کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
وزیر اعظم نے برونی میں ہندستا ن اُرورک اینڈ رسائن لمیٹڈ (ایچ یو آر ایل) کے کھاد پلانٹ کا افتتاح کیا
برونی ریفائنری بہار میں صنعتی ترقی کو نئی توانائی دے گی: وزیر اعظم جناب نریندر مودی
برونی یونٹ جس میں تقریباََ 9512 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوئی ہے، کی یوریا کی پیداواری صلاحیت 12.7 ایل ایم ٹی پی اے ہوگی
Posted On:
02 MAR 2024 7:38PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج برونی میں ہندوستان اروراک اینڈ رسائن لمیٹڈ (ایچ یو آر ایل) کھاد پلانٹ کا افتتاح کیا اور قوم کے نام وقف کیا۔ وزیراعظم نے برونی کھاد پلانٹ کے آغاز کے بارے میں یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ایک گارنٹی آج پوری ہو گئی۔ انہوں نے کہا ‘‘یہ بہار کے کسانوں سمیت ملک کے کسانوں کے لئے ایک بہت بڑی کامیابی ہے’’ ۔ انہوں نے کہا کہ گورکھپور، راما گنڈم اور سندری کے پلانٹ بند کردیئے گئے تھےلیکن اب یہ یوریا کے معاملے میں ہندوستان کی خود انحصاری کی بنیاد بن رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے روزگار اور روزگار کے مواقع کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے ترجیحی شعبوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، "توانائی، کھاد اور کنکٹوٹی ترقی کی بنیاد ہیں۔ زراعت ہو یا صنعت، سب کچھ ان پر منحصر ہے’’۔
برونی میں کھاد پلانٹ، ہندوستان ارورک اینڈ رسائن لمیٹڈ (ایچ یو آر ایل) 9500 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔ یہ پلانٹ کسانوں کو سستی یوریا فراہم کرے گا اور ان کی پیداواری صلاحیت اور مالی استحکام میں اضافہ کرے گا۔ یہ ملک میں دوبارہ شروع ہونے والا چوتھا کھاد پلانٹ ہوگا۔
ہندوستان ارورک اینڈ رسائن لمیٹڈ (ایچ یو آر ایل) کے برونی کھاد پلانٹ نے اکتوبر 2022 میں یوریا کی پیداوار شروع کی تھی۔ گیس پر مبنی جدید ترین برونی پلانٹ حکومت کی طرف سے فرٹیلائزر کارپوریشن آف انڈیا لمیٹیڈ(ایف سی آئی ایل )اور ہندوستان فرٹیلائزرس کارپوریشن لمٹیڈ (ایچ ایف سی ایل ) کے بند یوریا یونٹس کو بحال کرنے کے اقدام کا حصہ ہے۔ ایف سی آئی ایل اور ایچ ایف سی ایل کے بند یونٹوں کی بحالی موجودہ حکومت کا اولین ترجیحی ایجنڈا تھا تاکہ مقامی طور پر تیار کردہ یوریا کی دستیابی کو بڑھایا جا سکے۔ حکومت نے ہندوستان ارورک اینڈ رسائن لمیٹڈ (ایچ یو آر ایل) کو برونی یونٹ کو بحال کرنے کا حکم دیا تھا،جس میں تخمینی سرمایہ کاری 9512 کروڑ روپے ہےاور اس کی یوریا کی پیداواری صلاحیت 12.7 ایل ایم ٹی پی ایل ہے۔
ایچ یو آر ایل، جو 15 جون، 2016 کو تشکیل دی گئی تھی، کول انڈیا لمیٹڈ(سی آئی ایل) این ٹی پی سی لمٹیڈ(این ٹی پی سی) ، انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ (آئی اوسی ایل) او رایف سی آئی ایل/ ایچ ایف سی ایل کی ایک جوائنٹ وینچر کمپنی ہے جس کو گورکھپور، سندری اور برونی یونٹوں کو 25,000 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت کے ساتھ بحال کرنے کا حکم دیا گیا ہے ایچ یو آر ایل کے تینوں پلانٹوں کے آغاز سے ملک میں 38.1 ایل ایم ٹی پی اے دیسی یوریا کی پیداوار میں اضافہ ہوگا اور یوریا کی پیداوار میں ہندوستان کو ‘آتم نر بھر’ (خود کفیل) بنانے کے وزیر اعظم کے ویژن کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔ یہ ہندوستان کے سب سے بڑے فرٹیلائزر مینوفیکچرنگ یونٹوں میں سے ایک ہے، جس کا سنگ بنیاد وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے رکھا تھا۔ یہ منصوبہ نہ صرف کسانوں کے لیے کھاد کی دستیابی کی صورتحال کو بہتر بنائے گا بلکہ خطے کی معیشت کو بھی فروغ دے گا جس میں سڑکوں، ریلوے، ذیلی صنعت وغیرہ جیسے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے علاوہ قوم کے لئے غذائی تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔
ایچ یو آر ایل پلانٹوں میں مختلف منفرد خصوصیات ہیں جیسے جدید ترین بلاسٹ پروف کنٹرول روم جو ڈی سی ایس (ڈسٹری بیوٹڈ کنٹرول سسٹم)، ای ایس ڈی (ایمرجنسی شٹ ڈاؤن سسٹم) اور ماحولیات کی نگرانی کے نظام وغیرہ سے لیس ہے۔ اس میں ہندوستان کا پہلا ایئر آپریٹڈ بلٹ پروف ربڑ ڈیم بھی ہے جس کی لمبائی 65 میٹر اور اونچائی 2 میٹر ہے۔ ان پلانٹس میں گندے پانی کو ٹھکانے لگانے کا کوئی آف سائٹ انتظام نہیں ہے۔ یہ نظام انتہائی حوصلہ مند، وقف، اچھی تربیت یافتہ آپریٹرز کے ذریعے چلائے جاتے ہیں۔ اس یونٹ میں دنیا کی بہترین ٹیکنالوجیز کو شامل کیا گیا ہے، جس کا مقصد اتر پردیش، بہار، جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش، مغربی بنگال اور اڈیشہ کی ریاستوں میں یوریا کی مانگ کو پورا کرنا ہے۔ یوریا کی فراہمی کے علاوہ، یہ منصوبہ مینوفیکچرنگ یونٹ کے ارد گرد چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں / دکانداروں کو تیار کرنے میں بھی مدد کرے گا۔ مرکز کے ارد گرد بہت سی کاروباری سرگرمیاں ہوں گی اور اس سے روزگار کے مواقع کو مزید فروغ ملے گا۔ پلانٹس کا آپریشن ملک کو یوریا کھاد میں خود کفیل بنائے گا، درآمد میں کمی کی وجہ سے غیر ملکی زرمبادلہ کی بچت ہوگی اور‘‘کھادوں میں آتم نربھر بھارت’’ کی طرف یہ ایک بڑا قدم ہوگا۔ واضح رہے کہ ایچ یو آر ایل کا گورکھپور اور سندری پلانٹ پہلے ہی شروع ہو چکا ہے اور قوم کے لیے وقف ہے۔
********
ش ح۔م م ۔رم
U-5633
(Release ID: 2011168)
Visitor Counter : 82