بجلی کی وزارت
وی پاور ایس اے آر 100 ٹرینیز اور ہندوستان کے پاور سیکٹر کی درمیانی کیریئر کی خواتین پیشہ ور افراد نے مرکزی پاور اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے وزیر سے ملاقات کی
بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کےمرکزی وزیر نے ہندوستان کے پاور سیکٹر سے درمیانی کیریئر کی خواتین پیشہ ور افراد سے کہا کہ ‘‘ہمیں انجینئرنگ میں مزید خواتین کی ضرورت ہے۔ اپنے عزائم کو بلند رکھیں، آپ کو ایک دن سی ایم ڈی یا ڈائریکٹر بننے کا مقصد بنانا ہوگا’’
‘‘وی پاور ایس اے آر 100 نے ہمیں پاور سیکٹر میں عالمی سطح پر روشناس کرایا ، ہمیں عمودی سولر پینلز اور کمپریسڈ ایئر انرجی اسٹوریج جیسی ٹیکنالوجیز سے متعارف کرایا’’
Posted On:
16 FEB 2024 8:20PM by PIB Delhi
ہندوستانی پاور سیکٹر سے تعلق رکھنے والی 25 پرجوش مڈ کیریئر خواتین کے ایک گروپ نے 15 فروری 2024 کو بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ سے نئی دہلی میں ملاقات کی۔ یہ خواتین وی پاور سار 100 کے حصے کے طور پر آئی تھیں، جو توانائی کے شعبے میں جنوب مشرقی ایشیائی خطے کی 100 خواتین پیشہ ور افراد کے لیے تربیت کا ایک سلسلہ ہے۔ 100 خواتین میں سے 25 کا تعلق بنگلہ دیش سے، 15 کا سری لنکا، 15 کا پاکستان، 10 کا مالدیپ اور 32 کا تعلق ہندوستان کے مختلف حصوں سے ہے، ان میں سے زیادہ تر مرکزی یا ریاستی حکومت کے پاور سیکٹر پی ایس یوز، ریگولیٹری کمیشن یا توانائی کے محکموں میں کام کر رہی ہیں۔ بجلی کی وزارت میں سکریٹری جناب پنکج اگروال؛ ڈائریکٹر جنرل، نیشنل پاور ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ، ڈاکٹر ترپتا ٹھاکر؛ پرنسپل ڈائریکٹر، این پی ٹی آئی، ڈاکٹر منجو ماں؛ وی پاور ورلڈ بینک پارٹنرشپ کوآرڈینیٹر، محترمہ تنوشری بھومک؛ اور پاور سیکٹر پی ایس یو ز کے سی ایم ڈی اس موقع پر موجود تھے۔
پروگرام سے اپنے تجربات کا اشتراک کرتے ہوئے، ہندوستان کے پاور سیکٹر کی 25 خواتین سفیروں نے پاور اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے وزیر کو بتایا کہ وی پاور ایس اے آر 100 نے انہیں پاور سیکٹر کے بارے میں عالمی سطح پر ایکسپوزر فراہم کیا، اور انہیں عمودی سولر پینلز، کمپریسڈ ایئر انرجی اسٹوریج اور سمندر پر مبنی شمسی صفیں جیسی ٹیکنالوجیز سے متعارف کرایا۔ تربیت حاصل کرنے والوں نے کہا کہ اس پروگرام نے انہیں مختلف ممالک میں پاور سیکٹر میں اپنائے جانے والے کچھ بہترین طریقوں کو سیکھنے کے ساتھ ساتھ اپنی پوشیدہ صلاحیت کا بھی بہتر انداز میں ادراک کرنے کے قابل بنایا۔ وزیر نے خواتین پیشہ ور افراد کی تعریف کی اور مشاہدہ کیا کہ ان کے ساتھ بات چیت سے پتہ چلتا ہے کہ یہ پروگرام کامیاب رہا ہے۔
‘‘ہمیں مزید خواتین کی ضرورت ہے جو باہر آئیں اور انجینئرنگ کریں’’
خواتین پیشہ ور افراد سے خطاب کرتے ہوئے، بجلی کے وزیر نے مشاہدہ کیا کہ اب ہمارے پاس مزید خواتین آگے آرہی ہیں، ہمیں مزید خواتین کی ضرورت ہے جو باہر آئیں اور انجینئرنگ کریں۔
‘‘اپنے عزائم کو بلند رکھیں، آپ کو ایک دن سی ایم ڈی یا ڈائریکٹر بننے کا ارادہ کرنا چاہیے’’
جناب سنگھ نے خواتین پیشہ ور افراد کو اپنے عزائم بلند کرنے کی ترغیب دی۔ ‘‘میں کام کی جگہ کو صنفی لحاظ سے نہیں بلکہ قابلیت کے لحاظ سے دیکھتا ہوں۔ اگر آپ میں قابلیت ہے تو آپ اوپر اٹھیں گے۔ اس کورس نے آپ کو دوسرے ممالک میں جو کچھ ہو رہا ہے اس سے آگاہ کیا ہے۔ اب، آپ کو اپنے عزائم کو بلند کرنے کی ضرورت ہے۔ آپ کا مقصد ایک دن سی ایم ڈی یا ڈائریکٹر بننا ہے، یہی وہ تبدیلی ہے جو آنے کی ضرورت ہے۔ یہ ہو رہا ہے، لیکن آپ کو اپنی جگہیں بلند کرنے کی ضرورت ہے۔
سیکٹر کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر نے کہا کہ پاور سیکٹر بہت پرجوش اور تیزی سے ترقی کر رہا ہے، پرانا سیکٹر ایک نئے کو راستہ دے رہا ہے۔ مزید انفرادی پیداوار، زیادہ قابل تجدید توانائی، کم جیواشم ایندھن اور توانائی ذخیرہ کرنے کی مختلف شکلوں کے ساتھ یہ شعبہ بدل جائے گا۔ ہم دیکھتے ہیں کہ صارفین خریدار بن رہے ہیں۔ اگر فیوژن کامیاب ہو جاتا ہے، تو ہمارے پاس توانائی کا ایک وسیع ذخیرہ ہو گا، جو توانائی کی لاگت کو مزید کم کر سکتا ہے۔’’
