بھارتی چناؤ کمیشن

عام انتخابات کے لیے سب سے  زیادہ رائے دہندگان  - ملک بھر میں اندراج شدہ رائے دہندگان  کی تعداد  96.88 کروڑ سے زیادہ


سال 2019 سے رجسٹرڈ ووٹرز میں تقریباً 8 فیصد اضافہ؛ خواتین، نوجوانوں اور معذور افراد کے اندراج میں  نمایاں اضافہ دیکھا گیا

ایس ایس آر  2024 کے دوران خواتین ووٹرز کا رجسٹریشن مرد ووٹرز سے زیادہ ہے۔ 18 سے 29 سال کی عمر کے 2 کروڑ سے زیادہ نوجوان ووٹروں نے اضافہ کیا

اہل غیر رجسٹرڈ ووٹر انتخابی فہرستوں کی مسلسل اپ ڈیٹ کے تحت اب بھی بطور ووٹر اندراج کر اسکتا ہے

رول ٹو پول- سیاہی لگانے کے لیے تیار ہو جائیں

Posted On: 09 FEB 2024 4:26PM by PIB Delhi

دنیا کے سب سے زیادہ  رائے دہندگان ہندوستان میں آنے والے عام انتخابات میں  حصہ  لیں گے، ملک میں  اندراج شدہ  رائے دہندگان کی تعداد 96.88 کروڑ  ہے۔ مہینوں کے طویل اسپیشل سمری ریویژن 2024 (ایس ایس آر 2024) کی مشق کے بعد اور عام انتخابات 2024 سے پہلے، ہندوستان کے الیکشن کمیشن نے  یکم  جنوری 2024 کے حوالے سے ملک بھر کی تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں انتخابی فہرستیں شائع کی ہیں۔  اس میں حلقہ بندیوں کے بعد جموں و کشمیر اور آسام میں انتخابی فہرستوں کی نظرثانی کی کامیابی سے تکمیل بھی شامل ہے۔ پیچیدہ منصوبہ بندی، رابطہ کاری اور سیاسی جماعتوں کی شرکت کے ساتھ کی گئی کوشش نے انتخابی فہرستوں کی شمولیت، صحت اور پاکیزگی کے حوالے سے قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

ایس ایس آر 2024 کی جھلکیاں:

  • جامع شراکت: باریک بینی سے منصوبہ بندی اور ہم آہنگی کے ساتھ، انتخابی فہرستیں اب ایک بے مثال پیمانے پر شمولیت پر فخر کرتی ہیں، جو ہندوستان کے ووٹر کے متحرک تنوع کی عکاسی کرتی ہیں۔ حتمی طور پر شائع شدہ انتخابی فہرست کے مطابق، ملک بھر میں کل 96.88 کروڑ سے زیادہ ووٹر رجسٹرڈ ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0010719.jpg

  • صنفی برابری: اس اشاعت میں خواتین ووٹر کے اندراج میں  اہم اضافہ قابل ذکر ہے، جو صنفی مساوات اور انتخابی فریم ورک کے اندر شمولیت کے لیے ایک مشترکہ کوشش کی مثال ہے۔ انتخابی فہرست صنفی تناسب میں مثبت اضافہ ہوا ہے، جو کہ ملک کے جمہوری تانے بانے کی تشکیل میں خواتین کے بڑھتے ہوئے کردار کی نشاندہی کرتا ہے۔ ووٹر لسٹ میں 2.63 کروڑ سے زیادہ نئے ووٹروں کو شامل کیا گیا ہے، جن میں سے تقریباً 1.41 کروڑ خواتین ووٹرز ہیں جو نئے اندراج شدہ مرد ووٹرز (~ 1.22 کروڑ) سے  15 فیصد  زیادہ ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002OJAY.jpg

 

