وزارت خزانہ
وزارت خزانہ کےاقتصادی امور کے محکمے نے نئی دہلی میں مستقبل کے لیے تیار ہندوستان کے لیے کثیر جہتی ترقیاتی بینکوں کے ساتھ اسٹریٹجک مشغولیت کی سہولت فراہم کرنے پر سیمینار کا اہتمام کیا
Posted On:
07 MAR 2024 7:31PM by PIB Delhi
وزارت خزانہ کے اقتصادی امور کے محکمے نے آج نئی دہلی میں ‘مستقبل کے لیے تیار ہندوستان کے لیے کثیر جہتی ترقیاتی بینکوں (ایم ڈی بی ایس) کے ساتھ اسٹریٹجک مشغولیت کی سہولت فراہم کرنے’ پر ایک سیمینار کا اہتمام کیا۔ اس سیمینار کا انعقاد وکسٹ بھارت 2047 کے وژن کے لیے مختلف شراکت داوں کی وابستگی پر دوبارہ زور دینے کے لیے کیا گیا تھا اور اس بات پر غور کیا گیا تھا کہ کس طرح زیادہ سے زیادہ تبدیلی کے اثرات کے لیے ایم بی ڈیز کے ساتھ ہندوستان کی مصروفیت کو مزید فروغ دیا جائے۔ سیمینار میں حکومت ہند، تمام ریاستی حکومتوں، ہندوستان میں کام کرنے والے تمام ایم بی ڈیز اور نجی شعبے کے بڑے شراکت داروں کے 200 سے زیادہ شرکاء نے شرکت کی۔
جناب اجے سیٹھ، سکریٹری، اقتصادی امور، وزارت خزانہ، نے اپنے کلیدی خطاب کے ساتھ بحث کے لیے ایک سازگار ماحول قائم کیا جس میں ‘مستقبل کے لیے تیار ہندوستان’کے وژن کا اشتراک کیا گیا - ایک ایسا ہندوستان جو بااختیار، جامع اور ہر ہندوستانی کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ اپنی حقیقی صلاحیت کا ادراک اور اظہارکر سکے ۔ ان کی جناب سسیٹھ نے ایم بی ڈیزکی ایک بہتر، بڑے اور جرات مندانہ نظام کی طرف تبدیلی کی اہمیت کو مزید اجاگر کیا، جس کی 2023 میں ہندوستان کی جی 20 صدارت کے تحت جی 20 کمیونٹی نے توثیق کی تھی۔ ایک فروغ پذیر اور پیچیدہ دنیا میں ، ہندوستان جیسی ابھرتی ہوئی معیشتوں کے پیچیدہ اور مختلف النوع مطالبوں سے کامیابی سے عہدہ بر آہونے کے لئے ایم بی ڈیز کی مدد کر سکے گی ۔
کلیدی خطبہ دینے والے دیگر اہم مقررین میں جناب انوراگ جین، سکریٹری، سڑک، ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز (ٰایم او آر تی ایچ)؛ جناب راجیش کمار سنگھ، سکریٹری، شعبہ برائے فروغ صنعت و اندرونی تجارت (دی پی آئی آئی ٹی) اور جناب بی وی آر سبرامنیم، سی ای او، نیتی آیوگ شامل تھے۔
کلیدی مقررین نے شعبہ جاتی ترقیاتی ترجیحات کو مزید استوار کرنے اور تیاری کی موجودہ سطح اور ایم بی ڈیزاور دیگر شراکت داروں کے سامنے آنے والی رکاوٹوں کو واضح کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔
اپنے کلیدی خطاب میں جناب کے وی، کامتھ، چیئرمین، نیشنل بینک فار فنانسنگ انفراسٹرکچر اینڈ ڈیولپمنٹ (این اے بی ایف آئی ڈی )نے خصوصی اداروں کے نقطہ نظر پر روشنی ڈالی جن کا مقصد ہندوستان میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو فروغ دینا ہے۔
سیمینار کا انعقاد تین الگ الگ سیشنوں میں کیا گیا تھا تاکہ شرکاء کو،مستقبل کے لیے تیار ہندوستان کے وژن کو حاصل کرنے میں مدد کے لیے ایک قابل عمل روڈ میپ تیار کرتے ہوئے مختلف شراکت داروں کی مہارت سے سیکھنے کا موقع مل سکے۔
