عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ جب سے مئی 2014 میں وزیر اعظم نریندر مودی نے چارج سنبھالاہے، تب سے ایک کے بعد ایک پنشن اصلاحات کا سلسلہ شروع کیا ، جس میں بزرگ شہریوں اور خاص طور پر خواتین کے لیے حساس تشویش پائی جاتی ہے


ٹیکنالوجی نے ان طبقوں کے لیے زندگی گزارنے میں آسانی پیدا کی
مرکزی وزیر نے نئی دہلی میں رضاکارانہ ایجنسیوں کی اسٹینڈنگ کمیٹی (ایس سی او وی اے ) کی 33ویں اور 10 ویں ملک گیر پنشن عدالت میٹنگ کی صدارت کی

محکمہ پنشن خواتین کو بااختیار بنانے کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے پالیسیاں بنانے میں لگاتار مصروف ہے جس کے ذریعے خواتین کے لیے باوقار زندگی اور زندگی میں آسانی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ملک گیر پنشن عدالت کی صدارت بھی کی جس میں 12 وزارتوں/ محکموں کے پنشن یافتگان کی شکایات کا احاطہ کیا گیا اور ان میں سے 60 فیصد کو موقع پر ہی حل کیا گیا

پنشن یافتگان کی شکایات کا ازالہ مودی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور پنشن یافتگان کی شکایات کے فوری حل کے لیے پنشن عدالتوں کا اہتمام کیا جاتا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 22 FEB 2024 4:01PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس اور ٹیکنالوجی؛ وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاءڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ جب سے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے مئی 2014 میں چارج سنبھالا ہے، ایک کے بعد ایک پنشن اصلاحات کا ایک سلسلہ شروع کیا گیا ،جن میں  خاص طور پر بزرگ شہریوں اور خواتین کے لیے حساس تشویش پائی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جدید ترین ٹکنالوجی آلات  کو معاشرے کے ان طبقات کے لیے زندگی گزارنے میں آسانی پیدا کرنے کے لیے استعمال کیا گیا ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001R14K.jpg

نئی دہلی میں رضاکارانہ ایجنسیوں کی اسٹینڈنگ کمیٹی (ایس سی او وی اے) کی 33 ویں میٹنگ اور 10 ویں ملک گیر پنشن عدالت کی صدارت کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ محکمہ پنشن خواتین کو بااختیار بنانے کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے پالیسیاں بنانے میں لگاتار مصروف ہے  تاکہ خواتین کے لیے باوقار زندگی اور زندگی گزارنے میں آسانی  پیدا کرنے کو یقینی بنایا جا سکے ۔

پنشن اور پنشن یافتگان  کی بہبود کے محکمے میں خواتین پر مبنی اصلاحات پر بات کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، احکامات جاری کیے گئے ہیں جس میں طلاق یافتہ بیٹی، جس کے والدین کی موت کے بعد طلاق کا حکم نامہ جاری کیا گیا ہے، خاندانی پنشن کے لیے اہل ہو گی۔ اگر والدین کی موت سے پہلے طلاق کی درخواست دائر کی گئی ہو۔

اسی طرح، وزیر موصوف نے کہا،این پی ایس کے تحت لاپتہ ملازمین کے اہل خانہ اب ایف آئی آر درج کرنے کے 6 ماہ کے اندر خاندانی پنشن حاصل کر سکتے ہیں اور اب انہیں 7 سال تک انتظار نہیں کرنا پڑے گا جس کے بعد ملازم کو مردہ سمجھ لیا جاتا ہے۔ یہاں تک کہ ایسے معاملات میں بھی کہ جب سرکاری ملازم 7 سال کی سروس مکمل کرنے سے پہلے فوت ہو جائے، فیملی پنشن پہلے 10 سالوں کے لیے آخری تنخواہ کے 50فیصد اور اس کے بعد آخری تنخواہ کے %30@ کی شرح سے خاندان کو ادا کی جائے گی۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ دیویانگوں کے لیے پنشن کا بھی فیصلہ کیا گیا تاکہ سب کے لیے زندگی میں آسانی پیدا ہو۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002DZYW.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں  پنشن کا محکمہ بڑے سماجی اثرات کے ساتھ اصلاحات کا محکمہ بن گیا ہے۔ انہوں نے ایس سی او وی اے  باڈی سے کہا جو کہ 15 غیر سرکاری اراکین پر مشتمل ہے، جو پنشنر ویلفیئر ایسوسی ایشنز اور آفیشل ممبران کی نمائندگی کرتے ہیں، محکمہ کے فائدے کے لیے تجاویز اور نئے آئیڈیاز کے ساتھ سامنے آئیں۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ ان کی تجویز پر تین فارموں کے پہلے پریکٹس کے بجائے ایک ہی پنشن فارم متعارف کرایا گیا تھا۔

