وزارات ثقافت
نیشنل آرکائیوز آف انڈیا کے 134 ویں یوم تاسیس پر سبھاش چندر بوس کی زندگی پر مبنی ڈیجیٹل نمائش "سبھاش ابھینندن" کا آغاز
Posted On:
08 MAR 2024 1:25PM by PIB Delhi
نیشنل آرکائیوز آف انڈیا اپنا 134 واں یوم تاسیس منا رہا ہے ۔ اس موقع پر سبھاش چندر بوس کی زندگی پر مبنی ڈیجیٹل نمائش ‘‘سبھاش ابھینندن’’ کا انعقاد کیا جا رہا ہے ۔ یہ نمائش نیشنل آرکائیوز میں دستیاب دستاویزات پر مبنی ہے ۔ پارلیمانی امور اور ثقافت کے وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال 11 مارچ 2024 (پیر) کو صبح 10:00 بجے نئی دلی کے شاستری بھون کے نزدیک آئی جی این سی اے کے سامنے نیشنل اچیوز آف انڈیا جن پتھ روڈ پر ، نمائش کا آغاز کریں گے ۔
نیتا جی سبھاش چندر بوس کے ذاتی ریکارڈ نیشنل آرکائیوز آف انڈیا میں محفوظ ہیں اور ان تک نیتا جی پورٹل (http://www.netajipapers.gov.in/) اور (https://www.abhilekh-patal.in/jspui/) پر رسائی حاصل کی جا سکتی ہے ۔ ان ریکارڈز میں ان کے لکھے ہوئے خطوط ، ان کے والد جناب جانکی ناتھ بوس کی ڈائری ، آزاد ہند فوج کے دستاویزات اور ان سے متعلق کئی سرکاری دستاویزات موجود ہیں ۔
نمائش 16 حصوں پر مشتمل ہے جس میں ان کی پیدائش سے لے کر موجودہ وقت تک کا احاطہ کیا گیا ہے ۔ اِن دستاویزات کے ذریعے اُن کی زندگی کی ایک جھلک فراہم ہوتی ہے ، جس میں جانکی ناتھ بوس کی ڈائری ، ان کی پیدائش ، ان کے سول سروس کے امتحان کے نتائج اور بہت کچھ اس سے متعلق اہم اشیاء کی نمائش ہوتی ہے ۔ 1920 سے 1940 تک کی جدوجہد کی دہائیوں کو اچھی طرح سے دستاویز کیا گیا ہے ، جو ان کی تقریروں ، ان کے مہم جوئی کے سفر اور آزاد ہند فوج کی جدوجہد کے بارے میں بصیرت پیش کرتے ہیں ۔ مزید یہ کہ ، اِس نمائش میں بھارت رتن کے ایوارڈ اور التوا اور نیتا جی کے اعزاز میں ثقافت کی وزارت کی طرف سے کی گئی کوششوں کا ذکر ہے ۔ مندرجہ ذیل 16 پینل میں ان کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر گفتگو کی جائے گی : پیدائش ، پرجوش ہنر ، مجاہدین آزادی -I ، مجاہدین آزادی -II ، مجاہدین آزادی -III ، بین الاقوامی سرگرمیاں ، مضامین اور تقریر-I ، مضامین اور تقریریں-II ، حوصلہ مندانہ سفر ، آزاد ہند فوج (سیناپتی)-I ، آزاد ہند فوج (رانی جھانسی رجمنٹ) - II ، آزاد ہند فوج (سجاوٹ) -III ، دلی چلو ، ایک رہسیہ (ایک راز) ، بھارت رتن اور سب کی کوششیں یہ نمائش ایک منفرد تجربہ پیش کرتی ہے اور ورچوئل رئیلٹی میں بھی دستیاب ہے ۔
نیشنل آرکائیوز آف انڈیا ثقافت کی وزارت کے تحت ایک منسلک دفتر ہے ۔ یہ 11 مارچ 1891 کو کولکتہ (کلکتہ) میں امپیریل ریکارڈ ڈیپارٹمنٹ کے طور پر قائم کیا گیا تھا ۔ 1911 میں کلکتہ سے دارالحکومت دلی منتقلی کے بعد ، نیشنل آرکائیوز آف انڈیا کی موجودہ عمارت 1926 میں تعمیر کی گئی جس کا ڈیزائن سر ایڈون لیوٹینز نے تیار کیا تھا ۔ کلکتہ سے تمام ریکارڈ کی نئی دلی منتقلی 1937 میں مکمل کی گئی ۔ نیشنل آرکائیوز آف انڈیا پبلک ریکارڈ ایکٹ 1993 اور پبلک ریکارڈ ضابطے 1997 کے نفاذ کے لیے نوڈل (مجاز) ایجنسی بھی ہے ۔
نیشنل آرکائیوز آف انڈیا اس وقت اس کے ذخیروں میں 34.00 کروڑ سے زیادہ صفحات کا پبلک ریکارڈز کا مجموعہ ہے، جن میں فائلیں ، جلدیں ، نقشے ، صدر جمہوریہ کی طرف سے منظور شدہ بل ، معاہدوں ، نادر مخطوطات ، مشرقی ریکارڈ ، نجی کاغذات ، کارٹوگرافک ریکارڈ ، گزٹس اور گزٹیئرز کا اہم مجموعہ ، مردم شماری کے ریکارڈ ، اسمبلی اور پارلیمنٹ کے مباحثے ، ممنوعہ لٹریچر ، ٹریول اکاؤنٹس وغیرہ شامل ہیں ۔مشرقی ریکارڈ کا ایک بڑا حصہ سنسکرت ، فارسی اور اوڈیا زبان میں ہے ۔
*****
ش ح – ش ر –ت ح
U: 5864
(Release ID: 2012735)
Visitor Counter : 91