  • نوجوانوں کی شمولیت:    18سے 19 اور 20 سے  29  سال کی عمر کے گروپوں پر محیط 2 کروڑ سے زیادہ نوجوان ووٹرز کو ووٹر لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ اسپیشل اسسٹنٹ الیکٹورل رجسٹریشن آفیسرز (اے ای آر او) کو حلقہ کی سطح پر تعینات کیا گیا تاکہ نوجوانوں کے تعلیمی اداروں سے براہ راست اندراج کی سہولت فراہم کی جا سکے، جس سے نوجوان آبادی میں زیادہ شہری ربط  کو فروغ دیا جا سکے۔
  • پی ڈبلیو ڈی رائے دہندگان کو بااختیار بنانا: معذور افراد (پی ڈبلیو ڈی) کی مدد کرنے کی ایک قابل ستائش کوشش انتخابی فہرست کے ڈیٹا بیس میں تقریباً 88.35 لاکھ پی ڈبلیو ڈی ووٹرز کو جھنڈا لگا کر، پولنگ کے دن رسائی اور شمولیت کو یقینی بنا کر کی گئی ہے۔
  • 17+ نوجوانوں کے لیے ایڈوانس درخواستیں: کل 10.64 لاکھ سے زیادہ ایڈوانس درخواستیں موصول ہوئی ہیں جو سال کی تین  کوالیفائنگ تاریخوں یعنی یکم اپریل، یکم جولائی اور یکم اکتوبرکے پس منظر میں  ہیں، ان پیشگی درخواستوں کو متعلقہ حلقوں میں نمٹا دیا جائے گا۔
  • سخت جانچ پڑتال: گھر گھر مکمل تصدیق کے بعد، 1,65,76,654 متوفی کے نام، مستقل طور پر منتقل کیے گئے، اور ڈپلیکیٹ ووٹرز کو انتخابی فہرستوں سے حذف کر دیا گیا ہے۔ یہ جامع صفائی انتخابی عمل کی سالمیت اور پاکیزگی کو یقینی بناتی ہے۔ اس میں 67,82,642 مردہ ووٹرز، 75,11,128 مستقل طور پر منتقل/غیر حاضر ووٹرز اور 22,05,685 ڈپلیکیٹ ووٹرز شامل ہیں۔
  • خاص طور پر کمزور قبائلی گروہوں پر توجہ : خاص طور پر کمزور قبائلی گروہوں (پی وی ٹی جی) کی 100 فیصد رجسٹریشن حاصل کرنے کے لیے خصوصی کوششیں کی گئی ہیں، جس سے انتخابی فہرستوں میں زیادہ  لوگوں  کو شامل کیاجاسکا ہے۔

ڈرافٹ رول کے ڈیٹا کے ساتھ ملک بھر میں فائنل رول کا مقداری موازنہ ذیل میں دیا گیا ہے:

پیرامیٹر

ڈرافٹ الیکٹورل رول

فائنل الیکٹورل روہ (8فروری 2024 تک)

کل رجسٹرڈ ووٹرز

95,73,52,077

96,88,21,926

 

مرد  رائے دہندگان

49,26,32,344

49,72,31,994

خاتون رائے دہندگان

46,46,80,073

47,15,41,888

 تیسری صنف کے   رائے دہندگان

39,659

48,044

پی ڈبلیو ڈی رائے دہندگان

82,32,167

88,35,449

 

18-19 سال سے کم عمر کے رائے دہندگان

1,16,48,090

 

1,84,81,610

20-29 سال کی عمر کے گروپ کے رائے دہندگان

17,81,14,233

 

19,74,37,160

80+  کے رائے دہندگان

2,07,84,776

1,85,92,918

سو سالہ (100+) رائے دہندگان

6,02,798

2,38,791

رائے دہندگان/ آبادی کا تناسب

65.99

66.76

صنفی تناسب

943

948

 

کمیشن نے حلقوں کی  نئی حد بندی کے بعد جموں و کشمیر اور آسام میں انتخابی فہرستوں پر نظر ثانی کا کام بھی کامیابی سے مکمل کیا ہے۔ جموں و کشمیر اور آسام کی ریاستوں کے لیے انتخابی فہرست کا ڈیٹا ذیل میں دیا گیا ہے۔

