خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
خواتین اور اطفال کی ترقی کی وزارت نے غذائیت سے متعلق بہترطور طریقوں کو فروغ دینے کے لیے ‘پوشن اتسو: غذائیت کا جشن’ کا اہتمام کیا
Posted On:
29 FEB 2024 9:48PM by PIB Delhi
خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت نے 29 فروری 2024 کو دی اوبرائے میں پوشن اتسو کا اہتمام کیا۔ اس تقریب کا مقصد غذائیت سے متعلق بہتر طور طریقوں کو فروغ دینا تھا اوراس کے دوران اچھی غذائیت کے طورطریقوں کو فروغ دے کر غذائی قلت سے نمٹنے کے لیے ہندوستان کی جاری کوششوں پر روشنی ڈالی گئی۔
اس تقریب میں خواتین اور اطفال کی ترقی اور اقلیتی امور کی مرکزی وزیرمحترمہ اسمرتی زوبین ایرانی اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن(بی اایم جی ایف) کے شریک چیئرمین مسٹر بل گیٹس نے شرکت کی۔
اس تقریب میں ‘پوشن اتسو بک’ کا اجراء انجام دیا گیا اور کارٹون اتحاد کے آغاز کا اعلان کیا گیا۔ خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کے ذریعہ تصور کردہ ‘پوشن اتسو کتاب’ کو دین دیال ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ڈی آر آئی) نے تیار کیا ہے۔اس کتاب میں قدیم غذائیت کی روایات کو زندہ کرنے، علم کے تبادلے اور نسلوں کے مابین آپس میں سیکھنے کی سہولت فراہم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ ملک کے کھانوں سے متعلق گراں مایہ بھرپور ثقافتی ورثے اور غذائیت کے تنوع کی تفہیم اور رد عمل کے لیے ایک جامع ذخیرہ کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔
کارٹون اتحاد کا تصورخواتین اوراطفال کی ترقی کی وزارت(ایم ڈبلیو سی ڈی) کے ساتھ تعاون کے ذریعہ پوشن کے مقصد میں حمایت اور تعاون کرنے کے لیے پیش کیا گیا ہے۔ یہ اتحاد ہندوستان میں مشہور کارٹون اداروں کے درمیان تعاون سے پیدا ہوا ہے تاکہ مقبول کارٹون کرداروں کی طاقت کو بروئے کار لایا جائے جس کے ذریعہ بچوں میں مثبت رویے کی تبدیلی کے لیے غذائیت سے متعلق ضروری پیغامات کو تفریحی اور مربوط انداز میں پہنچایا جا سکے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے شریک چیئرمین، مسٹر بل گیٹس نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا، ‘‘پوشن اتسو کتاب ہندوستان کی متنوع برادریوں میں غذائیت سے بھرپور کھانوں کو فروغ دینے کے لیے مقامی سیاق و سباق اور ثقافتی طریقوں کو شامل کرنے کی ایک بہترین مثال ہے۔’’ انہوں نے مزید کہا، ‘‘جب آپ کسی عورت کی زندگی کو بہتر بناتے ہیں، تو اس کا ایک اثر ہوتا ہے: آپ اس کی برادری اور اس کے ملک کو بہتر بناتے ہیں۔ ہندوستان میں، ہم نے دیکھا ہے کہ اس قسم کی ترقی دیرپا ہوسکتی ہے اور بڑے پیمانے پر حاصل کی جاسکتی ہے۔ ’’
اپنے کلیدی خطاب میں، بی ایم جی ایف کی طرف سے غذائیت اور صنف کے شعبے میں کی گئی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے، خواتین اور بچوں کی ترقی اور اقلیتی امور کی مرکزی وزیر نے کہا کہ وہ لمحہ جب 2018 میں عزت مآب وزیر اعظم نے پوشن ابھیان کا اعلان کیا، تو یہ ملک کے لیے ایک تاریخی لمحے کی حیثیت اختیار کرگیا ہے۔ پہلی بار، حکومت ہند کی 18 وزارتیں پوشن ابھیان نامی قومی اہمیت کے حامل پروگرام کے تحت اکٹھی ہوئیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہر آنگن واڑی کو ڈیجیٹل طور پر فعال کیا جانا چاہئے تاکہ آخری سرے پر موجودفرد تک خدمات کی فراہمی کا مشاہدہ کیا جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہینڈ ہیلڈ ڈیوائسز(معذوروں کی مدد کےلئے دستی آلات) اب ملک بھر کے آنگن واڑی مراکز میں دستیاب ہیں۔عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) کے معیارات کے مطابق ہر ماہ آنگن واڑی دیدیاں 6 سال سے کم عمر کے 75 ملین بچوں کی جانچ پڑتال کرتی ہیں۔
مزیدبراں، انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ پوشن ٹریکر کے ذریعہ کام کاج شروع کئے جانے کے بعد، این ایف ایچ ایس-5 سروے کے تحت رپورٹ کردہ اعداد و شمار کے مقابلے ایس اے ایم اور ایم اے ایم بچوں کی تعداد میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اسی سلسلے میں کارٹون اتحاد شروع کیا گیا جس کا مقصد بچوں میں صحت مند طرز زندگی کے لیے رویے میں تبدیلی لانے کی جانب ایک اہم قدم تھا۔
چاچا چودھری، اسپنڈی، شمبھو، ایلمو جیسے مقبول کارٹون کرداروں کی موجودگی نے اتحاد کوایک نئی توانائی عطا کی اوراس تقریب میں ایک مخصوص قسم کی کشش پیدا کردی ۔
یہ پروگرام بچوں میں غذائی قلت کے مسئلہ سے نپٹنے اور صحت مند طرز زندگی کو فروغ دینے کی کوششوں میں ایک سنگ میل جیسی تقریب کی حیثیت رکھتا تھا۔ یہ سپوشت بھارت کے مقصد کی سمت میں ایک اہم قدم تھا۔
************
ش ح۔ س ب۔ف ر
(U: 5556)
(Release ID: 2010474)
Visitor Counter : 71