ نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری، جناب سدیپ جین؛ اور بی ای ای کے ڈائریکٹر جنرل جناب ابھے باکرے بھی اس موقع پر موجود تھے۔
‘‘ایس اینڈ ایل پروگرام کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں تخفیف کرنے کا ایک اہم وسیلہ ہے’’
پروگرا م کے آغاز کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، توانائی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ بی ای ای کے ایس اینڈ ایل پروگراموں کے نتیجے میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں سالانہ 60 ملین ٹن کی تخفیف ہوئی ہے۔‘‘ ایس اینڈ ایل پروگرام کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو کم کرنے کا ایک اہم وسیلہ ہے۔ اس کےعلاوہ دوسرا فائدہ یہ ہے کہ بچت کی گئی توانائی کی مقدار کو دیکھتے ہوئے ہم پیسہ بھی بچاتے ہیں۔ اس طرح یہ پروگرام صارفین کے ساتھ ساتھ نظام، دونوں کو فائدہ پہنچاتا ہے۔’’ وزیرموصوف نے بی ای ای کی پرفارم اچیو ٹریڈ اسکیم کے بارے میں بھی بات کی، جس کے نتیجے میں سالانہ تقریباً 110 ملین ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی آئی ہے۔
‘‘ایس اینڈ ایل پروگرام مصنوعات کے معیار کو یقینی بنانے کا ایک طریقہ ہے جو عالمی مسابقت کے لیے ضروری ہے’’
بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر نے اجتماع کو بتایا کہ ایس اینڈ ایل پروگرام مصنوعات کے معیار کو یقینی بنانے کا ایک طریقہ ہے، جو عالمی مسابقت کے لیے بہت ضروری ہے۔ہم اس وقت تک دنیا کے لیے ہندوستان میں مینوفیکچرنگ نہیں کر سکتے جب تک کہ ہم اپنے مصنوعات کے معیار کو یقینی نہ بنالیں۔ وہ دن گئے جب لوگ کسی پروڈکٹ کو صرف اس لیے قبول کرتے تھے کہ وہ ہندوستان میں بنائی گئی ہے۔
‘‘لوگ معیار اچھا ہونے پر پریمیم ادا کرنے کیلئے تیاررہتے ہیں’’
وزیر موصوف نے بتایا کہ اگر معیار اچھا ہوگا تو لوگ پریمیم ادا کرنے کو تیار ہوں گے۔یہ ہمارے ایس اینڈ ایل پروگرام میں عملی طور پر دیکھا گیا ہے۔ایس اینڈ ایل پروگرام کو زیادہ سے زیادہ مصنوعات تک پھیلانا ہمارے محرکات میں سے ایک ہے۔ یہ ہندوستانی مصنوعات کو دنیا بھر میں مسابقتی بنانے کا راز ہے۔
‘‘گرڈ سے مربوط شمسی انورٹرز کے لیے ایس اینڈ ایل پروگرام مکانات کی چھت پر لگائے گئے نظام کے ذریعے بجلی کی پیداوار میں مزید تعاون کرے گا’’
وزیر موصوف نے بتایا کہ شمسی بجلی پیدا کرنے کے لیے مکانات کی چھت پر لگائے گئے نظام سے متعلق پروگرام کو پی ایم سوریہ گھر: مفت بجلی یوجنا سے زبردست تقویت ملی ہے جس کا اعلان وزیر اعظم نے 13 فروری 2024 کو کیا تھا۔ بجلی کی ترسیل یعنی ٹرانسمیشن اور تقسیم یعنی ڈسٹری بیوشن کے نقصانات بالکل ختم ہوچکے ہیں اور کاربن کے اخراج میں زبردست کمی ہورہی ہے۔ چونکہ جو توانائی استعمال کی جاتی ہے وہ قابل تجدید توانائی ہے۔ وزیر موصوف نے امید ظاہر کی کہ گرڈ سے مربوط شمسی انورٹرز کے لیے ایس اینڈ ایل پروگرام اس مشن میں معاون ثابت ہوگا۔
گرڈ سے مربوط شمسی انورٹر کے لیے معیارات اور لیبلنگ پروگرام کے بارے میں
