نیتی آیوگ
نیتی آیوگ اور آندھرا پردیش حکومت نے وشاکھاپٹنم میں منعقدہ قومی ورکشاپ میں اندرون ملک ماہی پروری کی ترقی پر بات چیت کو آگے بڑھایا
بات چیت اہم پہلوؤں اور پائیداری کے طور طریقوں، برآمدی مسابقت، بنیادی ڈھانچے سے متعلق فرق اور ہندوستان کی اندرون ملک ماہی گیری کی صنعت کو درپیش ذریعہ معاش کے چیلنجوں پر مبنی رہی
Posted On:
16 FEB 2024 6:29PM by PIB Delhi
نیتی آیوگ نے، حکومت آندھرا پردیش کے ساتھ شراکت داری میں، آندھراپردیش کے وشاکھاپٹنم میں ’’اِن لینڈ اسٹیٹس میں ماہی گیری کی صلاحیت کو بروئے کار لانے‘‘ کے موضوع پر دو روزہ قومی ورکشاپ کا کامیابی کے ساتھ انعقاد کیا۔ یہ ایک مشترکہ کوشش ہے جس کا مقصد ہندوستان کی اندرون ملک ریاستوں میں ماہی گیری کی صلاحیت کو زیادہ سے زیادہ کرنا ہے۔ 15 اور 16 فروری 2024 کو منعقد ہونے والی ورکشاپ میں مرکزی اور ریاستی حکومت کے عہدیداروں، محققین، صنعت کے نمائندوں، پریکٹیشنرز اور فش فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشن (ایف ایف پی او) سمیت اہم حصص داروں نے شرکت کی۔
ورکشاپ نے اپنے مختلف تکنیکی سیشنوں میں اہم پہلوؤں پر توجہ مرکوز کی، جیسے کہ پائیداری کے طور طریقوں، برآمدی مسابقت، بنیادی ڈھانچے سے متعلق فرق اور ہندوستان کی اندرون ملک ماہی گیری کی صنعت کو درپیش ذریعہ معاش کے چیلنجز۔ عزت مآب وزیر، جناب پرشوتم روپالا نے روایتی ماہی گیروں کے مابین مسابقت کو بڑھانے کے لیے ان کی فعال ہینڈ ہولڈنگ اور ہنر مندی کی ترقی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اندرون ملک ماہی گیری کے ذریعے روزی روٹی کمانے کے مواقع پیدا کرنے کے لیے ہر امرت سروور کو جوڑنے کے تصور پر بھی توجہ دی۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ فش مارکیٹ کو ’’فش مال‘‘ کی طرح مارکیٹنگ کا طریقہ اختیار کرنا چاہیے، جو میٹرو پولیٹن شہروں میں شاپنگ مالز کی طرح کے کلچر کو فروغ دیتا ہے۔ انہوں نے ماہی پروری پر حکومت کے ذریعے دیے جانے والے زور پر روشنی ڈالی، جس میں پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی)، بلیو ریوولیوشن، ایف آئی ڈی ایچ اور انشورنس سے متعلق دیگر اسکیمیں شامل ہیں۔
نیتی آیوگ کے رکن پروفیسر رمیش چند نے ماہی گیری کے شعبے میں آندھرا پردیش کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی نیز پیداوار اور پیداواریت میں علاقائی تفاوت کو دور کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
ورکشاپ کے دوسرے دن ’’اندرون ملک ماہی پروری میں پائیداری: ایف ایف پی اوز /کوآپریٹیو کی قیادت میں ترقیاتی ماڈلز‘‘ اور ’’ہندوستان میں اندرون ملک ماہی پروری کی صنعت میں مسائل اور چیلنجز‘‘ پر تکنیکی سیشنز ہوئے۔ ان سیشنوں نے پالیسی سازوں، صنعت کے کھلاڑیوں (انڈسٹری پلیئرس اور فشریز اسٹارٹ اپس کے درمیان بات چیت کی سہولت فراہم کی، جس میں قابل عمل سفارشات کی نشان دہی کی گئی اور اس شعبے کی ترقی کے لیے مستقبل کے روڈ میپ پر روشنی ڈالی گئی۔
ورکشاپ کے دوران کل 13 ریاستوں نے اپنی کامیابیوں، صلاحیتوں، چیلنجوں اور بہترین طور طریقوں کا مظاہرہ کیا۔ ورکشاپ کا اختتام قابل عمل سفارشات اور مستقبل کے روڈ میپ پر اتفاق کے ساتھ ہوا، جس میں ہندوستان کے اندرون ملک ماہی گیری کے شعبے کی بے پناہ ترقی کی صلاحیت کو محسوس کرنے میں بین ریاستی اور مرکز-ریاست کے مابین تعاون کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ تقریب کے دوران جن رشتوں کی تشکیل کی گئی اور مستقبل کے جن اقدامات کی نشان دہی کی گئی وہ مستقبل میں اس شعبے کی ترقی کے اہم مواقع کی مضبوط بنیاد رکھیں گے۔
******
ش ح۔ م م ۔ م ر
U-NO. 5054
(Release ID: 2006665)
Visitor Counter : 92