وزارت خزانہ
حکومت ہند اور اے ڈی بی نے دریائے برہم پتر کے کنارے سیلاب اورمٹی کےکٹاؤ کے خطرے سے نمٹنے کے لیے 200 ملین ڈالر کے قرض پر دستخط کیے
Posted On:
09 FEB 2024 9:02PM by PIB Delhi
حکومت ہند اور ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے آج ریاست آسام میں دریائے برہم پتر کے 650 کلومیٹر (کلومیٹر) طویل ساحل پر سیلاب اور دریا کے کنارے مٹی کےکٹاؤ کے خطرے سے نمٹنے کے انتظام کومستحکم بنانے کے لیے200 ملین ڈالر کے قرض پر دستخط کیے ہیں۔
آسام میں موسمیاتی تبدیلیوں اوربرہم پتر میں سیلاب اور دریا کے کنارے پر مٹی کےکٹاؤ کے خطرے کے انتظامات کے پروجیکٹ سے متعلق قرض کے معاہدے پر دستخط کرنے والوں میں حکومت ہند کی وزارت خزانہ میں اقتصادی امور کے محکمہ کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ جوہی مکھرجی اور اے ڈی بی کے ہو یون جیونگ، اے ڈی بی کے انڈیا ریذیڈنٹ مشن کے ڈپٹی کنٹری ڈائریکٹر شامل ہیں۔
یہ پروجیکٹ 2010-2020 کے دوران لاگو کیے گئے اے ڈی بی کے مالی تعاون سے چلنے والے آسام انٹیگریٹڈ فلڈ اینڈ ریور بینک ایروشن رسک مینجمنٹ انویسٹمنٹ پروگرام اور بنگلہ دیش میں اسی طرح کی سرمایہ کاری سے حاصل ہونے والی کامیابی اور اسباق پر استوار ہے اور یہ بار بار آنے والے سیلاب اور دریائے برہم پترا کے دریا کے کنارے کے مسلسل کٹاؤ سے نمٹنا جاری رکھے گا۔
قرض کے معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد، محترمہ جوہی مکھرجی نے کہا کہ پروجیکٹ کی مداخلتیں اعلیٰ ترجیح والے سیلاب اور کٹاؤ کے شکار علاقوں میں برہم پترا ندی کے وسیع تر استحکام میں معاون ثابت ہوں گی اور ریاست کی آفات سے نمٹنے کے لیے لچک پیدا کرے گی۔
جیونگ نے کہا کہ’’اس منصوبے کے ذریعے، اے ڈی بی دریائے برہم پترا کے انتظام کے لیے اپنی لاگت سے موثر، موافقت پذیر، اور منظم دریا کے استحکام کے طریقہ کار کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ دریا کے کنارے حفاظتی ٹیکنالوجی کی تعیناتی کے دوران، اے ڈی بی سیلاب اور دریا کے کنارے کٹاؤ کے خطرات کو بہتر طریقے سے منظم کرنے کے لیے ریاستی ایجنسیوں اور متاثرہ کمیونٹیز کی صلاحیت کو بھی بڑھانا جاری رکھے گا۔
پروجیکٹ کی مداخلتوں میں 60 کلومیٹر دریا کے کناروں کو مستحکم کرنا، 32 کلومیٹر تک گاد نکالنے کے لئے کئے جانے والے آلات کی تنصیب، اور پانچ اعلی ترجیحی اضلاع (ڈبرو گڑھ، گولپارہ، کامروپ دیہی، موریگاؤں، اور تینسوکیا) میں 4 کلومیٹر کے موسمیاتی لچکدار سیلابی پشتوں کی تعمیر شامل ہے۔ اس کے نتیجے میں رہائشی جگہوں کو محفوظ بنایا جائے گا۔ا س سے ذریعہ معاش کو سہارا ملے گا، روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، اور بالآخر دریا کی بحری صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔یہ سیلاب کی پیش گوئی اور انتباہ کے نظام، جدید سروے، کٹاؤ اور پشتوں کی خلاف ورزی کی ماڈلنگ، اثاثہ جات کے انتظام، سیلاب کے خطرے کی نقشہ سازی، زمین کے استعمال کی منصوبہ بندی، اور فطرت پر مبنی حل اور گریجویشن اپروچ میں ادارہ جاتی صلاحیت کو آگے بڑھائے گا۔
مشترکہ فوائد کو بہتر بنانے اور آفات سے بچنے والی معاشی سرگرمیوں کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانے سے، اس منصوبے سے تقریباً 10 لاکھ افراد مستفید ہوں گے اور 50,000 ہیکٹر سے زیادہ فصلوں کی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔
آسام کی سیلاب اور دریا کے کٹاؤ کے انتظام کی ایجنسی پروجیکٹ کی سرگرمیوں کی قیادت، انتظام اور تعاون کرے گی۔ حکومت آسام کا آبی وسائل کا محکمہ ان کاموں کو نافذ کرے گا اور آسام ایگرو فارسٹری ڈیولپمنٹ بورڈ فطرت پر مبنی حل استعمال کرے گا۔ برہم پتر بورڈ، آسام اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، اور آسام ان لینڈ واٹر ٹرانسپورٹ ڈیولپمنٹ سوسائٹی شراکت دار ایجنسیاں ہوں گی۔
اے ڈی بی انتہائی غربت کے خاتمے کے لیے اپنی کوششوں کو جاری رکھتے ہوئے ایک خوشحال، جامع، لچکدار، اور پائیدار ایشیا اور بحرالکاہل کے حصول کے لیے پرعزم ہے۔اسے 1966 میں قائم کیا گیاتھے اوریہ 49 خطوں کے 68 اراکین پر مشتمل ہے۔
***********
ش ح ۔ ا س - م ش
U. No.4998
(Release ID: 2006219)
Visitor Counter : 76