گرڈ سے مربوط شمسی انورٹر کے لیے معیارات اور لیبلنگ پروگرام رضاکارانہ مرحلے کے تحت شروع کیا گیا ہے، جو 15 مارچ 2024 سے 31 دسمبر 2025 تک نافذ رہے گا۔
یہ پروگرام ،بغیر اسٹوریج کے صرف گرڈ سے مربوط شمسی انورٹر کا احاطہ کرتے ہوئے ،پروڈکٹ کے لیے کم از کم انرجی پرفارمنس اسٹینڈرڈ یعنی کم از کم توانائی کے ساتھ کارکردگی کامعیار(ایم ای پی ایس) کے طور پر کام کرے گا، جس میں 100 کلو واٹ تک کی درجہ بندی کی گنجائش ہے (شمسی فوٹو وولٹک انورٹرز کے لیے حالیہ کوالٹی کنٹرول آرڈر کے ساتھ ہم آہنگ ، جو کہ نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت نے جاری کیا ہے۔
صرف بی آئی ایس سے تصدیق شدہ شمسی انورٹرز جو حفاظتی معیارآئی ایس 16221-2:2015 کی تعمیل کرتے ہیں وہ اس پروگرام میں حصہ لینے کے اہل ہوں گے۔ توثیق سے متعلق اپنائے گئے لیبل آئی ایس 17980:2022/آئی ای سی 62891:2020 کے مطابق کم از کم مجموعی کارکردگی کے معیار پر مبنی ہے جس میں کہ وقتاً فوقتاً ترمیم کی جاتی ہے۔
ایس اینڈ ایل پروگرام کا آغاز اکتوبر 2023 میں بی ای ای کے شمسی پینلز کے لیے معیارات اور لیبلنگ(ایس اینڈ ایل) پروگرام کے آغاز کے بعد کیا گیا ہے۔ شمسی انورٹرز پروگرام کا مقصد شمسی پی وی نظام کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانا ہے، تاکہ صارفین اس قابل ہو سکیں کہ وہ انورٹر کو خریدنے یا استعمال کرنے کا فیصلہ کرنے سے پہلے اس کی مجموعی کارکردگی اور اثرانگیزی کا جائزہ لے سکیں۔
اس پروگرام کے نفاذ سے مالی سال 25-2024 اور مالی سال 2034-2033 کے درمیان 21.1 بلین کلو واٹ گھنٹہ کی اہم توانائی کی بچت متوقع ہے، اس کے ساتھ اس مدت کے دوران کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں تقریباً 15.1 ملین ٹن کی ممکنہ تخفیف ہوسکے گی۔
سال 23-2022 میں تمام قسم کے شمسی انورٹرز کی مارکیٹ کا حجم 2,520 میگاواٹ کے قریب تھا۔ گرڈ سے مربوط شمسی انورٹرکا،کُل شمسی انورٹر مارکیٹ کے 80فیصدحصے کے ساتھ مارکیٹ پر غلبہ پایا گیا۔ توقع ہے کہ شمسی انورٹر مارکیٹ سال 2026 تک 9,352 کروڑ روپےکے بقدر ہوگی۔ جس میں 2020 سے 2026 کی مدت کے دوران 14.4 فیصد کی متوقع سی اے جی آر سے اضافہ ہورہا ہے۔
بی ای ای کے مارکیٹ کے اسیسمنٹ کے مطابق، یہ بات سامنے آئی ہے کہ گرڈ سے مربوط شمسی انورٹر کا تقریباً 63فیصد مارکیٹ شیئر 1 کلو واٹ سے لے کر 10 کلو واٹ تک کی ریٹیڈ آؤٹ پٹ بجلی کی گنجائش والے ماڈلز کا ہے، ماڈلز کا 13فیصد حصہ 11 کلو واٹ رینج سے تعلق رکھنے والے ماڈلز کا ہے۔ 20 کلو واٹ تک اور ماڈلز کا 24 فیصد حصہ 20 کلو واٹ ریٹیڈ آؤٹ پٹ صلاحیت سے زیادہ ہے۔
شمسی انورٹرز کی،نظام کی قسم، ٹیکنالوجی، ریٹیڈ آؤٹ پٹ بجلی اور طریقہ کارکی بنیاد پر درجہ بندی کی جاتی ہے۔ نظام کی قسم کے لحاظ سے، شمسی انورٹر کو گرڈ سے مربوط، گرڈ سے الگ اور ہائبرڈ شمسی انورٹرز میں درجہ بندی کی گئی ہے۔
گرڈ سے مربوط شمسی انورٹرز کے لیے ایس اینڈ ایل پروگرام پر ایک مختصر نوٹ یہاں پایا جا سکتا ہے اور پروگرام پر مزید تفصیلی بروشر یہاں پایا جا سکتا ہے۔
