شہری ہوابازی کی وزارت
ممبئی ہوائی اڈے پر شہری ہوا بازی کی وزارت کے ذریعے کئے گئے اقدامات کے نتائج برآمد ہوئے
فضائی ٹریفک کی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔ پروازوں کی آمد میں تاخیر میں کمی ہوئی ہے
Posted On:
27 FEB 2024 10:19PM by PIB Delhi
ممبئی ہندوستان کے مصروف ترین ہوائی اڈوں میں سے ایک ہے، جو ملکی اور بین الاقوامی پروازوں کی ایک بڑی تعداد کو ہینڈل کرتا ہے جس میں فوجی، غیر طے شدہ اور عام ہوا بازی کی پروازیں شامل ہیں۔
ممبئی کے چھترپتی شیواجی مہاراج بین الاقوامی ہوائی اڈے (سی ایس ایم آئی اے) میں دو ایک دوسرے کو ملانے والے رن وے ہیں جو بیک وقت نہیں چلائے جا سکتے ہیں جس کے نتیجے میں ہائی انٹینسٹی رن وے آپریشنز (ایچ آئی آر او) اور 44 ہوائی جہازوں کی فی گھنٹہ نقل و حرکت (این او این-ایچ آئی آر او کے دوران) ایک گھنٹے میں 46 طیاروں کی نقل و حرکت (آمد یا روانگی) کی بھیڑ بھاڑ والے اوقات کے ساتھ واحد رن وے پر کام کاج ہوتا ہے۔
موسم سرما کے شیڈول 2023 کے دوران، ہوائی اڈے کو بار بار بھیڑ بھاڑ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کی وجہ سے ہوائی جہاز ایک اہم مدت تک سر کے اوپر منڈلاتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے مسافروں کو تاخیر کی وجہ سے پریشانی ہوتی ہے، ایندھن کا ضیاع ہوتا ہے اور ماحولیاتی آلودگی پیدا ہوتی ہے۔
فضائی حدود کی بھیڑ بھاڑ کے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش میں، 2 جنوری 2024 کو شہری ہوا بازی کی وزارت (ایم او سی اے) نے ہوائی اڈے کے آپریٹر :ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ لمیٹڈ (ایم آئی اے ایل) اور ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (اے اے آئی)غیر طے شدہ پروازوں کو ہدایت کی کہ وہ بھیڑ بھاڑ کے مخصوص اوقات کار (0800-1100 آئی ایس ٹی، 1700-2000 اور 2115-2315 آئی ایس ٹی) کے دوران غیر طے شدہ پروازوں (جنرل ایوی ایشن) کی نقل و حرکت پر پابندی لگا کر بھیڑ بھاڑکو کم کریں۔
اے اے آئی کے ذریعہ کئے گئے ایک تجزیے میں حد سے زیادہ سلاٹ مختص اور خراب سلاٹ کی پابندی کی طرف اشارہ کیا گیا ہے، جو ٹریفک کی بھیڑ میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ 15 فروری 2024 کو موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد، وزارت نے ہوائی اڈے کے آپریٹر کو ہدایت کی کہ وہ پہلے کے اقدامات کے علاوہ، جنرل ایوی ایشن کے طیاروں کے لیے 02 سلاٹس کے بندوبست کے ساتھ بقیہ ایچ آئی آر او کی مدت کے دوران اپنے فلائٹ آپریشن کو 46 سے کم کرکے 44 فی گھنٹہ کریں اور بقیہ مدت کے دوران فی گھنٹہ 44 سےکم کرکے 42 ہوائی جہازوں کی نقل و حرکت کو کم کریں۔ ہوائی اڈے کے آپریٹر نے ایئر لائنز کے ساتھ مل کر 20 فروری 2024 سے ان ہدایات کو نافذ کیا ہے۔ تمام گھریلو ایئر لائن آپریٹرز کو بھی مشورہ دیا گیا کہ وہ ایم آئی اے ایل کی طرف سے مختص کردہ سلاٹس پر سختی سے عمل کریں تاکہ فضائی بھیڑ بھاڑ سے بچا جا سکے۔
مندرجہ بالا اقدامات کے بعد ممبئی ہوائی اڈے پر ہوائی ٹریفک کی صورتحال کی نگرانی کی جا رہی ہے اور 19 فروری 2024 کے بعد سے اس میں بہتری آئی ہے۔
11 نومبر سے 10 دسمبر 2023 تک14476 پہنچنے والی پروازوں کے لیے، تاخیر حسب ذیل تھی:
- شیڈول سے پہلے: 4979 ہوائی جہاز (34.4فیصد)
- 0-15 منٹ: 3632 ہوائی جہاز (25.1فیصد)
- 15-30 منٹ: 2083 ہوائی جہاز (14.4فیصد)
- 30-60 منٹ: 2141 ہوائی جہاز (14.8فیصد)
- 60 منٹ سے زیادہ: 1641 ہوائی جہاز (11.3فیصد)
اس کے مقابلے میں، 16 فروری سے 24 فروری 2024 تک کی مدت کے دوران، 4337 آنے والی پروازوں کے لیے، تاخیر حسب ذیل ہے:
- شیڈول سے پہلے: 570 طیارے (13فیصد)
- 0-15 منٹ: 2469 ہوائی جہاز (57فیصد)
- 15-30 منٹ: 1120 ہوائی جہاز (26فیصد)
- 30-60 منٹ: 178 ہوائی جہاز (4فیصد)
- 60 منٹ سے زیادہ: صفر (0 فیصد)
منظور شدہ سلاٹ سے پہلے کام کرنے والا ہوائی جہاز (ڈیٹا میں شیڈول سے پہلے کے طور پر نشان زد کیا گیا ہے)ان دوسرے طیاروں کے لیے بھیڑ بھاڑ اور تاخیر کا باعث بنتا ہے جو شیڈول پر عمل پیرا ہوتے ہیں، جس کے نتیجے میں شیڈول کی دیگر نقل و حرکت پر اثر پڑے گا۔ ان تحریکوں کو بہتری کے لیے بھی نشانہ بنایا گیا تھا اور ایئر لائنز کو الاٹ شدہ سلاٹس پر عمل کرنے کو کہا گیا تھا۔
ایم او سی اے، ممبئی میں ہوائی ٹریفک کی صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور سفر کرنے والے مسافروں کو ہونے والی تکلیف کو کم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
***
ش ح۔ ع م ۔ ک ا
(Release ID: 2010071)
Visitor Counter : 199