پیرامیٹر

آسام

جموں و کشمیر

ڈرافٹ ای- رول

فائنل ای- رول

ڈرافٹ ای- رول

فائنل ای- رول

کل رجسٹرڈ رائے دہندگان

2,38,81,193

2,43,01,960

85,48,217

86,94,992

مرد  رائے دہندگان

1,20,26,586

1,21,79,358

43,74,994

44,35,750

خاتون رائے دہندگان

1,18,54,219

1,21,22,188

41,73,070

42,59,082

تیسری صنف کے رائے دہندگان

388

414

153

160

رائے دہندگان/ آبادی کا تناسب

62.57

63.67

58.64

59.64

صنفی تناسب

986

995

954

960

 

یہ اہم کامیابی ہندوستان کے جمہوری اخلاق کی لچک اور متحرک ہونے کی نشاندہی کرتی ہے، جو آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے اصولوں کو برقرار رکھنے کے اجتماعی عزم کی علامت ہے۔ جیسا کہ قوم عام انتخابات 2024 کے لیے تیار ہو رہی ہے، یہ جامع اور متنوع ووٹر لسٹ جمہوریت کی مضبوطی اور شہریوں میں شہری شراکت کے غیر متزلزل جذبے کا ثبوت ہے۔

پس منظر:

آئین ہند کی دفعہ 324 کے ساتھ ساتھ عوامی نمائندگی ایکٹ، 1950 الیکشن کمیشن آف انڈیا کو ہر حلقے کے لیے انتخابی فہرستوں کی تیاری اور دیکھ بھال کا حکم دیتا ہے۔

آئندہ لوک سبھا انتخابات 2024 کو مدنظر رکھتے ہوئے، کمیشن نے اعلیٰ درست  انتخابی فہرستوں کو حاصل کرنے کے ارادے سے، 29 مئی 2023 کو حکم دیا کہ انتخابی فہرستوں کی خصوصی سمری نظرثانی (ایس ایس آر)  تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تاریخ  یکم جنوری 2024 کو اہلیت کے طور پر کی جائے۔ (حال ہی میں ہونے والی پانچ ریاستوں اور آسام کے لیے، جہاں حلقوں کی نئی حد بندی ہوئی ہے، ایس ایس آر الگ شیڈول کے ساتھ منعقد کیا گیا ہے اور ان ریاستوں میں فہرستوں کی اشاعت کے ساتھ 8 فروری 2024 کو ختم کیا گیا ہے)

کمیشن کا پختہ یقین ہے کہ جامع، صحت مند، خالص اور شفاف طریقے سے تیار کردہ انتخابی فہرستیں آزادانہ، منصفانہ اور قابل اعتماد انتخابات کی بنیاد ہیں۔ کمیشن کی یہ ترجیح رہی ہے کہ کسی بھی اہل شہری کو انتخابی فہرست میں شامل کرنے کے حق سے محروم نہ کیا جائے اور  جہاں تک ممکن ہوسکے انتخابی فہرستوں کو غلطی سے پاک اور بغیر کسی نقل اور نااہل اندراج  سے محفوظ رکھا جائے۔

نظرثانی سے پہلے کی سرگرمیوں پر خصوصی زور دیا گیا، جس میں ایس ایس آر سرگرمیوں میں شامل تمام فیلڈ اہلکاروں کی تربیت اور بوتھ لیول آفیسرز (بی ایل او) کے ذریعے گھر سے گھر تک سخت تصدیق شامل ہے۔ گھر گھر دورے کی سرگرمی بی ایل او کی طرف سے نظرثانی سے پہلے کی مدت کے دوران کی گئی تاکہ تمام غیر اندراج شدہ اہل شہریوں، بعد کی کوالیفائنگ تاریخوں کے حوالے سے ممکنہ ووٹرز، متعدد اندراجات/مردہ  رائے کنندگان/مستقل طور پر منتقل ہونے والے رائے دہنگان  اور ووٹر لسٹ میں اندراجات کی تصحیح کے لیے، انتخابی مشینری کو مردہ/مستقل شفٹ/ڈپلیکیٹ ووٹروں کی شناخت اور حذف کرنے کی ہدایات بھی جاری کی گئیں۔

