قانون اور انصاف کی وزارت

بیکانیر میں علاقائی /ریاستی سطح کی تقریب ہمارا سمودھان - ہمارا سمان  منعقد کی گئی


تقریب میں  بنیادی سطح پر قانونی خدمات کو آگے بڑھانے کی خاطر مختلف اختراعات کے باضابطہ اجراء کا مشاہدہ کیا گیا

نیا سہائک پروگرام 500 امنگوں والے بلاکس کے لیے شروع کیا گیا

 قانون کے مرکزی وزیر نے وائس آف بینیفیشریز کا خصوصی خواتین پرمبنی ایڈیشن جاری کیا: ٹیلی قانون کے تحت قانونی کارروائی اور خواتین  مستفیدین کو بااختیار بنا ئے جانے کی داستانیں

Posted On: 09 MAR 2024 11:45PM by PIB Delhi

جمہوریہ کی حیثیت سے  ہندوستان کے 75 ویں سال کی یاد میں، محکمہ انصاف (ڈی او جی) نے آج راجستھان کے بیکانیر میں مہاراجہ گنگا سنگھ یونیورسٹی میں ‘‘ہمارا سمودھان ہمارا سمان’’ کے موضوع  کے تحت ایک علاقائی تقریب کا اہتمام کیا۔  یہ علاقائی تقریب  ہے جس میں ایک سال کی توسیع کی گئی ہے۔ یہ  طویل مہم  نئی دہلی میں 24 جنوری 2024 کو نائب صدر جمہوریہ ہند کے ذریعہ ‘‘ہمارا سمودھان ہمارا سمان’’ کے عنوان سے  شروع کی گئی ہے۔ اس تقریب  میں بھارت کے چیف جسٹس  ڈی وائی چندرچوڑ (سی جے آئی )قانون اور انصاف کے مرکزی وزیر جناب ارجن رام میگھوال ،راجستھان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس  جناب مہندرموہن سریواستو اور راجستھان حکومت کے قانون کے وزیر جناب جوگا رام پٹیل اور راجستھان کی ریاستی حکومت کے دیگر اعلیٰ  سطح کی معزز شخصیات کی موجودگی میں چار چاند لگائے۔

مذکورہ تقریب میں 900 شرکاء نے حصہ لیا۔ جن میں بار ایسوسی ایشن کے نمائندے، جوڈیشل افسران، وکلاء، دِشا ا سکیم کے تحت ٹیلی لا پروگرام کے فیلڈ سطح  کے کارکنان، ضلعی انتظامیہ، پولیس حکام، قانون کے طلباء اور فیکلٹیز شامل تھے۔ اس موقع پر، سی جے آئی نے شہریوں پر مبنی سروس میلہ ‘‘جن سیوا جنتا کے دوار’’ کا افتتاح کیا جس میں راجستھان کی ریاستی حکومت کی مختلف خدمات/ اسکیموں/ پروگراموں کی نمائش کی گئی تھی۔

معززین  افراد کا خیرمقدم کرتے ہوئے انصاف کے محکمے میں  سکریٹری ڈی او جے نے ہمارا سمودھان ہمارا مہم کے مختلف عناصر کے بارے میں بتایا جس میں سبکو نیائے - ہر گھر نیائے؛ نو بھارت نو سنکلپ اور ودھی جاگرتی سمان شامل ہیں۔ انہوں نے طلباء، قانونی ماہرین، اساتذہ، بار کے اراکین اور شہریوں پراس بات کے لئے زور دیا کہ وہ تخلیقی انداز میں آئینی اصولوں کے بارے میں بیداری  پھیلانے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔

بھارتی آئین کے اصولوں کو اپنانے کے لئے محکمہ انصاف کے عزم کی توثیق کرتے ہوئے، اس تقریب میں بھارت کے چیف جسٹس  کے ذریعہ نچلی سطح پر قانونی خدمات کو آگے بڑھانے کے لئے مختلف اختراعات کے باضابطہ اجراء کا مشاہدہ کیا گیا۔‘‘نیائے سہائک’’ پروگرام ہندوستان کے 500 خواہش مند بلاکوں کے لئے شروع کیا گیا تھا جو کمیونٹی پر مبنی پیغام میسنجر طور پر کام کرنے والے ہیں اور  ہرشخص کو قانونی خدمات اس کے گھر تک فراہم کرنے  اور قانونی بیداری نیز قانونی خواندگی کے انعقاد میں سہولت فراہم کرنے والے ہیں۔ویڈیو اور براشرکے اجراء کے ذریعہ  ‘‘ودھی بیٹھک’’ کی وضاحت کی گئی تھی۔  ٹیلی لاء کے شعبے کے کارکنان  کو،جنہوں نے شہریوں کے درمیان پنچ پران کے عہد کو پڑھنے اور گاؤں کی سطح پر مقدمات کے اندراج کو آگے بڑھانے میں رضاکارانہ اور فعال طور پر تعاون کیاہے، ان کو مبارکباد پیش کی گئی۔

