صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
اے بی ایچ اے پر مبنی اسکین اینڈ شیئر سروس ملک بھر میں 2 کروڑ فوری او پی ڈی رجسٹریشن کی سہولت فراہم کرتی ہے
اسپتالوں کے او پی ڈی سیکشن میں آنے والے مریض رجسٹریشن کی قطاروں میں لگنے والے وقت کی بچت کے لیے فوری ٹوکن حاصل کرنے کے لیے اپنے آیوشمان بھارت ہیلتھ اکاؤنٹ (اے بی ایچ اے) کا استعمال کرتے ہیں اترپردیش، آندھرا پردیش، کرناٹک اور جموں و کشمیر ڈیجیٹل او پی ڈی رجسٹریشن سروس کو اپنانے میں سب سے آگے ہیں
Posted On:
27 FEB 2024 6:16PM by PIB Delhi
نیشنل ہیلتھ اتھارٹی (این ایچ اے) نے آج اے بی ایچ اے پر مبنی اسکین اینڈ شیئر سروس کے ذریعے آؤٹ پیشنٹ ڈپارٹمنٹ (او پی ڈی) رجسٹریشن کے لیے 2 کروڑ سے زائد ٹوکن تیار کرنے کا اہم سنگ میل عبور کیا ہے۔ اکتوبر 2022 میں آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن (اے بی ڈی ایم) کے تحت شروع کی گئی اس جدید پیپر لیس سروس نے مریضوں کے تجربے میں انقلاب برپا کر دیا ہے، خاص طور پر عمر رسیدہ افراد، حاملہ خواتین اور نقل و حرکت کے چیلنجوں سے دوچار کمزور گروہوں کو فائدہ پہنچا کر رجسٹریشن کے لیے لمبی قطاروں میں انتظار کرنے کی ضرورت کو ختم کر دیا ہے۔
اے بی ایچ اے پر مبنی اسکین اینڈ شیئر سروس مریضوں کو او پی ڈی رجسٹریشن کاؤنٹر پر دکھائے گئے کیو آر کوڈ کو اسکین کرکے آسانی سے او پی ڈی رجسٹریشن کے لیے اندراج کرنے کے قابل بناتی ہے ، اس طرح رجسٹریشن کے لیے فوری طور پر اپنے اے بی ایچ اے پروفائل شیئر کرتی ہے۔
اسکین اینڈ شیئر سروس فی الحال بھارت کی 33 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 465 اضلاع میں 3،860 سے زیادہ صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات میں کام کر رہی ہے۔ اوسطا ایک لاکھ مریض روزانہ اسکین اور شیئر سروس کا استعمال کرتے ہیں اور قطاروں میں لگنے والے وقت کی بچت کرتے ہیں۔
اس ٹکنالوجی کو اپنانے میں اتر پردیش، آندھرا پردیش، کرناٹک اور جموں و کشمیر سرفہرست ہیں، جن کے متاثر کن اعداد و شمار شہریوں کی بہبود کے لیے ٹکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کے ان کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔
اے بی ڈی ایم پبلک ڈیش بورڈ (https://dashboard.abdm.gov.in/abdm/) اس سروس کے استعمال کے بارے میں بصیرت فراہم کرتا ہے، جس کا قابل ذکر استعمال دہلی، بھوپال، رائے پور اور بھوبنیشور کے ایمس میں ریکارڈ کیا گیا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اتر پردیش، آندھرا پردیش اور جموں و کشمیر کے سولہ اسپتال اے بی ایچ اے پر مبنی اسکین اینڈ شیئر سروس کا استعمال کرتے ہوئے تیار کردہ او پی ڈی ٹوکنز کی مجموعی تعداد کے لیے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی سہولیات میں نمایاں طور پر شامل ہیں، جو طبی خدمات کی رسائی اور کارکردگی کو بڑھانے کے لیے ان کی لگن کی عکاس ہے۔
