کوئلے کی وزارت

گزشتہ پانچ سالوں میں کل کھپت میں درآمدشدہ کوئلے کی حصہ میں ریکارڈ کمی

Posted On: 29 FEB 2024 1:50PM by PIB Delhi

ہندوستان دنیا بھر میں کوئلے کے پانچویں سب سے بڑے ذخائر سے مالا مال ہے اور اس کا شمار کوئلے کے دوسرے سب سے بڑے صارف میں ہوتاہے، جس کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت ہے۔ اکیلابجلی کا سیکٹر ہی مالی سال22-2021 سے 24-2023 کے درمیان تقریباً 7.5 فیصد کی مجموعی سالانہ ترقی کی شرح (سی اے جی آر)کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے ، جبکہ دیگر شعبے بھی اسی طرح کی رفتار کا مظاہرہ کر رہے ہیں، جس سے کوئلے کی مانگ بڑھ رہی ہے۔

کوئلے کی مجموعی کھپت کے سپیکٹرم میں ہمارے ذخائر میں کوکنگ کوئلے اور اعلیٰ درجے کے تھرمل کوئلے کی عدم دستیابی کی وجہ سے فولاد جیسی صنعتوں وغیرہ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے درآمدات کی ضرورت پڑتی ہے۔البتہ درمیانی اور کم گریڈ والا تھرمل کوئلہ   ملک میں کثرت سے دستیاب ہے، جو ملک کے لیے  یہ لازمی بنارہا ہے کہ کافی مقدار میں کوئلہ پیدا کیا جائے ، تاکہ   گھریلو مانگ کو پورا کیا جاسکے۔

پچھلی دہائی کے دوران کوئلے کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے مشترکہ کوششوں نے ایک مثبت رجحان پیدا کیا ہے۔ خاص طور پر2004 سے 2014 تک مجموعی طور پر کل کھپت میں درآمد شدہ کوئلے کے حصے کاسی اے جی آر13.71 فیصدرہا۔ اس کے برعکس2014 سے 2024 تک یہ اعداد و شمار تقریباً-2.7 فیصد تک گر گئے۔ پچھلے پانچ سالوں میں کوئلے کی درآمدات کا رجحان (درآمد کوئلے پر مبنی تھرمل پاور پلانٹس کی درآمدات کو چھوڑ کر)، کل کھپت میں درآمدی کوئلے کے حصہ میں کمی کو ظاہر کرتا ہے، جو پچھلے مالی سال (اپریل)میں21.05 فیصد سے کمی کو(اپریل-دسمبر)رواں مالی سال کی اسی مدت میں19.38 فیصد تک ظاہر کرتا ہے۔ یہ کمی تقریباً82264 کروڑ روپے کی اہم غیر ملکی کرنسی کی بچت کو ظاہر کرتی ہے۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے قابل احترام وژن کے مطابق، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال نے عوامی شعبے کے اداروں کی پیداواری صلاحیت میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ کول انڈیا لمیٹڈ نے 10فیصد سے زیادہ ترقی کی شرح کا تجربہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ کوئلے کے بلاکس کی نیلامی کے شفاف طریقہ کار نے، جو کہ اختتامی استعمال کی پابندیوں سے مبرا ہے، سازگار نتائج دینا شروع کر دیے ہیں۔ پچھلے پانچ سالوں کے دوران کیپٹیو اور تجارتی وسیلوں سے کوئلے کی پیداوار کی مسلسل اوپر کی رفتار تقریباً22.50فیصدکے متاثر کن سی اے جی آر کی نشاندہی کرتی ہے، جو ریاستی حکومتوں کے تعاون کے کردار کا ثبوت ہے۔

مالی سال 25-2024کے لیے کوئلے کی گھریلو پیداوار1111 میٹرک ٹن تک پہنچنے کا امکان ہے، جبکہ مقامی مانگ کا تخمینہ1290 ایم ٹی ہے۔ نتیجتاً، درآمدی کوئلے کا حصہ 15فیصد سے کم ہونے کی توقع ہے، جس سے ممکنہ طور پر غیر ملکی کرنسی کی خاطر خواہ بچت ہوگی۔

دیسی کوئلے کے وسائل کو بہتر بنانے اور جدید تکنیکی حل سے فائدہ اٹھانے پر اہم کلیدی توجہ کے ساتھ ہندوستان ملک کی توانائی کے تحفظ میں خود انحصاری یا آتم نربھر کی طرف اپنا سفر جاری رکھے ہوئے ہے۔

************

 

 

ش ح۔ ح ا۔ن ع

U. No.5512



(Release ID: 2010329) Visitor Counter : 39


Read this release in: English , Hindi , Tamil