کوئلے کی وزارت
سی آئی ایل اوربی ایچ ای ایل نے کوئلہ کو گیس میں تبدیل کرنے والی ٹیکنالوجی کے ذریعے امونیم نائٹریٹ پلانٹ لگانے کے لیے مشترکہ پروجیکٹ کے معاہدےپر دستخط کیے
پلانٹ سے، جوکوئلے کو گیس میں تبدیل کرنے کے قومی مشن کی جانب ایک بڑا قدم ہے، روزانہ 2000 ٹن امونیم نائٹریٹ کی پیداوار ہونے کی امید ہے
Posted On:
28 FEB 2024 5:23PM by PIB Delhi
ملک کی دو سرفہرست مہارتن سی پی ایس ای ادارے، کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) اور بھارت ہیوی الیکٹریکلز لمیٹڈ (بی ایچ ای ایل) نے 28 فروری 2024 کو دہلی میں کوئلے کو گیس میں تبدیل کرنے(ایس سی جی) کی ٹیکنالوجی کے ذریعے امونیم نائٹریٹ پلانٹ لگانے کی خاطر باضابطہ طور پر ایک مشترکہ پروجیکٹ کے معاہدے (جے وی اے) پر دستخط کیے۔
مہاندی کول فیلڈز لمیٹڈ، اوڈیشہ کے لکھن پور علاقے میں شروع ہونے والے پلانٹ سےابتدائی طور پر روزانہ 2000 ٹن امونیم نائٹریٹ پیدا کرنے کا منصوبہ ہے۔ سالانہ پیداوار 6.60 لاکھ ٹن ہوگی، جس کے لیے 1.3 ملین ٹن (ایم ٹی ایس) کوئلے کی ضرورت ہو گی۔ کوئلہ سی آئی ایل کے ذریعہ سپلائی کیا جائے گا۔ بی ایچ ای ایل اس مقصد کے لیے ملک میں تیار کردہ کوئلے کو رقیق گیس میں تبدیل کرنے (پی ایف بی جی) ٹیکنالوجی فراہم کرے گی۔ دونوں کارپوریٹ کمپنیوں کی ہم آہنگی اور شراکت داری کوئلے کو گیس میں تبدیل کرنے کے قومی مشن کی جانب ایک بڑا قدم ہے، جو کوئلے کی کیمیائی خصوصیات کے استعمال میں سہولت فراہم کرتا ہے۔
امونیم نائٹریٹ بڑی مقدار میں دھماکہ خیز مواد کی تیاری میں ایک اہم جزو ہے، جسے سی آئی ایل اپنے او سی کان کنی کے کاموں میں بڑی مقدار میں استعمال کرتی ہے، جو اس کی کوئلے کی پیداوار کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔ تیار ہونے والا پلانٹ خام مال کو حصول میں مدد کرے گا، امونیم نائٹریٹ کی درآمد پرانحصار کو کم کرے گا اور آتم نر بھر بھارت ابھیان کو فروغ دینے میں مدد کرے گا۔
اس موقع پر کوئلے کے سکریٹری جناب امرت لال مینا نے کہا کہ سی آئی ایل اور بی ایچ ای ایل کے عزم کے ساتھ یہ پروجیکٹ ایک رول ماڈل ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ " کوئلے کو گیس میں تبدیل کرنا کوئلے کی وزارت کے لیے سب سے بڑی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے دو سے تین برسوں میں کافی کوئلہ دستیاب ہو گا"۔ انہوں نے مزید کہا کہ عملی طور پر فنڈ میں کمی کے لئے مالی مدد سمیت حکومت کی طرف سے ہر ممکن امداد دست یاب ہے ۔
سی آئی ایل کی جانب سے جناب دیباش نندا، ڈائریکٹر (کاروباری ترقی) اور بی ایچ ای ایل کی طرف سے ڈائریکٹر (انجینئرنگ اور آر اینڈ ڈی) جناب جئے پرکاش سریواستو نے متعلقہ بانی کمپنیوں کی جانب سے مشترکہ پروجیکٹ کے معاہدے پر دستخط کیے۔
سی آئی ایل پاور سیکٹر کی ضرورت کو پورا کرنے کے بعد مستقبل میں کوئلے کو گیس میں تبدیل کرنے جیسے ماحول دوست منصوبوں کے لیے کوئلے کے متبادل استعمال کو آگے بڑھائے گی۔ایس سی جی ایک امید افزا ٹیکنالوجی ہے، جو کوئلے کو قیمتی سائن گیس میں تبدیل کرتی ہے۔ یہ مزید پروسیسنگ پر مصنوعی قدرتی گیس پیدا کرتا ہے، جسے قدرتی گیس کے متبادل کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، اسے بجلی کی پیدا وار سمیت ڈاؤن اسٹریم کیمیکلز کی پیداوار کے لیے فیڈ اسٹاک کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، جو فی الحال درآمد کیے جا تے ہیں۔
پروجیکٹس اینڈ ڈیولپمنٹ انڈیا لمیٹڈکو، جوایک منی رتن ڈیزائن انجینئرنگ اور کنسلٹنسی کمپنی ہے، پلانٹ کی تفصیلی فزیبلٹی رپورٹ تیار کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔
زمین کا قبضہ دینے کا عمل جاری ہے اور ستمبر 2024 تک مکمل ہو جائے گا، جس کے بعد تعمیراتی سرگرمیاں شروع ہوں گی۔ جناب ایم ناگراجو، ایڈیشنل سکریٹری، ایم او سی، جناب کے سداشیو مورتی، سی ایم ڈی (بی ایچ ای ایل)، جناب وجے متل، جے ایس، بھاری صنعت کی وزارت اور دونوں وزارتوں اور پرو موٹر کمپنیوں کے سینئر افسران جوائنٹ وینچر کے معاہدے پر دستخط کے دوران موجود تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- وا - ق ر)
U-5477
(Release ID: 2009864)
Visitor Counter : 91