اے بی ایچ اے کا استعمال کرتے ہوئے تیار کردہ تمام او پی ڈی ٹوکنز میں سے 75 فیصد پہلی بار استعمال کرنے والے صارفین کی طرف سے کیے جاتے ہیں، جبکہ 22 فیصد ٹوکن کی سہولت سے فائدہ اٹھانے کے بعد بعد کے او پی ڈی وزٹ کے لیے واپس آتے ہیں، جو اس کی وسیع پیمانے پر اپنانے اور افادیت کو اجاگر کرتا ہے۔ سروس کے استعمال کے اعداد و شمار بھی ایک دلچسپ حقیقت بیان کرتے ہیں کہ 25٪ سے زیادہ صارفین 45 سال سے زیادہ عمر کے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سروس استعمال کرنے میں آسان ہے اور معمول کی او پی ڈی رجسٹریشن میں سہولت کا اضافہ کرتی ہے۔
ڈیجیٹل ہیلتھ کیئر خدمات کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے ، این ایچ اے کے سی ای او نے کہا کہ ’’اے بی ڈی ایم بھارت کے تمام شہریوں کے لیے قابل رسائی اور اعلی معیار کی صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے کے لیے ڈیجیٹل ٹکنالوجی کا فائدہ اٹھاتا ہے۔ اسکین اینڈ شیئر کی سہولت ایک ایسی پہل ہے جس کے ذریعے اے بی ڈی ایم انتظار کے وقت میں نمایاں کمی کرکے مریضوں کی بلا تعطل رجسٹریشن کو فروغ دیتا ہے۔ اس نے سسٹم میں ڈیٹا انٹری کی درستگی کو یقینی بنایا ہے ، کارکردگی میں اضافہ کیا ہے اور مریضوں کی جامع معلومات کے ساتھ صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں کو بااختیار بنایا ہے۔ اس طرح کی جدت طرازی کے ذریعے، ہمارا مقصد صحت کی دیکھ بھال کا ایک ایسا نظام بنانا ہے جہاں ہر فرد فوری طور پر اپنے صحت کے ریکارڈ تک رسائی حاصل کر سکے اور اپنے صحت کے سفر کی ذمہ داری سنبھال سکے۔
صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات کو ٹکنالوجی فراہم کرنے والے اسپتالوں اور ڈیجیٹل سلوشن کمپنیوں (ڈی ایس سیز) کے درمیان اسکین اینڈ شیئر سروس کو مزید اپنانے کے لیے ، این ایچ اے ’اسکین اینڈ شیئر‘ لین دین اور الیکٹرانک ہیلتھ ریکارڈ تیار کرنے کے لیے اے بی ڈی ایم کی ڈیجیٹل ہیلتھ انسینٹیو اسکیم (ڈی ایچ آئی ایس) کے ذریعے مالی مراعات پیش کرتا ہے۔ ڈی ایچ آئی ایس کے بارے میں مزید معلومات https://abdm.gov.in/DHIS پر قابل رسائی ہیں۔
این ایچ اے مریضوں کی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات تک رسائی کو بڑھانے کے لیے ٹکنالوجی کا فائدہ اٹھانے کے لیے بھی وقف ہے۔ ’اسکین اینڈ شیئر‘ سروس اب فارمیسیوں میں لاگو کی جا رہی ہے اور اسے تشخیصی لیبارٹری مراکز تک بھی پھیلانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
مزید برآں ، ’اسکین اینڈ سینڈ‘ اور ’اسکین اینڈ پے‘ جیسی آنے والی خدمات جلد ہی مریضوں کو آسانی سے کسی سہولت (اسپتال یا فارمیسی) میں کیو آر کوڈ اسکین کرنے کی اجازت دیں گی تاکہ وہ اپنے صحت کے ریکارڈ بھیج سکیں ، (بشمول نسخے یا لیبارٹری رپورٹس)۔ اسی طرح مریضوں کو براہ راست ان کی ایپ کے ذریعے ٹیسٹ یا ادویات کی ادائیگی کرنے کی سہولت ہوگی، جس سے صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات میں ادائیگی کے لیے قطاروں میں انتظار کرنے کی ضرورت ختم ہوجائے گی۔
اسکین اینڈ شیئر سروس کے بارے میں مزید معلومات یہاں تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے: https://abdm.gov.in/scan-share
***
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 6436
(Release ID: 2009567)
Visitor Counter : 76