زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
زرعی بجٹ
Posted On:
06 FEB 2024 6:22PM by PIB Delhi
سال 20-2019 سے سال 23-2022 کے دوران زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے بجٹ سے اصل اخراجات اور غیر استعمال شدہ رقم کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
(رقم کروڑ میں)
نمبر شمار
|
سال
|
نظرثانی شدہ تخمینہ
|
اصل اخراجات
|
آرای کےلئے استعمال کی گئی رقم
|
1
|
2019-20
|
109261.4
|
101740.2
|
7521.19
|
2
|
2020-21
|
124060.1
|
115856
|
8204.04
|
3
|
2021-22
|
126202.7
|
122712.1
|
3490.58
|
4
|
2022-23
|
118256.4
|
109561
|
8695.41
|
|
Total
|
477780.6
|
449869.3
|
27911.22
|
کل بجٹ میں سے شمال مشرقی ریاستوں کے لیے مختص، درج فہرست ذاتوں کے لیے ترقیاتی ایکشن پلان (ڈی اے پی ایس سی ) اور درج فہرست قبائل کے لیے ترقیاتی ایکشن پلان (ڈی اے پی ایس ٹی) کو موجودہ رہنما خطوط کے مطابق رکھا گیا ہے اور وزارت اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ ان سربراہوں کے تحت مختص فنڈز مؤثر طریقے سے استعمال کیا جائے۔
حکومت ہند کسانوں کی بہبود کے لیے پابند عہد ہے۔ یہ اس حقیقت سے عیاں ہے کہ مالی سال 2013-14 میں، جب امداد باہمی کی وزارت،حیوانات اور ڈیری، اور ماہی پروری کا محکمہ ، زراعت اور کسانوں کی بہبودکی وزارت کا اٹوٹ حصہ تھے،تب بجٹ کی کل رقم 27662.67 کروڑ صرف روپےتھی ۔ اس کے بعد ان وزارتوں/محکموں کی علیحدگی کے باوجود، زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے لیے کل بجٹ مختص میں خاطر خواہ اضافہ دیکھا گیا، جو مالی سال 2023-24 میں 1,25,035.79 کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔ حکومت ملک میں کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے مرکزی شعبے کے ساتھ ساتھ مرکزی حمایت یافتہ اسکیموں اور پروگراموں کی ایک جامع رینج کو نافذ کر رہی ہے۔ ان اسکیموں میں زراعت کے تمام شعبوں کو شامل کیا گیا ہے جس میں کریڈٹ، انشورنس، انکم سپورٹ، انفراسٹرکچر، فصلیں بشمول باغبانی، بیج، میکانائزیشن، مارکیٹنگ، نامیاتی اور قدرتی کاشتکاری، کسانوں کے اجتماعات، آبپاشی، توسیع، کسانوں سے فصلوں کی کم سے کم امدادی قیمتوں پر خریداری، ڈیجیٹل زراعت وغیرہ، جن کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
نمبر شمار
|
ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو کے ذریعے نافذ کردہ مشنوں / اسکیموں کی فہرست
|
مرکزی شعبہ کی اسکیمیں
|
1
|
ایگریکلچر انفراسٹرکچر فنڈ(اےآئی ایف)
|
2
|
10,000 فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز) کی تشکیل اور فروغ
|
3
|
ترمیم شدہ سود کی امدادی اسکیم (ایم آئی ایس ایس)
|
4
|
شہد کی مکھیوں کی حفاظت اور شہد کا مشن (این بی ایچ ایم)
|
5
|
پردھان منتری ان داتا آی سنرکشن ابھیان (پی ایم –آشا)
|
6
|
پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا (پی ایم ایف بی وائی) / دوبارہ منظم موسم پر مبنی فصل بیمہ اسکیم (آرڈبلیو بی سی آئی ایس)
|
7
|
پردھان منتری کسان مان دھن یوجنا(پی ایم- کے ایم وائی )
|
8
|
پردھان منتری کسان سمان ندھی(پی ایم-کسان)
|
***
|
مرکزی حمایت شدہ اسکیم (کرشی اننتی یوجنا)
|
9
|
ڈیجیٹل زراعت
|
10
|
زرعی مارکیٹنگ کے لیے مربوط اسکیم
|
11
|
باغبانی کی مربوط ترقی کے لیے مشن (ایم آئی ڈی ایچ)
|
12
|
مشن آرگینک ویلیو چین ڈیولپمنٹ فار نارتھ ایسٹرن ریجن (ایم او وی سی ڈی این ای آر)
|
13
|
نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ نیوٹریشن مشن(این ایف ایس این ایم)
|
14
|
نیشنل فوڈ سیکورٹی مشن (تیل بیج)
|
15
|
خوردنی تیل پر قومی مشن (این ایم ای او پی-او پی)
|
16
|
زرعی توسیع پر ذیلی مشن (ایس ایم اے ای)
|
***
|
(مرکزی حمایت شدہ اسکیم راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا(آر کے وی وائی))
|
17
|
زرعی جنگلات
|
18
|
فصل تنوع پروگرام (سی ڈی پی)
|
19
|
پرم پراگت کرشی وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی)
|
20
|
فی ڈراپ مور کراپ (پی ڈی ایم سی )
|
21
|
رین فیڈ ایریا ڈویلپمنٹ(آر اے ڈی)
|
22
|
راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا- ڈی پی آر (آر کے وی وائی –ڈی پی آر)
|
23
|
مٹی کی صحت اور زرخیزی
|
24
|
زرعی میکانائزیشن پر ذیلی مشن (ایس ایم اے ایم)
|
************
ش ح۔ا م۔ م ص ۔
(U: 5124)
(Release ID: 2007116)
Visitor Counter : 124