وزیر اعظم کے ذریعہ نومبر، 2014 میں شروع کیے گئے جیون پرمان (ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ) کا حوالہ دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ یہ پنشن یافتگان  کو ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ آن لائن، کسی بھی وقت اور کہیں سے بھی جمع کرانے کا اختیار فراہم کرتا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایس سی او وی اے  ممبران کو یہ بتاتے ہوئے بھی فخر محسوس کیا کہ پنشنرز/فیملی پنشنرز کے لیے ‘زندگی کی آسانی’ کو بڑھانے کے لیے، ڈی او پی پی ڈبلیو  نے ایم ای آئی ٹی وائی اوریو آئی ڈی اے آئی کے تعاون سے کسی بھی اینڈرائڈ سے لائف سرٹیفکیٹ جمع کرانے کے لیے ‘‘چہرے کی تصدیق کرنے والی ٹیکنالوجی’’ پر مبنی نظام تیار کیا ہے، کسی بھی سرکاری محکمے کی جانب سے  2021 میں لانچ کیا  جانے والا پہلا نظام ہے۔

وزیر موصوف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ڈی او پی پی ڈبلیو نے معذور پنشنرز/فیملی پنشنرز کے لیے گھر سے ڈی ایل سی جمع کرانے کی دہلیز پر سہولت فراہم کرنے کے لیے بینکوں، انڈیا پوسٹس اور پیمنٹ بینک (آئی پی پی بی) کے ساتھ تال میل کیا ہے۔ اسی طرح بھوشیہ(بی ایچ اے وی آئی ایس ایچ وائی اے) پلیٹ فارم، ایک مربوط آن لائن پنشن منظوری پروسیسنگ سسٹم ہے جسے  یکم جنوری 2017 سے تمام مرکزی حکومت کے محکموں کے لیے لازمی بنایا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00365OD.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ملک گیر پنشن عدالت کی بھی صدارت کی، جس میں 12 وزارتوں/ محکموں کے پنشنرز کی شکایات کا احاطہ کیا گیا جس میں وزارت داخلہ، محکمہ دفاع مالیات، سی بی ڈی ٹی، محکمہ اقتصادی امور، سابق فوجیوں کی بہبود کا محکمہ اور شہری امور، وزارت ریلوے اور وزارت ثقافت، ہاؤسنگ کی وزارت شامل ہے، 105 پنشن یافتگان کی شکایات کو بحث کے لیے درج کیا گیا ہے جس میں سبکدوشی کے معاملے، فیملی پنشن معاملے اور رضاکارانہ ریٹائرمنٹ معاملے شامل ہیں، 60 فیصد معاملے موقع پر ہی نمٹائے گئے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پنشنرز کی شکایات کا ازالہ مودی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور پنشن یافتگان کی شکایات کے جلد از جلد حل کے لیے محکمہ پنشن اور پنشنرز ویلفیئر کی جانب سے پنشن عدالتوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں جگہ  پر ہی ازالے کے لیے متعدد اسٹیک ہولڈرز کو ایک پلیٹ فارم پر لایا گیا ہے۔

محکمہ پنشن اور پنشنرز ویلفیئر نے2023 میں 17 مئی 2023 اور 23 اکتوبر 2023 کو دو پنشن عدالتوں کا انعقاد کیا تھا۔ ان عدالتوں کے دوران 603 مقدمات کی سماعت ہوئی جن میں سے 440 مقدمات کو موقع پر ہی حل کیا گیا۔

گجرات، اڈیشہ، مہاراشٹر، نئی دہلی، تمل ناڈو، مہاراشٹر، جھارکھنڈ، ہریانہ، اتر پردیش، مغربی بنگال، کرناٹک اور پڈوچیری سے پنشنر ویلفیئر ایسوسی ایشنز 33ویں ایس سی او وی اے کی  بحث میں حصہ لیں گی۔ ڈی او پی ٹی، وزارت ریلوے، وزارت صحت اور خاندانی بہبود، محکمہ ٹیلی کام، محکمہ اخراجات، سی پی اے او، محکمہ مالیاتی خدمات، سی جی ڈی اے اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا بھی بحث میں حصہ لیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ ج ق ۔ع ن

(U: 5280)



(Release ID: 2008285) Visitor Counter : 33


Read this release in: Tamil , English , Hindi