وزارت خزانہ

میرٹھ سی جی ایس ٹی کمشنریٹ نے 232 جعلی کمپنیوں کے نیٹ ورک کے ذریعے دھوکہ دھڑی سے 1000 کروڑ روپے سے زیادہ کے ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کا دعویٰ کرنے والے سنڈیکیٹ کا پردہ فاش کیا، لوگ 3 گرفتار

Posted On: 07 MAR 2024 6:37PM by PIB Delhi

 سینٹرل گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (سی جی ایس ٹی) کمشنریٹ، میرٹھ کی اینٹی ٹیکس برانچ نے اکتوبر 2023 میں ایک بڑے سنڈیکیٹ کی جانچ شروع کی تھی، جس نے جعلی بلنگ کے ذریعے دھوکہ دھڑی کرکے ان پٹ ٹیکس کریڈٹ (آئی ٹی سی) کا دعویٰ کیا تھا۔

اب تک کی گئی جانچ سے پتہ چلا ہے کہ کل 232 جعلی کمپنیاں، جن میں سے 91 کمپنیاں ایک ہی موبائل نمبر پر رجسٹرڈ ہیں، ملک بھر میں مختلف مقامات پر رجسٹرڈ ہیں اور انھوں نے تقریباً 1048 کروڑ روپے کا غیرمجاز آئی ٹی سی پاس کیا ہے۔ ان کمپنیوں کے ذریعے سپلائی کیے جانے والے سامان کی کل مالیت تقریباً 5842 کروڑ روپے ہے۔

مختلف تجزیاتی آلات جیسے ای وے کمپری ہینسیو پورٹل، ادویت اور بزنس انٹیلی جنس اینڈ فراڈ اینالیٹکس (بی آئی ایف اے) کے استعمال کے ذریعے سی جی ایس ٹی کمشنریٹ نے گہری تحقیقات کیں۔

مزید جانچ کرنے پر پتہ چلا کہ ان 232 فرضی کمپنیوں کو ماسٹر مائنڈ پروین کمار چلا رہے تھے، جو تمام جعلی فرموں کے لیے جی ایس ٹی ریٹرن فائل کر رہے تھے۔ 91 کمپنیوں کو بنانے اور چلانے کے لیے استعمال ہونے والے عام موبائل نمبر کے علاوہ ، مسٹر پروین کمار کے قبضے سے مزید 10 موبائل فون اور 03 لیپ ٹاپ ضبط کیے گئے۔

تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ’فل بلٹ منی چینجر کمپنیز‘ (ایف ایف ایم سیز) کو دھوکہ دھڑی سے آئی ٹی سی میں منتقل کرکے حاصل ہونے والی رقوم کی پارکنگ/ روٹنگ کے لیے استعمال کیا گیا۔ مزید جانچ سے پتہ چلا کہ اس طرح کے دو ایف ایف ایم سی سے دیگر ایف ایف ایم سی سے تقریباً  1120کروڑ روپے کی بڑی خریداری ہوئی ہے۔ تاہم تلاشی کے دوران مذکورہ غیر ملکی کرنسی کو مزید ٹھکانے لگانے یا وصول کرنے کا کوئی ریکارڈ برآمد نہیں کیا گیا ہے۔ ان دونوں ایف ایف ایم سیز کے مالکان/ ڈائریکٹرز بھی غیر ملکی کرنسی کے حتمی وصول کنندہ کا کوئی ریکارڈ یا تفصیلات پیش نہیں کر سکے۔

انوائسز جاری کرنے والی کمپنیوں میں سے کوئی بھی وجود میں نہیں پایا گیا۔ تاہم، دو فائدہ اٹھانے والی کمپنیاں جنہوں نے جعلی انوائسز کی بنیاد پر آئی ٹی سی کا فائدہ اٹھایا تھا، موجود تھیں۔ ان فائدہ اٹھانے والی فرموں کے بارے میں مزید تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ جعلی خریداری کو حقیقی خریداری کے طور پر جواز فراہم کرنے کے لیے ، انھوں نے صرف غیر ملکی کرنسی کی خرید و فروخت میں مصروف دو فاریکس کمپنیوں کے دو اکاؤنٹس کو ادائیگی کی اور سامان / خدمات کی فراہمی میں لین دین نہیں کیا۔ تاہم، جعلی آئی ٹی سی سے فائدہ اٹھانے والے مختلف افراد نے مبینہ طور پر اپنی جعلی خریداری کا جواز پیش کرنے کے لیے ان اکاؤنٹس میں رقم منتقل کی ہے۔ ان جعلی لین دین کو انجام دینے کے لیے استعمال ہونے والے اکاؤنٹس کو سی جی ایس ٹی ایکٹ ، 2017 کی دفعہ 83 کے تحت عارضی طور پر ضبط کیا گیا تھا۔

سنڈیکیٹ کے ذریعہ آمدنی کو پارک کرنے کے لیے استعمال ہونے والے پانچ بینک اکاؤنٹس کو عارضی طور پر ضبط کیا گیا ہے۔ جی ایس ٹی چوری سے حاصل ہونے والی آمدنی سے حاصل ہونے والے فوائد کو برقرار رکھنے / جعلی فرموں کی تشکیل / کسی بنیادی سامان / خدمات کی فراہمی کے بغیر جعلی انوائس تیار کرنے ، مختلف فائدہ اٹھانے والوں کو جعلی آئی ٹی سی منتقل کرنے میں مجرم اور سازشی ہونے کے الزام میں اب تک تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

مزید تحقیقات جاری ہیں۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 5812



(Release ID: 2012349) Visitor Counter : 44


Read this release in: English , Hindi