بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
بندرگاہوں پر ماحولیاتی ضوابط
Posted On:
09 FEB 2024 1:35PM by PIB Delhi
حکومت نے، مختلف ماحولیاتی ضوابط کو نوٹیفائی کیا ہے جن کی پیروی بندرگاہوں کے ذریعے کی جائے گی۔ ان میں ماحولیاتی اثرات کی تشخیص / نوٹیفکیشن 2006، ساحلی ضابطہ زون نوٹیفکیشن 2019، پانی (آلودگی کی روک تھام اور کنٹرول) کا قانون 1974، آب وہوا (آلودگی کی روک تھام اور کنٹرول) سے متعلق قانون 1981، خطرناک فضلہ (انتظام، ہینڈلنگ اور بین حدود نقل وحرکت) ضابطے 2008 وغیرہ جیسے ضوابط شامل ہیں۔ ہندوستان، جہازوں سے آلودگی کی روک تھام کے بین الاقوامی کنونشن (ایم اے آر پی او ایل) کا بھی دستخط کنندہ ہے، جسے میری ٹائم کے شعبے میں اقوام متحدہ کی خصوصی ایجنسی انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن (آئی ایم او)نے اپنایا ہے۔ مذکورہ کنونشنز کی دفعات کو مرچَنٹ شپنگ قانون 1958 میں شامل کی گئی ہیں۔
حکومت ہند نے، ماحولیاتی تشخیص کمیٹی (ای اے سی)، وزارت ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی تبدیلی زمرہ – اے کے پروجیکٹس کے لیے؛ زمرہ بی اسٹیٹ انوائرنمنٹ امپیکٹ اسسمنٹ اتھارٹی (ایس ای آئی اے اے) کے لیے، پروجیکٹ کے کسی بھی تعمیراتی کام کو شروع کرنے سے پہلے، ماحولیاتی منظوری حاصل کرنے کے لیے ریگولیٹری اتھارٹیز قائم کی ہیں۔
یہ معلومات بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔
*****
U.No.4434
(ش ح –ا ع - ر ا)
(Release ID: 2004456)