وزیر نے کہا کہ انفرادی پیداوار کے باوجود ٹرانسمیشن برقرار رہے گی جو صنعتی اور تجارتی شعبوں میں بلک استعمال کے لیے ضروری ہو گی۔
مرکزی پاور سکریٹری جناب پنکج اگروال نے خواتین پیشہ ور افراد کی تعریف کی اور کہا کہ اس قسم کا تربیتی پروگرام کیریئر کی ترقی میں بہت اہم ہے۔ سکریٹری نے امید ظاہر کی کہ اس اقدام سے نہ صرف پبلک سیکٹر بلکہ پورے پاور سیکٹر میں پیشہ ور افراد کو فائدہ پہنچے گا۔
ملک کی مختلف ریاستوں سے 32 خواتین پیشہ ور افراد 15-16 فروری 2024 کے دوران فرید آباد میں نیشنل پاور ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (این پی ٹی آئی ) کارپوریٹ آفس میں دو روزہ دورے پر پہنچیں۔ شرکاء نے 800 میگاواٹ تھرمل پاور پلانٹ سمیلیٹر اور سی سی جی ٹی کا دورہ کیا۔ این پی ٹی آئی فرید آباد میں سمیلیٹر، جہاں انہوں نے تھرمل پاور پلانٹس کے کنٹرول اور آپریشن کے بارے میں سیکھا۔ وہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سولر انرجی (این آئی ایس ای )، گروگرام اور نیشنل لوڈ ڈسپیچ سینٹر، نئی دہلی کا بھی دورہ کریں گی۔ این پی ٹی آئی ، ہندوستان سے وی پاور کے ریجنل ورکنگ گروپ (آر ڈبلیو جی ) کے رکن کی حیثیت سے، ہندوستان کے پاور سیکٹر سے تعلق رکھنے والی 32 خواتین پیشہ ور افراد کی میزبانی کر رہی ہے۔
خواتین شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے این پی ٹی آئی کی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ترپتا ٹھاکر نے انہیں خواتین کو بااختیار بنانے کی زندہ مثالیں قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ دن تھے جب خواتین تکنیکی شعبوں جیسے پاور سیکٹر سے دور رہتی تھیں لیکن آج ہر میدان میں خواتین اس شعبے میں قدم جما رہی ہیں۔
عالمی بینک علاقائی ورکنگ گروپ (آر ڈبلیوجی) میں نمائندگی کرنے والے سات ممالک کے قومی ہم منصبوں کے ساتھ سار 100 کی قیادت کر رہا ہے۔ نیشنل پاور ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ(این پی ٹی آئی ) آرڈبلیو جی کا ایک حصہ ہے اور ہندوستان کے لیے ایک قومی فوکل پوائنٹ کے طور پر کام کر رہا ہے۔ اس تربیتی سیریز میں جنوبی ایشیائی خطے (ایس اے آر ) یعنی بنگلہ دیش، بھوٹان، بھارت، مالدیپ، نیپال، پاکستان اور سری لنکا سے 100 درمیانی کیریئر کی خواتین پیشہ ور افراد حصہ لے رہی ہیں۔
ایس اے آر-100 کا مقصد علاقائی طور پر مربوط گرڈ، علاقائی پاور سسٹمز، اور پاور مارکیٹس کی منصوبہ بندی، ترقی، اور آپریٹنگ کے لیے ماہرین کا صنفی متنوع پول بنانا ہے۔ جنوبی ایشیائی پاور سیکٹر کی نئی اور قابل تجدید ٹیکنالوجیز میں منتقلی پروگرام کی اہمیت کو واضح کرتی ہے۔ علاقائی انضمام پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، ایس اے آر -100 سبز ملازمتوں کی تخلیق کی توقع رکھتا ہے، موجودہ افرادی قوت کے لیے نئی مہارتوں اور تربیت کی ضرورت ہے۔ ان موضوعات میں قابل تجدید توانائی کے انضمام، پاور مارکیٹس، اور صنفی تعصب کو دور کرنے اور قیادت میں خواتین جیسے نرم مہارت جیسے شعبے شامل ہیں۔ یہ تربیتی سلسلہ 10 ماڈیولز پر مشتمل ہے، جو جولائی 2023 سے آن لائن موڈ میں فراہم کیے گئے تھے۔ ایشین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں 4 تا 8 مارچ 2024 کے دوران کیمپس میں ایک ہفتہ کا کیپ اسٹون ایونٹ پروگرام کا اختتام ہوگا۔
وی پاور جنوبی ایشیا میں توانائی اور بجلی کے شعبے میں خواتین کا ایک متحرک رضاکارانہ پیشہ ورانہ نیٹ ورک ہے جو توانائی کے منصوبوں اور اداروں میں خواتین کی شرکت کی حمایت کرتا ہے اور سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی (ایس ٹی ای ایم ) کی تعلیم میں خواتین کی شرکت کے حوالے سے اصولوں میں تبدیلی کو فروغ دیتا ہے۔ وی پاور کی تقریباً 38 جنوبی ایشیائی توانائی تنظیموں کی شراکت ہے۔
ش ح ۔ا م۔م ص۔
U:5065
(Release ID: 2006726)
Visitor Counter : 84