قبل ازیں محترمہ منیشا سنہا، ایڈیشنل سکریٹری، ڈی ای اے نے ایک پریزنٹیشن کے ذریعے اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت کے لیے روڈ میپ پر تفصیل کے ساتھ روشنی ڈالی۔ اس پریزنٹیشن میں ہندوستان میں بیرونی امدادی منصوبوں (ای اے پیز) کی طاقتوں، مواقع اور چیلنجوں پر روشنی ڈالی گئی اور فنانس پلس اور بجٹ کے علاوہ عناصر ، مالیہ کی فراہمی اور فائدہ اٹھانے میں اختراعات، نجی شعبے کے ساتھ زیادہ مشغولیت، عالمی طریقوں کی منتقلی اور ہم آہنگی پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ایم بی ڈیز سے ہندوستان کی توقعات کو واضح کیاگیا۔
سیشنز میں ایم ڈی بیز کے ساتھ اسٹریٹجک مشغولیت کی سہولت فراہم کرنے، ترقیاتی فنانسنگ کے باہمی تعاون کے ماڈلز کی تلاش اور تبدیلی کی ترقی کے لیے اُبھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کا فائدہ اٹھانے پر مرکوز بات چیت شامل تھی۔ ایم ڈی بیز، مرکزی لائن کی وزارتوں، ریاستی حکومتوں اور نجی شعبے کے پینلسٹ کے ساتھ ہونے والی بات چیت سے شراکت داروں کے درمیان معلومات کے تبادلے اور کراس لرننگ(باہمی افہام وتفہیم) کی سہولت فراہم کی اور مستقبل کی اسٹریٹجک مشغولیت اور تبدیلی کے اثرات کے لیے ایک راستہ طے کرنے میں مدد حاصل ہوئی۔ بحث بنیادی طور پر ایم ڈی بیز کے آنے والے منصوبوں میں کلیدی مالیہ کی فراہمی کے فروغ والے( فنانس پلس) اور بجٹ سے متعلقہ عناصر، ملکی اور بین الاقوامی بہترین طریقوں کا اشتراک، ترقیاتی تعاون کے لیے ہم آہنگی اور مربوط پلیٹ فارمز کو اپنانے، نئے دور کی ٹیکنالوجیز کی طرف سے پیش کردہ مواقع اور چیلنجز اور ہندوستان کی ترقیاتی ترجیحات کو حاصل کرنے کے لیے اس طرح کی ٹیکنالوجی کے استعمال میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ایم ڈی بیز کے کردار پر مرکوز تھی۔
آخری سیشن نے ایم ڈی بیز اور ہندوستان کے سرکاری اور نجی شعبے کے اداروں کے تکنیکی ماہرین کے درمیان کاروباری بات چیت کی سہولت فراہم کی تاکہ سرمایہ کاری اور خریداری کے مواقع سمیت وسیع تر مشغولیت کے شعبوں کو تلاش کیا جا سکے۔
سیمینار کے دوران، خاص توجہ کے مرکز اہم نکات میں ایم ڈی بی کے آپریشنل عمل کو تیز کرنے کی فوری ضرورت اور زیادہ سے زیادہ نجی سرمائے سے فائدہ اٹھانے کے لیے کریڈٹ بڑھانے اور رسک مینجمنٹ کے شعبوں میں اس کے کردار کو بڑھانا ۔ ٹکنالوجی کی منتقلی کی اہمیت اور ‘عوامی سامان’کے خیال پر بین الاقوامی گفتگو میں مشغول ہونا ، خاص طور پر ابھرتی ہوئی اور جدید ٹیکنالوجیز اور بہترین طریقوں تک رسائی کو یقینی بنانے میں، شامل تھا ۔ شرکاء اور مقررین نے امرت کال میں مستقبل کے لیے تیار قوم کے ہندوستان کے سفر میں سہولت فراہم کرنے والے ایم ڈی بیز کے ساتھ اسٹریٹجک مشغولیت کے لیے اپنی توقعات اور اُمید کا اظہار کیا۔
*************
( ش ح ۔س ب ۔ رض (
U. No: 5847
(Release ID: 2012609)
Visitor Counter : 65