‘‘صارفین کو قابل اعتماد، موثر اور پائیدار شمسی حل میں دانشمندی سے سرمایہ کاری کرنے کا اختیار دیتا ہے’’
پروگرام کے بارے میں بات کرتے ہوئے، بجلی کے سکریٹری، جناب پنکج اگروال نے کہا کہ یہ پروگرام صارفین کو مصنوعات کے بارے میں واضح بصیرت پیش کرتے ہوئے، قابل اعتماد، موثر اور پائیدار شمسی طریقہ کار میں دانشمندی سے سرمایہ کاری کرنے کا اختیار دیتا ہے۔‘‘گرڈ سے مربوط شمسی انورٹرز کے لیے ایس اینڈ ایل پروگرام ،ہندوستان کے نئی اور قابل تجدید توانائی کے شعبے میں انقلاب برپا کرنے کے لیے تیار ہے۔ یہ اقدام پائیدار توانائی کی طرف ہندوستان کی منتقلی کے لیے ایک محرک کے طور پر کام کرتا ہے، جو ایک صاف ستھرے، سرسبز اور آلودگی سے مبرا مستقبل کے لیے ہماری لگن کو اجاگر کرتا ہے۔’’
‘‘شمسی توانائی کے شعبے میں شفافیت، معیار اور پائیداری کی تلاش میں ایک اہم لمحہ’’
بی ای ای کے ڈائریکٹر جنرل جناب ابھے باکرے نے کہا:‘‘گرڈ سے مربوط شمسی انورٹرز کے لیے ایس اینڈ ایل پروگرام کا آغاز، شمسی توانائی کے شعبے میں شفافیت، معیار اور پائیداری کی ہماری تلاش میں ایک اہم لمحہ ہے۔ یہ ایک آلودگی سے مبرا ،سرسبز اور زیادہ توانائی کی بچت والی دنیا کے لیے ہماری لگن میں ایک جرات مندانہ پیش رفت کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس اقدام کے ذریعے، ہم ایک روشن اور زیادہ پائیدار مستقبل کی طرف اپنے سفر کو تیزی سے ٹریک کرتے ہوئے صارفین کو بااختیار بناتے ہیں۔’’ انہوں نے کہا کہ ایس اینڈ ایل پروگرام، مینوفیکچررز کو بہتر معیار کی مصنوعات پیش کرنے کی حوصلہ افزائی کے ساتھ،ہر طریقے سے ایک فائدہ مند پروگرام ہے۔
حال ہی میں،یکم مارچ 2024 کو،بی ای ای کے 22 ویں یوم تاسیس کے موقع پر، بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر نے بی ای ای کے معیارات اور لیبلنگ سے متعلق دو دیگر پروگراموں کا آغاز کیا ، ایک پیکیجڈ بوائلرز کے لیے اور دوسرا کمرشل بیوریج کولرز کے لیے، جسے ویزی کولرز کے طور پربھی جانا جاتا ہے۔ مزید تفصیلات ذیل میں پیش کی گئی ہیں۔
بیورو آف انرجی ایفیشنسی یعنی توانائی کی بچت سے متعلق ادارے کا 22 واں یوم تاسیس منایا گیا؛ توانائی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر نے بی ای ای کے اختراعی اور عالمی سطح پر قائدانہ کردار ادا کرنے والے پروگراموں کے لیے اس کی تعریف کی؛ پیکیجڈ بوائلرز اور ویزی کولرز کے لیے معیارات اور لیبلنگ پروگرام کا بھی آغاز کیا گیا۔
بی ای ای کے بارے میں
بیورو کا مشن،توانائی کی بچت سے متعلق انرجی کنزرویشن ایکٹ 2001 کے مجموعی فریم ورک کے اندر خود ضابطہ اور مارکیٹ کے اصولوں پر زور دینے کے ساتھ پالیسیاں اور حکمت عملی تیار کرنے میں مدد کرنا ہے۔ بیورو آف انرجی ایفی شیئنسی (بی ای ای)کا وژن ،ہندوستانی معیشت کی شدت کو بہتر بنانا ہے اور اس طرح وہ ملک کی پائیدار اور ہمہ گیر ترقی میں تعاون کر رہا ہے۔ یہاں بی ای ای کے بارے میں مزید ملاحظہ کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ع م ۔ع ن
(U: 6210)
(Release ID: 2015362)
Visitor Counter : 67