پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آئی ای ڈبلیو 2024 اہم عالمی توانائی کانفرنس کے طور پر ابھر رہا ہے: پٹرولیم کے وزیر جناب ہردیپ ایس پوری


آئی ای ڈبلیو کا تیسرا ایڈیشن 2025 میں 11 سے 14 فروری کے درمیان نئی دہلی کے یشو بھومی میں منعقد ہوگا

Posted On: 09 FEB 2024 6:01PM by PIB Delhi

 گوا میں انڈیا انرجی ویک 2024 کی اختتامی تقریب میں مرکزی وزیر پٹرولیم و قدرتی گیس اور ہاؤسنگ و شہری امور جناب ہردیپ سنگھ پوری نے عالمی توانائی کانفرنس کے کامیاب انعقاد کی ستائش کی۔ انھوں نے کہا کہ آئی ای ڈبلیو 2024 گزشتہ سال کے افتتاحی سیشن پر مبنی ہے ، جس میں 30 فیصد زیادہ نمائش کنندگان نے 18،000 مربع میٹر سے زیادہ رقبے میں اپنی مصنوعات اور خدمات کی نمائش کی ہے۔

مرکزی وزیر نے یہ بھی اعلان کیا کہ 2025 میں آئی ای ڈبلیو کا تیسرا ایڈیشن 11 اور 14 فروری کے درمیان نئی دہلی کے دوارکا میں واقع بھارت کے سب سے بڑے کنونشن اور نمائش ی مرکز یشوبھومی (انڈیا انٹرنیشنل کنونشن اینڈ ایکسپو سینٹر) میں منعقد ہوگا۔

مزید برآں، انڈیا انرجی ویک 2026 گوا میں واپس آئے گا اور ریاست کے جنوبی حصے میں واقع آئی پی ایس ایچ ای ایم-او این جی سی ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ میں منعقد ہوگا۔

جناب پوری نے مزید کہا کہ چار روزہ پروگرام کی کامیابی کی مثال سی ای اوز اور بورڈ ممبران کی مضبوط اور مضبوط شرکت ہے جو نہ صرف تیل ، گیس کی سب سے بڑی کمپنیوں بلکہ بائیو فیول اور قابل تجدید ٹکنالوجی کمپنیوں کی بھی نمائندگی کرتے ہیں۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آئی ای ڈبلیو دستیاب پلیٹ فارمز میں ایک نمایاں مقام حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے، جہاں اگر آپ جاتے ہیں اور چار دن گزارتے ہیں تو آپ لوگوں کے ایک وسیع طبقے سے مل سکتے ہیں ، جن سے بات چیت کرنے میں آپ کو زیادہ وقت لگ سکتا ہے اگر انھیں مختلف عالمی جغرافیائی علاقوں میں رکھا جائے۔

اس کے علاوہ جناب پوری نے کہا کہ انڈیا انرجی ویک، 2024 کی نمائشوں میں اعلیٰ درجے کی تکنیکی اختراعات کا مظاہرہ کیا گیا، جس نے انھیں بہت متاثر کیا۔

ملک کے مخصوص نمائشی اسٹالز اور بڑی کمپنیوں سے تعلق رکھنے والے سٹالز کے علاوہ انفرادی کاروباری افراد نے بھی اعلیٰ معیار کی تکنیکی جدت طرازی کے حصول کے لیے زبردست کاوشوں کا مظاہرہ کیا۔

مرکزی وزیر نے اس بات کو اجاگر کیا کہ اگرچہ بھارت اگلی دو دہائیوں میں تیل کی بڑھتی ہوئی عالمی طلب کا 25 فیصد حصہ ادا کرے گا ، لیکن ترقی صرف تلاش اور پیداواری سرگرمیوں تک ہی محدود نہیں ہوگی بلکہ بائیو فیول تک بھی پھیل جائے گی۔

’’ہم 2014 تک ڈیڑھ فیصد سے زیادہ بائیو فیول مرکب حاصل نہیں کر سکے۔ آج ہمارے پاس پورے ملک میں 12٪ مرکب ہے، اور ہم اسے 20٪ تک لے جانے جا رہے ہیں۔  لہٰذا مجھے لگتا ہے کہ سب سے بہتر ابھی آنا باقی ہے۔‘‘

جناب پوری نے مزید کہا کہ ایتھنول، بائیو فیول، کمپریسڈ بائیو گیس اور گرین ہائیڈروجن بھارت میں زبردست ترقی دیکھنے کے لیے تیار ہیں۔

’’میرے خیال میں دنیا نے ابھی یہ دیکھنا شروع کیا ہے کہ سبز ہائیڈروجن شاید اتنی دور کی کہانی نہیں ہے جتنی ابتدائی طور پر سوچا گیا تھا۔ اور کم از کم 2030 تک 5ملین میٹرک ٹن سالانہ کا بھارتی تخمینہ بہت کم ہے۔‘‘

مرکزی وزیر کے ساتھ بات کرتے ہوئے پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے سکریٹری پنکج جین نے کہا کہ بھارت عالمی توانائی کمپنیوں کے لیے دنیا کی منڈیوں میں سے ایک سے بدل کر ایک ایسے ملک میں تبدیل ہو گیا ہے جہاں عالمی اداروں نے اپنے دفاتر قائم کیے ہیں ، ہزاروں ماہرین کو ملازمت دی ہے اور مینوفیکچرنگ تنصیبات تیار کی ہیں۔

اسٹارٹ اپ ایوارڈز

مرکزی وزیر اور سکریٹری نے آئی ای ڈبلیو 2024 کی اختتامی تقریب میں انرجی اسٹارٹ اپ چیلنج سے بھی نوازا۔ پہلا انعام آئرن ٹیکنالوجیز نے حاصل کیا جبکہ واسیترا پرائیویٹ لمیٹڈ نے رنر اپ ٹرافی حاصل کی۔ تیسری پوزیشن ایلو ایسل کو دی گئی۔

دو معزز ذکروں میں بائیو فیولز جنکشن اور وی ڈی ٹی پائپ لائن انٹیگریٹی سلوشنز شامل ہیں۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 4763


(Release ID: 2004672) Visitor Counter : 84


Read this release in: English , Hindi