عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

دسویں ویں پنشن عدالت - 85 پنشن یافتگان کی شکایات کا ازالہ


پنشن اینڈ پنشن یافتگان كی بہبود كے محكمے (ڈی او پی پی ڈبلیو) كی جانب سے 22.2.2024 کو عزت مآب وزیر مملكت (پی پی) ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی سرپرستی میں 10ویں پنشن عدالت کا انعقاد

Posted On: 23 FEB 2024 6:29PM by PIB Delhi

عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے 22.2.2024 کو نئی دہلی میں ملک گیر پنشن عدالت کی صدارت کی۔ پنشن یافتگان کی شکایات کا ازالہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ پنشن یافتگان کی شکایات کے فوری حل کے لیے پنشن اینڈ پنشن یافتگان كی بہبود كے محكمے کی جانب سے پنشن عدالتوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں متعدد ذمہ داران کو موقع پر ہی ازالے کے لیے ایک پلیٹ فارم پر لایا جاتا ہے۔ 10ویں پنشن عدالت نے طویل عرصے سے التواء میں پڑے فیملی پنشن کیسیز کے حل پر توجہ مرکوز کی۔

سو دنوں سے زائد عرصے سے التواء میں پڑی 105 پنشن یافتگان کی شکایات کو فہرست میں شامل کیا گیا تھا جن میں ریٹائرمنٹ، فیملی پنشن اور رضاکارانہ ریٹائرمنٹ کے معاملات شامل تھے۔ پنشن عدالت میں 12 وزارتوں اور محکموں نے شرکت کی جن میں وزارت داخلہ، محکمہ دفاع مالیات، سی بی ڈی ٹی، محکمہ اقتصادی امور، سابق فوجیوں کی بہبود کا محکمہ، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت، وزارت ریلوے اور وزارت ثقافت شامل ہیں۔ 105مقدمات میں سے 85 مقدمات موقع پر ہی نمٹائے گئے۔

پنشن عدالت میں اٹھائے گئے چند اہم مقدمات جن میں شکایات کا کامیابی سے ازالہ کیا گیا، درج ذیل ہیں:

محترمہ انیتا کانک رانی کی"خاندانی پنشن کے لیے  20 سالہ جدوجہد" کی شکایت دور ہو گئی: محترمہ۔انیتا کنک رانی مرحوم بھگوان داس کی بیوی ہیں۔

بھگوان داس كا 13.6.2003 کو انتقال ہو گیا تھا۔ دعویٰ جمع کرانے کے باوجود سی پی ڈبلیو ڈی کی طرف سے  شوہر کی فیملی پنشن اور ریٹائرمنٹ کے واجبات منظور نہیں کیے گئے۔ زندہ رہنے والے ممبر کے سرٹیفکیٹ یا جانشینی کے سرٹیفکیٹ کے نام پر انہیں فیملی پنشن سے انکار کر دیا گیا۔ انہوں نے 5.12.2023 کو سی پی ای این جی آر اے ایم ایس پورٹل پر اپنی شکایت درج کرائی۔ 22.2.2024 کو پنشن عدالت میں وزیر مملكت (پی پی)کے ذریعہ اُن کی شکایت پر تبادلہ خیال کیا گیا اور متعلقہ محکمہ نے بتایا کہ پی پی او 22.2.2024 کو ہی محترمہ انیتا کنک رانی کے نام جاری کیا گیا ہے اور انہیں تقریباً 22 لاكھ روپے کے بقایا جات ملیں گے۔

محترمہ نرملا دیوی کی شکایت  - "7 سال بعد نظر ثانی شدہ پی پی او ملا":دہلی پولیس سے ریٹائرڈ آنجہانی کشن سنگھ کی اہلیہ محترمہ نرملا دیوی نے 2016 سے مسلسل کوششیں کیں کہ 7ویں سی پی سی کے مطابق پی پی او پر نظر ثانی كی جائے اور اُن کے بقایا جات حاصل ہوں۔

وہ اپنی کوششوں میں کامیاب نہیں ہوئیں۔ تاہم انہوں نے 30/09/2022 کو سی پی ای این جی آر اے ایم ایس پورٹل پر شکایت درج کرائی۔ پنشن عدالت کے دوران ان کی شکایت اٹھائی گئی اور متعلقہ محکمے نے بتایا کہ 7ویں سی پی سی کے مطابق 5.4.2024 کو نظرثانی شدہ پی پی او جاری کر دیا گیا ہے اور بقایا جات جلد ہی جاری کیے جائیں گے۔

محترمہ گیتا دیوی کی شکایت - "تا حیات پنشن کا بقایا":

بی ایس ایف کے آنجہانی كانسٹبل(جنرل ڈیوٹی) کمار چندن سنگھ کی والدہ محترمہ گیتا دیوی نے جن کی میعاد 9/11/2005 کو ختم ہو گئی تھی،  7ویں سی پی سی کے مطابق اپنے پی پی او پر نظر ثانی کے ساتھ ساتھ 2016 سے پنشن کے بقایا جات حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کی۔ انہوں نے 21.11.2022 کو سی پی ای این جی آر اے ایم ایس پر ایک شکایت درج کرائی۔ پنشن عدالت کے دوران ان کے کیس پر تبادلہ خیال کیا گیا اور بی ایس ایف نے بتایا کہ نظرثانی شدہ پی پی او 9/2/2024 کو سی پی اے او کو بھیجا گیا ہے اور انہیں جلد ہی پنشن کے بقایا جات مل جائیں گے۔

محترمہ مشوری دیوی کی شکایت - "آسام رائفلز کے ذریعہ تاحیات پنشن کے بقایا جات کی ادائیگی اور فیملی پنشن کا تسلسل":

محترمہ مشوری دیوی اپریل 2022 سے آسام رائفلز سے فیملی پنشن اور تاحیات بقایا جات حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی تھیں۔ انہوں نے 13.6.2023 کو شکایت درج کروائی اور پنشن عدالت کے دوران ان کا کیس بحث کے لیے زیر غور لایا گیا۔ آسام رائفلز نے بتایا کہ دعویدار کے نام کے فرق کی وجہ سے فیملی پنشن شروع نہیں ہو سکی۔ بہر حال 4.1.2024 کو سی پی اے او کی طرف سے ایس ایس اے جاری کیا گیا ہے اور بقایا جات اور پنشن نیپال کے سفارت خانے کے ذریعے ادا کیے جائیں گے۔

محترمہ سپریہ شیلجا کی شکایت - "8 لاکھ روپے کا میڈیکل کلیم ملا":

آنجہانی رجنیش یادو، ایڈیشنل کمشنر انکم ٹیکس، آئی ٹی اے ٹی، لکھنؤ جن کا انتقال 26.7.2017 کو ہوا تھا، كی اہلیہ محترمہ سپریا شیلجا كو کئی بار میڈیکل کلیم جمع کرانے کے باوجود ان کے کلیم کی ادائیگی نہیں کی گئی۔ انہوں نے 13/6/2023 کو سی پی ای این جی آر اے ایم پر ایک شکایت درج کرائی۔ ان کا کیس عدالت کے دوران اٹھایا گیا اور محکمہ کی طرف سے بتایا گیا کہ انہیں 8 لاکھ روپے ادا کیے گئے ہیں اور 3 لاکھ روپے کا دعویٰ پر كارروائی جاری ہے۔

******

U.No:5306

ش ح۔رف۔س ا


(Release ID: 2008512) Visitor Counter : 79


Read this release in: English , Hindi