انتخابی فہرستوں کی تیاری میں جن امور پر توجہ دی گئی:

  • شفافیت
  • درستگی
  • صحت مند
  • شمولیت

آئندہ عام انتخابات کے پیش نظر کمیشن نے تمام انتخابی عہدیداروں کو ہدایت کی تھی کہ وہ خالص، جامع اور صحت مند ووٹر لسٹ کے مقصد کے حصول کے لیے لائحہ عمل تیار کرنے کے لیے بھرپور کوشش کریں۔ اٹھائے گئے اقدامات درج ذیل ہیں:

1. شفافیت کے اقدامات

  • چیف الیکٹورل آفیسرز، ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسرز اور الیکٹورل رجسٹریشن آفیسرز کی سطح پر ایس ایس آر کے مختلف مراحل پر سیاسی جماعتوں کے ساتھ متواتر اور باقاعدہ میٹنگیں۔
  • تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کو مسودہ اور حتمی انتخابی فہرستوں کی کاپیوں  کی مفت  تقسیم۔
  • ویب سائٹس اور ای آر او کے نوٹس بورڈ پر تمام سیاسی جماعتوں کے دعوؤں اور اعتراضات کی فہرست کو مدعو کرنا، عام کرنا اور باقاعدہ اپ ڈیٹ کرنا۔
  • ایس او پیز کے مطابق اور فارم 7 کی درست تصدیق اور فیلڈ کی تصدیق کے بعد انتخابی فہرستوں میں حذف و اضافہ  کیا گیا۔

2. درستگی

  • ڈپلیکیٹ/متعدد اندراجات کو حذف کرنا۔
  • مردہ ووٹرز کے ناموں کو حذف کرنا۔
  • ای پی آئی سی میں تضادات کو دور کرنا۔
  • ای آر  میں انتخاب کنندگان کی تصاویر کے  معیار کو بہتر بنانا۔

3. ووٹر لسٹ کی درستگی کو  مزید بہتر بنانا۔

مندرجہ ذیل پیرامیٹرز میں خلاء کو پُر کرنے کے لیے خصوصی کوششیں۔

  • رائے دہندگان/ آبادی کا تناسب
  • صنفی تناسب
  • عمر کا گروہ (خاص طور پر 18-19 اور 19-20 عمر کے گروپ)

4. شمولیت:

  • پولنگ کے دن پی ڈبلیو ڈی ووٹرز کی سہولت کے لیے انتخابی ڈیٹا بیس میں پی ڈبلیو ڈی کی شناخت۔
  • تعلیمی اداروں سے نوجوانوں کے حق کے اندراج پر خصوصی زور۔
  • انتخابی صنفی تناسب کو بہتر بنانے کے لیے خواتین ووٹرز کے اندراج کو بڑھانے کے لیے  ہدف شدہ مہمات۔
  • تیسری صنف کی کمیونٹی میں بڑھتے ہوئے اندراج کے لیے مرکوز حکمت عملی۔
  • خاص طور پر کمزور قبائلی گروہوں (پی وی ٹی جی) کے 100 فیصد اندراج کے لیے خصوصی کوششیں۔

الیکشن کمیشن آف انڈیا انتخابی فہرستوں کے خصوصی خلاصہ نظرثانی 2024 کے کامیاب انعقاد میں انتخابی مشینری کے تمام اراکین، شہریوں، سیاسی جماعتوں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے فراہم کردہ  تعاون کو تسلیم کرتا ہے۔ کسی بھی غیر اندراج شدہ اہل شہری کے پاس انتخابات کے دوران نامزدگی کی آخری تاریخ تک مسلسل اپ ڈیٹ کے تحت اپنا اندراج کرانے کا موقع ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003ALLO.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0045DP4.jpg

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔  ج ق۔ ن ا۔

U- 5001



(Release ID: 2006311) Visitor Counter : 105


Read this release in: English