کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان نے ڈبلیو ٹی او کے اب اور مستقبل کے کام میں ترقیات کی کلیدی حیثیت دینے کی پرزور وکالت کی

Posted On: 28 FEB 2024 7:07PM by PIB Delhi

ہندوستان نے اب اور مستقبل میں ڈبلیو ٹی او کی جانب سے کاموں میں ترقیات پر توجہ مرکوز کرنے کی پرزور وکالت کی ہے۔ ترقی پر ورکنگ سیشن میں ہندوستان نے اس بات کو اجاگر کیا کہ تاریخی اعتبار سے ترقی کے معاملے پر ترقی یافتہ ملکوں کی جانب سے وعدوں کی کوئی کمی نہیں رہی اور ہر وزارتی میٹنگوں میں بڑے خوش آئند خیالات پیش کئے جاتے رہے ہیں۔ وعدے تو بہت کئے گئے ہیں لیکن کام بہت کم ہوا ہے جس کی وجہ سے ترقی یافتہ ملکوں کے تشویش کے پہلو اور بھی بڑھے ہیں جن میں ایل ڈی سی بھی شامل ہیں۔

ہندوستان کا کہنا تھا کہ کثیر جہتی کاروباری نظام آج ایک دوراہے پر پہنچ گیا ہے۔ اب جبکہ دنیا کئی طرح کے بحران سے دوچار ہے مثلا قرض اور ادائیگی کا توازن، توان حالات میں ڈبلیو ٹی او بذات خود کو اندر اور باہر دونوں طرف سے سنگین آزمائشوں کا سامنا ہے۔

ہندوستان نے زور دے کر کہا کہ ترقیات ہی اصل مقصد ہے اور یہی وہ وجہ ہے جس کے سبب ایل ڈی سی سمیت ترقی  پزیر ملکوں نے یہ ادارہ جوائن کیا ہے۔ ان حالات کے مدنظر ڈبلیو ٹی ای کو ایل ڈی سی سمیت ترقی یافتہ ممالک کو درپیش آزمائشوں کے حل ترجیح بنیاد پر نکالنے چائیں۔

ہندوستان نے یاد دلایا کہ خصوصی اور امتیازی برتاؤ کے اصول جن پر ترقی یافتہ ممالک نکتہ چینی کرتے ہیں، ڈبلیو ٹی او کے ضابطوں سے الگ نہیں ہیں اور درحقیقت یہ کثیر جہتی کاروباری نظام کے بنیادی مقاصد میں شامل ہیں۔

ہندوستان نے کہا کہ ترقی پزیر ممالک صنعتی فروغ کے اپنے سفر میں تمام موجود پالیسی ضابطوں سے مستفید ہوئے اور آج بھی اپنی نئی صنعتوں کے فروغ میں اس سے فائدہ اٹھارہے ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ اب یہی ارکان اس کے نکتہ چینی ہیں۔

ہندوستان نے کہا کہ ترقی پزیر موجودہ ضابطوں میں فوری ترقی چاہتے ہیں، ترقی پزیر ملکوں میں بالکل نئی اور نئی صنعتوں کو سازگار پالیسیوں رعایتوں اور سبسڈی کی ضرورتی ہوتی ہے۔

ڈرافٹ ابوظہبی وزارتی اعلانئے پر بحث کے دوران ہندوستان نے زور دے کر کہا کہ ترقی پزیر ملکوں سے متعلق معاملات پر توجہ مرکوز ہونی چاہئے۔ ہندوستان نے زور دیا کہ نئے معاملے وزارتی سطح پر نہیں لئے جانے چاہئے جب تک کہ پہلے کے فیصلے اور نامکمل معاملے پورے نہیں کرلئے جاتے۔

*******

ش ح۔رف۔س ا

U.No:5485


(Release ID: 2009906) Visitor Counter : 78
Read this release in: English , Hindi