ناری بھاگیداری ابھیان کی مضبوط تائید کے طور پر، ریاستی وزیر برائے قانون و انصاف ( آئی /سی کی جانب سے وائسز آف بینیفیشریز کا خصوصی خواتین ایڈیشن جاری کیا گیا جس میں ٹیلی قانون کے تحت قانونی کارروائی اور خواتین کو بااختیار بنانے کی 75 داستانیں ہیں۔ پروگرام کی دیگر خصوصیات  میں راجستھان کے ریاستی کتابچہ کا اجراء شامل ہے ،جس میں ٹیلی لا پروگرام کی اہم خصوصیات ، فروغ  اور کوریج کی عکاسی ہوتی ہے اور ریاست/ مرکز کی مختلف فلاحی اہم اسکیموں کوبھی اجاگر کیا گیا ہے۔ شہریوں کے لیے اسے قابل رسائی بنانے  کی خاطر ان خدمات تک کیو آر کوڈ کے ذریعے رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

اس تقریب میں معززشخصیات  کے خطابات بھی پیش کیے، جن میں قانون اور انصاف  کےوزیر مملکت (آئی /سی )اور مہمان  خصوصی بھی شامل تھے، جس کے بعد بھارت کے چیف جسٹس نے کلیدی خطبہ دیا۔ اپنے خطاب میں وزیر مملکت  نے شرکا کو بتایا کہ سپریم کورٹ آف انڈیا کے ساتھ مہاراجہ گنگا سنگھ کی وابستگی اپنے ابتدائی دنوں سے ہے۔

سامعین سے خطاب کرتے ہوئے بھار ت کے چیف جسٹس سی جے آئی  نے اس بات کی عکاسی کی کہ ہندوستان کے آئین سازوں  کے ذہنوں میں انسانی وقار سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔مختلف زاویں سے انصاف کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرتے ہوئےسی جے آئی  نے ہندوستان میں تکنیکی ترقی کی ضرورت کا اظہار کیا۔ انہوں نے سماعتوں  کے دوران  ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولت فراہم کرنے میں سپریم کورٹ آف انڈیا کے اقدامات کا اعادہ کیا۔ان اقدامات میں  سپریم کورٹ کے فیصلوں کا ہندی زبانوں میں ترجمہ، ضلعی عدلیہ کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانا، ای کورٹ خدمات کو ہر ضلع عدالت میں پھیلانا اور اسے بیکانیر اور راجستھان ہائی کورٹ کے وکلاء کے لیے فعال بناناشامل ہے۔

کامن سروس سینٹرز کی شاندار خدمات کااعتراف  کرتے ہوئے، اور مستحق امیدواروں میں سرٹیفکیٹس کی تقسیم کے ذریعے  بنیادی سطح کے آٹھ  اہلکاروں کے کردار کو تسلیم کیا گیا ہے۔

سی جے آئی نے  بیکانیر بار ایسوسی ایشن کے 75 سالوں میں 75 وکلاء  کےقانونی خدمات انجام دینے اور جمہوریہ ہند کے سفر کے 75 سال کے طویل سفر کا مشاہدہ کرنے کے لئے انہیں سراہا۔

سی جے آئی  نے تمام حاضرین سے ذہنی محکومیت کے بندھنوں کو توڑنے اور کسی بھی ایسے عنصر کو ہٹانے کی اپیل کی جو فرد کی عزت نفس کو کم کرتا ہے، جو اس طرح موروثی وقار کو ان کے عہدے اور حیثیت سے قطع نظر اس کی حمایت کرتے ہیں۔ بندھنوں کو توڑنے کے لیے ایک مثال قائم کرتے ہوئے، سی جے آئی نے ‘‘جمادار’’ کے عہدے کا نام تبدیل  کے بطور عشر کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کیا۔ جو کہ نئی شروعات کے لئے کسی کی رہنمائی  کرتا ہے۔

بیکانیر ضلع انتظامیہ کے خواتین کی قیادت والے ماڈل کو تسلیم کرتے ہوئے جہاں خواتین ڈویژنل کمشنر، ضلع کلکٹر اور پولیس سپرنٹنڈنٹ کے عہدوں پر فائز ہیں، انہوں نے زندگی اور قوم کی تعمیر کے ہر شعبے میں خواتین کے کثیر الجہتی کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے اپنی دیگر خاندانی ذمہ داریوں سے سمجھوتہ کیے بغیر خواتین کے کردار میں سماجی تبدیلی لانے میں ٹیکنالوجی کے کردار پر روشنی ڈالی۔

آخر میں ہمارا سمودھان ہمارا سمان مہم کی مناسبت سے خطاب کرتے ہوئے، سی جے آئی  نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ ‘‘سمودھن کٹہ’’ تشکیل دیں - تاکہ کمیونٹیز کے اندر آئینی بات چیت کی تحریک پیدا کی جا سکے۔ اس طرح کے غیر رسمی گروہ ہر ایک کی زندگی میں آزادی، مساوات اور انصاف کے اصولوں کو محسوس کرنے کی خاطربھائی چارے اور ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے زندگی دینے والے ثابت ہوں گے۔ ہمارا سمودھان ہمارا سمان مہم شروع کرنے کی حکومتی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے، سی جے آئی  نے طلباء سے ایک انسانی زنجیر بنانے اور 10 نئے افراد تک اس پیغام کوپہنچانے کی اپیل کی، جو اسے مزید 10 شہریوں تک لے جائیں گے۔ اس سے قانونی بیداری اور قانونی طورپر بااختیار بنانے کے لیے حمایت کا لامحدود سلسلہ ممکن ہو سکے گا۔

********

 

  ش ح۔ ۔رم

U-5940  



(Release ID: 2013348) Visitor Counter : 54


Read this release in: English , Hindi